تعمیر جنت البقیع!!!

0
102
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

سیاہ لباس میں ملبوس سینکڑوں افراد المہدی سنٹر بروکلین کے سامنے مغربین کی ادائیگی کے بعد جمع ہوئے جو تعمیر جنت البقیع کا مطالبہ کر رہے تھے اور انہدام جنت البقیع کو 98 سال گزرنے کے باوجود اجازت نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کر رہے تھے۔مظاہرین میں شیعہ و سنی علما و زعما شامل تھے۔اتحاد بین المسلمین کا بہترین مظاہرہ کیا گیا،ایم سی کے فرائض سید زین عباس بخاری نے انجام دئیے۔ جناب تقی رضوی نے خواتین و حضرات اور بچے ،بچیوں کے ساتھ ملکر شمعیں جلائیں۔مظاہرین میں مسلم دوست یہودی و عیسائی بھی شریک ہوئے۔ مظاہرے اور جلوس کا اہتمام یا فاطمہ زہراء ڈاٹ اورگ ، المہدی فائونڈیشن ،جنت البقیع گروپ آف نیویارک اور جعفریہ یوتھ آف نیویارک نے کیا تھا۔جلوس میں اتحاد بین المسلمین کا عظیم مظاہرہ کیا گیا،مظاہرین نے تعمیر جنت البقیع کے مطالبات پر مشتمل پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔اکثر شرکاء بشمول خواتین ،بچے اور بچیوں کے سیاہ لباس میں ملبوس تھے۔ مظاہرہ اور جلوس انتہائی منظم تھا،سارا وقت پولیس موجود رہی۔پرمٹ کی درخواست آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے دی تھی جن کی معاونت پولیس آفیسر حیدر شاہ نے کی۔یہ طے پایا یہ مظاہرہ اور جلوس شب انہدام جنت البقیع سالانہ ہو گا۔جلوس کے اختتام پر سید زین عباس بخاری ، رسجہ عابد حسین ، راجہ یاسر عباس نمبردار اور حاجی محمد رزاق گجر کی طرف سے لنگر کا اہتمام کیا گیا۔ حسینی قلندری ماتمی دستہ نے نوحہ خوانی کی۔جعفریہ کونسل کے راجہ عابد حسین،چوہدری امانت علی ڈوگا نے پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے۔جناب تقی رضوی ، مولانا علی ضیغم رضوی، راجہ عمار یاسر، جناب مشتاق کمبوہ رکن انٹرنیشنل امن کمیٹی پاکستان، مسٹر مارک ، مسٹر مائیک اور دیگر نے خطاب کیا۔جب مشعل بردار جلوس کونی آئی لینڈ ایونیو پر روانہ ہوا تو بڑا منفردمنظر دیکھنے کو ملا۔باوا سید بلال حسین شاہ زیدی،راجہ عابد حسین ، سید زکی رضا حیدر، علی احمد رضوی، حاجی محمد رزاق گجر، پروفیسر ضیغم عباس کاظمی، محمد اقبال ، سید محمد شاہ،ذوالفقار حسین ، امتیاز حسن،مبشر حسن زیدی،زین شاہ آف نیوجرسی ، امتیاز حسن ، خلیفہ رضا حسن،نور رضا حسین،علی رضا حسین،حاجی نذیر چٹھہ،پرویز احسن،شعیب حسن عابدی، جری عابدی، میثم زیدی، قمر زیدی،محمد حسن رضا،صفدر موسوی، حسن جعفری،نوحہ خوان محمد علی ٹیپواور بیسیویں خواتین ، بچوں اور بچیوں نے شرکت کی۔نوحہ خوانی اور مصائب کے وقت ہر آنکھ اشک بار تھی۔مظاہرین 98 سال قبل رسولۖ اور نسل رسولۖ کے روضوں کو مسمار کرنے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔آیت اللہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے کہا حضور پاکۖ نے اپنے صحابی حضرت عثمان ابن مظعون اور اپنے فرزند حضرت ابراہیم کی قبر پر کتبے لگائے اور سائبان تعمیر کئے۔یہ قبروں پر نشان بنانا سنت رسولۖہے۔ یہودی اور عیسائی قبرستانوں میں جوتے اتار کر جاتے ہیں اور بقیع کی زیارت کرنے والوں کو ڈنڈے مارے جاتے ہیں۔اگر قبروں کی تعمیر جائز نہ ہوتی تو ہمیں حضرت آدم، حضرت نوح، حضرت ابراہیم، حضرت اسماعیل و اسحق، حضرت یعقوب و یوسف، حضرت زکریا و یحییٰ ، حضرت موسیٰ ، حضرت ہود و صالح ،حضرت عیسیٰ و دیگر انبیاء کے قبروں کے نشانات نہ ہوتے۔ سعودیوں نے روضے گرا کر توہین رسالتۖ کی ہے۔ آیت اللہ سندرالوی نے اخبار نویسوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم جلوس نہ نکالیں تو یہ لوگ روضہ رسولۖ کو بھی گرا دیں۔رضوی نے مزید کہا بین الاقوامی سطح پر جلسے اور جلوس نکل رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب ہم بہت جلد روضوں کو دیکھیں گے۔مسٹر مارک اور مسٹر مائیک نے کہا ہم شیعوں کی مظلومیت کے گواہ ہیں اور امریکہ کے ایوانوں میں تحریک چلائیں گے۔مولانا حافظ علی ضیغم رضوی نے کہابقیع کی تعمیر ہمارا آئینی حق ہے جو ہمیں ملنا چاہئے۔سعودی شہزادوں کی قبریں اور روضے بن سکتے تو کائنات کے سرداروں کے روضے کیوں تعمیر نہیں ہو سکتے ؟ آخر میں شرکا کے درمیان لنگر تقسیم کیا گیا،جلوس میں یہ بھی طے پایا کہ اگلے سال یوم انہدام جنت البقیع یوناٹیڈ نیشن کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا۔ من ہیٹن اور بروکلین کے جلوسوں کا پرمٹ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی لیا کریں گے۔صحافیوں کی بھرپور حاضری تھی۔ہفت روزہ آواز کے ایم آر فرخ ، اردو نیوز اور چینل فائیو کے محسن ظہیر،دنیا نیوز ز و چینل کے منظور حسین اور پاک وطن ٹی وی اور پاک وطن نیوز کے سید زاہد شہباز نے صحافی برادری کی نمائندگی کی۔جناب مشتاق کمبوہ نے اعلان کیا کہ ڈاکٹر سندرالوی اور شیعہ برادری کے شانہ بشانہ احتجاج کر کے جنت البقیع کے روضے تعمیر کروائیں گے،یہ صرف شیعوں ہی کا بلکہ تمام مسلمانوں کا ایشو ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here