اللہ کا شکر ہے !

0
122
سردار محمد نصراللہ

سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! میسینجر پر میرے فرینڈ ثاقب شجاع صاحب کا مشورہ ہے کہ ہر وقت سیرئیس کالم مت لکھا کریں کبھی گپ شپ کبھی مذاق کہ آپ بہت سیرئیس ہو جاتے ہیں۔ میں ثاقب صاحب کو اپنا سیاسی درد کیسے دکھاو¿ں جس نے مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کا الیکشن میں سیاسی خون ہوتے دیکھا کہ کس طرح ایک جرنیل ایوب خان نے ا±س لالٹین کو بجھایا جس نے پاکستان کو روشن کرنا تھا میں نے ا±س شام لاہور کی سڑکوں پر مادرِ ملت کی جعلی ہار کی خبر کو سن کر لاہور یوں کو دھاڑیں مار کر روتا دیکھا اس وقت میری عمردس یا گیارہ سال تھی۔ ثاقب شجاع صاحب !
بد نصیبی کا تو قائل ہی نہیں ہوں ناصر لیکن
میں نے برسات میں جلتے ہوئے گھر دیکھے ہیں
اب مجھے بتائیں میں کیسے سیرئیس ہو جاو¿ں ۔ میں ایک سیاسی کارکن ہوں جو سوچتا بھی ہے اور خواب بھی دیکھتا ہے ۔ میں نے قائد اعظم کی مسلم لیگ میں آنکھ کھولی ہے اور آج تک مادرِ ملت کی پاکستان مسلم لیگ کونسل کا پرچم تھامے کھڑا ہوں جس کو سامراجی قوتوں کے گماشتوں یونینسٹوں نے ختم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں کھڑا ہوں اپنی بساط کے مطابق پاکستان کے دشمنوں اور ساز شیوں کے ساتھ لڑنے کےلئے شکست و فتح کی پرواہ کئے بغیر لہٰذامیری گزارش ہے میری تلخ نوائی گوارا کر لیا کیجئے۔
قارئین وطن! میرے اللہ کا شکر ہے اور لاکھ لاکھ شکر ہے کہ یوسف رضا گیلانی سینٹ کے چئیرمین کا الیکشن ہار گیا ہے اس کو تو پہلی صورت میں ممبر بھی نہیں بننا چاہئے تھا لیکن؟ سینیٹ کے چئیرمین کا منصب ترتیب کے لحاظ سے صدرِ مملکت کے بعد آتا ہے۔ عزیزانِ وطن صرف ایک منٹ کےلئے سوچیں اگر یہ چئیر مین بن جاتا اور ترکی کا صدر ا±ردگان اور اس کی بیگم پاکستان کا دوبارہ دورہ کرتے تو ان کے استقبال کرنےوالوں میں جب وہ اس ہار چور کو دیکھتے جو ہار اس کی بیگم نے غریب زلزلہ زدگان کےلئے دیا تھا تو پاکستان کی کتنی بدنامی ہوتی کہ ایک چور ان کا استقبال کر رہا ہے ۔ پھر سوچئے کہ جس شخص نے آصف زرداری کے خلا ف سوئیس بنک کو خط نہیں لکھا سپریم کورٹ کے کہنے پر اور ۲۲ کروڑ پاکستانیوں کا حق کھا گیا۔ سینٹ چئیرمین بن کر وہ ملک کے خلاف اور کیا کیا سازشیں کرتا۔ جس کے خون میں غداری جمی ہوئی ہو وہ پاکستان کے غریب لوگوں کے مستقبل پر آصف زرداری کو فوقیت دے سکتا ہے۔ پرانے لوگوں کو تو اچھی طرح یاد ہو گا کہ اس کا پردادا ملتان میں انگریزوں کےخلاف حریت پسندوں کی جاسوسی کر کے ان کو قتل کرواتا تھا جس کے عوض اس کو زمینیں ملی اور بخشش کے طور پر وظیفہ ملتا تھا۔ آپ ذرا سوچیں یہ اگر چئیرمین بن جاتا تو کیا کیا نہ حشر اٹھتا مملکتِ خداداد پاکستان میں۔ جن کا مزاج رسہ گیری اور مخبریوں نے پختہ کر دیا ہو۔ ایسے لوگوں سے تو پناہ مانگنی چاہئے ہم ان کو اعلی عہدوں پر فائز کرنے کا سوچتے ہیں ۔
قارئین وطن ! آج اِس خائین کی شکست پر پیپلز پارٹی اور دوسرے تیسرے کیسے گرم پانی کی طرح ابل رہے ہیں کل تک یہی جیتنے والا سنجرانی ان کا آدمی تھا اور یہی آصف زار داری بھاگ بھاگ کر اس کے لئے ووٹ مانگ رہا تھا اور یہی بلاول زرداری کہتا تھا سنجرانی ہمارا آدمی ہے تھو ان منافقوں پر ! کل جب 7 ووٹوں سے جتا رہے تھے گیلانی کو واضح شکست کے باوجود تو سب اچھا اور آج جب وہ 7 ووٹوں سے ہار گیا تو دھاندلی واہ۔۔!
تمھاری زلف میں آئی تو ح±سن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ سیاہ میں ہے
اب عمران خان کو چائیے کہ اللہ نے اس کو ایک موقع فراہم کیا ہے تو وہ گورننس پر توجہ دے اور آئین میں جو س±کم ہیں ا±ن کو ٹھیک کرے ورنہ جو وعدہ واشنگٹن میں پاکستانیوں سے کر کے گیا تھا کہ قوم کی دولت لوٹنے والوں کو سی کلاس میں رکھے گا اور ا±ن کے تمام اللے تللے ختم کردے گا۔ اب وقت آگیا ہے فیصلہ سازی کا کہ ملک کو ان چوروں لٹیروں رسہ گیروں سے ملک کو نجات دلوائے اور اب سلامتی کے پہرے داروں کی بھی بڑی ذمہ داری ہے کہ افواج پاکستان کےخلاف سازشیں کرنےوالوں کے خلاف آئین پاکستان کی روح کے مطابق قانون کو حرکت میں لائیں ورنہ ایک وقت آئے گا کہ پھر مایوسی پھیلانے والے جیت جائیں گے اور ہمارا نشاں تک نہ ہوگا۔ لہٰذا اللہ کا شکر ادا کریں کہ دجال کو شکست ہوگئی ہے اسی میں پاکستان کی بہتری ہے ۔
پلئیز احباب سے درخواست ہے واٹس آپ پہ اپنے فرینڈز کے ساتھ شئیر کریں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here