یورو کپ کیلئے جنگ جاری ہے!!!

0
208
حیدر علی
حیدر علی

ایسا معلوم ہورہا ہے کہ یورو 2020 کے بارے میں جو پیشگوئی میں نے کی تھی اِسکے سارے خطوط اُسی کے تحت ظہور پذیر ہورہے ہیں، میں نے کہا تھا کہ یورپ میں انگلینڈ سوکر کے میدان میں ایک ناقابل تسخیر پوزیشن میں ہے، انگریز وں کے خون میں سوکر سرایت کر چکاہے، وہ دِن و رات اِس کھیل کے بارے میں سوچتے ہیں، انگلینڈ میں سوکر کے ہزاروں چھوٹے بڑے کلب موجود ہیں اور اِس کھیل کے شائقین کے بارے میں کہنا بھی سورج کو دیا دکھانے کے مترادف ہے۔ سارا انگلینڈ سوکر کھیل کا شائق اور متوالاہے یہی وجہ ہے کہ انگلینڈ اور جرمنی کے مابین کھیلے جانے والے تاریخی میچ جو ویمبلی کے میدان میں کھیلا گیا تھااُس میں شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن اپنے 7 سالہ بیٹے جرج کے ساتھ با نفس نفیس حاضر تھے اور بارہا اپنے کھلاڑیوں کو کھڑے ہوکر اظہار عقیدت پیش کر رہے تھے۔ انگلینڈ کے فارورڈ رحیم سٹرلنگ نے جب دوسرے ہاف میں جرمنی کے خلاف پہلا گول کیا تھا تو سارا اسٹیڈیم خوشی سے لرز اٹھا تھا اور اُس خوشی میں لندن کے ایک ٹیکسی ڈرائیورسے لے کر شاہی خاندان کے پرنس ولیم بھی پیش پیش تھے۔اِس تناظر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ یورو – 2020 کی چمپئن شِپ کا جیتنا انگلینڈ کا حق ہے،دراصل انگلینڈ سوکر کا ایک ایساسر چشمہ ہے جس کی بل کھاتی نہر سے سارے دنیا کے سوکر کے کھلاڑی اپنی پیاس بجھاتے ہیں، دنیا کا شاید ہی کوئی مشہور سوکر کا کھلاڑی ہو جس کی انگلینڈ کے کسی کلب سے وابستگی نہ رہی ہو، یہ بھی ایک دلچسپ امر ہے کہ یورو – 2020 کے مقابلے میں بیشتر ممالک کی ٹیموں میں وہ کھلاڑی کھیل رہے ہیںجو انگلینڈ کے کلبوں کی نمائندگی کرتے رہے ہیں، بالفرض اگر وہ سب کے سب صرف انگلینڈ کیلئے کھیلیں تو آپ تصور کر سکتے ہیں کہ وہ ٹیم کہاں پہنچ سکتی ہے،تشویشناک امر یہ ہے کہ آئندہ سال جبکہ قطر میں سوکر کے ورلڈ کپ کا مقابلہ ہونے والا ہے یورپ کی صف اول کی بے شمار ٹیمیں یورو- 20 میںبُری طرح شکست سے دو چار ہوگئیں ہیں، بیلجیئم کے گولڈن بوائے اور چیکو سلوواکیہ کے وائٹ بوائے کوارٹر فائنل میں جانے سے قبل ہی پسپاہوچکے ہیں۔ شائقین سوکر کی بہت ساری توقعات فرانس ، پرتگال اور بلجئیم سے تھیں لیکن وہ بے سود ثابت ہوئیں ۔بلجیئم کی اٹلی کے ہاتھوں شکست اِس حقیقت کو تقویت پہنچارہی ہیں کہ اٹلی نے اپنا مقام یورو – 20 کے فائینل میں کھیلنے کیلئے مستحکم کرلیا ہے، اِس سے قبل تک شائقین بلجیئم کو دنیا سوکر میں سب سے بہترین ٹیم قرار دیتے تھے تاہم اب وہ اِسے دوسرے نمبر پر گردانتے ہیں۔ بلجیئم کی ٹیم کے ساتھ افسوسناک واقعہ یہ ہوگیا کہ اِسکی ٹیم کے بہترین کھلاڑی کیوین ڈی برئیون اپنے زخمی جبڑے کے ساتھ کھیل کے میدان میں آئے اور شکست کے بعد زاروقطار روتے ہوے واپس گئے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ٹیم کے مسلمان کپتان ایڈن ہزاڈ طبعیت کی ناسازگی کی وجہ کر کھیلنے سے معذورتھے۔ اِس گوناگوں صورتحال میں انگلینڈ نے اپنے شیدائیوں کو مایوس نہیں کیا، گذشتہ ہفتے کے دِن انگلینڈ کا میچ یوکرین سے انتہائی دلچسپ اور وسوسے کی کیفیت سے دوچار تھالیکن انگلینڈ نے یوکرائن کو چار گول سے شکست دے کر یہ ثابت کردیا کہ اُس کی ٹیم یورو- 20 کی چمپئن شِپ جیتنے کیلئے جان کی بازی لگانے کو تیار ہے۔گذشتہ ہفتے کے دِن تک یورو- 20 کے سیمی فائنل کا خاکہ سامنے آچکا ہے، کوارٹر فائنل میں بلجیئم ، یوکرین، چیکوسلوواکیہ اور سوئٹزرلینڈکی شکست کے بعد اٹلی اور سپین اور پھر بعد ازاں انگلینڈ اور ڈنمارک کا ٹاکرا سیمی فائنل میں ہوگا۔ چیکوسلوواکیہ اور ڈنمارک کا کھیل بھی باعث تجسس تھا، چیکوسلوواکیہ کی ٹیم ایک بہترین ریکارڈ رکھتی ہے، اِس ٹیم میں ایک کھلاڑی بھی آؤٹ سورسنگ کے نہیں تھے، تمام کھلاڑیوں کا تعلق اپنے ملک چیکوسلوواکیہ سے تھا لیکن بدقسمتی سے اُنہیں شکست سے دوچار ہونا پڑا، قابل افسوس بات یہ ہے کہ دوران کھیل ڈنمارک کے کھلاڑیوں کے فولز کی وجہ کر چیکوسلوواکیہ کے دو کھلاڑیوں کے سر میں شدید چوٹیں آئیں تھیں، جسکی وجہ کر اُن کا سر پھٹ پڑا تھا اور وہ دونوں سر پر پٹیاں لگاکر کھیل رہے تھے جیسا کہ آپ کے علم میں ہوگا کہ یورو- 20 کے فائنل کا مقابلہ 11جولائی کے دِن لندن کے ویمبلی اسٹیڈیم میں سجے گا جسے اور ٹورنامنٹس کے تمام دوسرے کھیلوں کو آپ براہ راست اپنے ٹی وی پر دیکھ سکیں گے۔جنوبی امریکا میں کھیلے جانے والا کُپا امریکا کا ٹورنامنٹ بھی زور شور سے جاری ہے جسکا فائینل مقابلہ 10 جولائی کو برازیل میں منعقد ہورہا ہے ، سیمی فائنل تک تادم تحریر برازیل ، کولمبیا ، پیرو اور ارجنٹینا پہنچ چکے ہیں ۔ جنوبی امریکا کے تمام ممالک سوکر کھیلنے میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کیلئے تیار رہتے ہیں، اِس لئے یہ قیاس کرنا قبل از بعید ہوتا ہے کہ کس ملک کی ٹیم فتح سے سرفراز ہوگی تاہم جنوبی امریکا کا مشہور ملک میکسیکو کُپا امریکا میں حصہ نہیں لیتا ہے کیونکہ اُس ٹورنامنٹ کے ارباب حل وعقد کے مابین اُس کی کوئی شنوائی نہیں ہوتی اُسے ہمیشہ جاہل لوگوں کا ملک اور جنوبی امریکا کا حصہ نہ ہونے کی وجہ کر کنارہ کش کر دیا جاتا ہے۔امریکا و کینیڈا بھی اِس ٹورنامنٹ میں شامل نہیں ہوتے کیونکہ وہ جنوبی امریکا کے حصہ نہیں ہیں،اِن ہی وجوہات کی بنا پر اِس ٹورنامنٹ کا معیار ویسا نہیں جیسا کہ آپ تصور کرتے ہیں، ایک گیم میں اتنے فولز ہوتے ہیں جو یورو ٹورنامنٹ کے تمام کھیل میں بھی نہ ہوتے ہوں تاہم میکسیکو ہر ہفتے ہی کسی نہ کسی ملک سے دوستانہ سوکر میچ کھیلتا ہے اور جس کی نشریات براہ راست ہوتی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here