اسلام آباد ہائیکورٹ پر حملہ کرنے والے 17 وکلا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا۔
عدالت عالیہ نے توہین عدالت نوٹس جاری کرتے ہوئے کل ہائیکورٹ اور کچہری میں تمام عدالتوں کھلی رکھنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ اسلام آباد بار کونسل نے کل عدالتوں میں مکمل ہڑتال اور سیشن جج کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔ دوسری جانب سی ڈی اے نے کچہری میں تجاوزات ختم کرانے کے لئے وکلا کو حتمی نوٹس بھی جاری کردیا
اسلام آباد کی ضلعی کچہری میں چیمبرز گرانے کے خلاف وکلا کی ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کے بعد آج اسلام ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ کی کاز لسٹ کینسل کی گئی تھی جبکہ کل سے عدالتی کارروائی معمول کے مطابق جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے واقعے میں ملوث 17 وکلا کو توہین عدالت نوٹس کردئیے جبکہ اسلام آباد بار کونسل نے کہا ہے کہ کل وفاقی دارالحکومت کی تمام عدالتوں میں مکمل ہڑتال ہو گی۔ بار کونسل نے مطالبہ کیاہے کہ وکلا کے چیمبر گرانے پر سیشن جج اور ملوث افسران کو فوری ہٹایا جائے اور وکلا کے خلاف ایف آئی آر واپس لی جائے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں آج اعلیٰ سطحی اجلاس میں سیکریٹری داخلہ سمیت اعلی پولیس افسران نے شرکت کی جس میں کل کے واقعے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
عدالت عالیہ کے اندر اور باہر چاروں اطراف غیر معمولی سیکیورٹی میں پولیس اور رینجر کے دستے تعینات تھے میڈیا سمیت کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو احاطہ عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
دوسری جانب ایف ایٹ کچہری میں بھی توڑ پھوڑ پر وکلا کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت ایک اور ایف آئی آر درج کر لی گئی جبکہ سی ڈی اے نے ایف ایٹ کچہری میں فٹ پاتھ پارکنگ ایریا میں تجاوزات ختم کرانے کیلئے وکلا کو حتمی نوٹس جاری کر دیاہے۔