خواجہ خواجگان!!!

0
453
کوثر جاوید
کوثر جاوید

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

بزرگ فرماتے ہیں جو قومیں اور قبیلے اپنے اسلاف کو بھلا دیتی ہیں ان کی کامیابی ممکن نہیں ،حضور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کے دین کی تبلیغ جن جن مشکلات مصائب کا سامنا کرنا پڑا کائنات میں کسی بھی ہستی کو اتنی مشکلات پیش نہیں آئیں۔اللہ پاک پیارے محبوب کو رہتی دنیا تک اور آخر تک وہ مقام حاصل ہے جو کسی اور کے حصے میں نہیں آیا عرب میں انبیا کرام شریف لائے اور نبوت کا خاتمہ حضور پر ہوا آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اللہ پاک نے حضور پر قرآن پاک اتارا جو مکمل ضابطہ حیات برصغیر پاک وہند میں حضور کا تبلیغ کا کام اولیا کرام نے کیا بارہویں صدی میں ہندوستان کی آبادی آٹھ سے تو کروڑ تھی بے راہ راوی بت پرستی دہشت گردی ذات پات معاشرتی برائیاں خاوند کے مرنے کے بعد بیوی کو زندہ جلا دینا عام تھا انسانیت کی تفلیل عام تھی ،ایسے میں اللہ کے پیارے بندے حضور کے غلام حسنی حسینی سید راجستھان کے علاقہ اجمیر شریف میں آئے جن کا اسم گرامی خواجہ معین الدین چشتی ہے۔ایک ولی اللہ حضرت ابراہیم قندوزی کا گزر آپ کے باغ سے ہوا آپ نے عزت افزائی فرمائی، انگور پیش کئے ،حضرت قندوزیؒ نے خوش ہو کرروٹی کا ٹکڑا منہ میں سے چبا کر حضور خواجہ غریب نواز کو دیا وہاں سے روحانیت اور کامیابیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا۔پیر مرشد حضرت عثمان ہارونی سے فیض پایا مدینہ پاک حضور کی بارگاہ حاضری کے موقع نائب رسول کا خطاب ملا اور اجمیر شریف جانے کا حکم ہوا حضور سے اخذ فیض کرکے اجمیر کی طرف روانہ ہوگئے۔پہلے حضور داتا گنج بخش علی ہجویری کی بارگاہ میں حاضری دی ،چالیس دن چلہ کاٹنے کے بعد جب لاہور سے روانہ ہونے لگے تو کہنے لگے کہ گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا ناقصاں راہ پیر کامل کاملاں را رہنما،حضور داتا سرکار کی بارگاہ تجلیات فیوض برکات اور اخذ فیض کے بعد اجمیر شریف روانہ ہوئے۔ہندوستان اس وقت اخلاقی پستیوں کے گڑھے میں گرا ہوا تھا۔ہندو بدترین قوم بن چکے ،اس دور میں خواجہ غریب نواز اپنے اخلاق اور کردار سے دین اسلام کی تبلیغ کا سلسلہ شروع تمام دھتکارے ہوئے اور ریب لوگوں کو انسانیت کی اعلیٰ سطح پر لے آئے جن پر بھی نظر ڈالتے دنیا بدل دیتے، ہندو موسیقی اور بھجن میں ڈوبے تھے ان کو قول کے ذریعے راہ راست پر لائے دعوت تبلیغ کا ایسا سلسلہ شروع ہوا آپ کے ہاتھ پر نوے لاکھ لوگ دائرہ اسلام میں داخل ہوئے۔
اصلاح معاشرہ اور اشاعت دین کے سلسلے میں ایسا کردار ادا کیا کہ برصغیر کے لوگوں کے دلوں پر نقش کر گئے سلسلہ چشتیہ بانی ہوئے ایک طرف اللہ اور رسول کے پیغام کو عام کرتے دوسری طرف شاب دین غوری کی مدد کرتے آج برصغیر کے مسلمان جن کی تعداد تقریباً پچاس کروڑ ہے۔دیگر اولیا کرام کے ساتھ سلطان الہند خواجہ خواجگان خواجہ غریب نواز کے مرمون منت میں جن کی وجہ سے خلقہ بگوش اسلام ہوئے ،ہندوستان پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں اللہ کے دوستوں نے دین اسلام کی تبلیغ کی اور معاشرے میں لوگوں کی زندگیاں بدل گئیں۔ایسی ایسی شخصیات آگے لائے جو انسانیت کے سول ماڈل بنے۔ان بزرگوں اور اولیائے کرام صوفیائے عظام گلشن امن ،محبت اور بھائی چارہ ہے، ان کے پیغام پر عمل کرتے ہوئے آج کے اس دور میں کامیابیوں اور کامرانیوں سے ہمکنار ہوسکے۔
یہ وہی لوگ ہیں جن کا ذکر اللہ پاک نے قرآن پاک میں کیا ہے۔جب ہم اللہ پاک سے دعا کرتے ہیں اے اللہ پاک ہمیں سیدھے راستے پر چلا راستہ ان لوگوں کا جن پر تیرا انعام ہو یہ وہی لوگ ہیں جو انعام یافتہ ہیں۔آج ان کے حق صداقت کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے اور امریکہ میں آباد مسلمانوں کو اپنی اولیا کرام کے کردار اور عمل کو سامنے رکھو کام کرنے کی ضرورت ہے جن ہم ان انعام یافتہ لوگوں کو فالو کریں گے اور اللہ پاک حضور کے بتائے راستے پر چلیں گے نہ صرف ہم خود کامیاب کامران ہونگے اس کے ساتھ ساتھ ہماری آئندہ کی نسلیں بھی کامیابی اور کامرانی سے ہمکنار ہوسکیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here