”روٹس آف پیس”

0
212
عامر بیگ

یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد میں دوران تعلیم اس بات کا ادراک ہوا کہ سبزہ نہ صرف دکھنے اور محسوس کرنے میں اچھا لگتا ہے بلکہ سبزے سے معطر سانسیں زندگی کی علامت ہیں ،سبزہ درجہ حرارت میں کمی کا باعث بھی ہے، گرمیوں میں سبزہ سے اٹی یونیورسٹی کا درجہ حرارت شہر سے چار درجے کم ہوتا تھا ،شہری پینے کے لیے پانی یونیورسٹی کے نلکوں سے بھر کر لے جاتے تھے کہ ٹھنڈا ہے پر کھارا نہیں۔ سبزے کی اہمیت کا اندازہ امریکہ کی ایک خاتون ہیڈی کیون کو 1997 ء میں ہوا جس کے لیے اس نے ایک نان پرافٹ اورگنائزیشن ”روٹس آف پیس” کی بنیاد رکھی اس نے سوچا کہ کیسے وہ دوران جنگ زمین میں چھپائے گئے کینسر کو نکال کر وہاں خوشحالی کے پھول کھلا سکتی ہے۔ زمین میں بچھائی گئی مائن کو وائن میں تبدیل کر سکتی ہے اپنے گھر کی بیسمنٹ سے شروع کی گئی کوشش بڑھتے بڑھتے اقوام متحدہ عالمی بینک حکومتوں اور عالمی لیڈروں تک جا پہنچی، پچھلے بیس سالوں میں اپنی ہمت اور فیملی کی سپورٹ سے ہیڈی نے امن کی بنیاد کچھ اس طرح سے رکھی کہ نو ملکوں افغانستان انگولا بوسنیا ہرزگووینیا کمبوڈیا، کروشیا، عراق، اسرائیل ،فلسطین اور ویتنام کے دس لاکھ کسانوں اور انکے خاندانوں کی زندگی بدل دی ،ہیڈی کے اٹھائے گئے اقدامات سے صرف افغانستان میں ایگریکلچر کی ایکسپورٹ جو کہ دو ہزار چودہ میں دو سو پچاس ملین ڈالرز تھی، دو ہزار بیس میں بڑھ کر ڈیڑھ بلین ڈالرز تک پہنچ گئیں، ہیڈی کی تنظیم نے ایک لاکھ سے زائد بارودی سرنگیں اور بمب نکال کر وہاں پر انگوروں کے رس بھرے گچھے لٹکا دئیے ،اپنی کتاب ”بریکنگ گراؤنڈ ” جس کے تعارف میں جارڈن کی ملکہ نور لکھتی ہیں کہ ایسی عورت جس نے لینڈ مائنز کو گریپ وائنز میں تبدیل کر دیا، ہیڈی کہتی ہے کہ ”میں آپکو بتانا چاہتی ہوں کہ ہم انسان اس دنیا میں بہت کچھ اچھا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اگر آپ کے پاس مقصد ہے اور ہمت جوان ہے تو آپ اپنی سوچ سے بھی زیادہ حاصل کر سکتے ہیں” یہی وہ ویژن ہے جس بارے عمران خان اپنے ہر خطاب میں بار بار زکر کرتا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم عمران خان نے اس چھوٹی سی زندگی میں بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ان کے کریڈٹ پر بیشمار کامیابیاں ہیں مگر میں سمجھتا ہوں انکی سب سے بڑی اچیومنٹ ماحول کی بہتری بارے اٹھائے گئے اقدامات ہیں آج نہیں تو دس بیس سالوں بعد جب اسکا ثمر ملے گا تب اندازہ ہوگا جس طرح وہ ماحول بارے سوچتے ہیں صاف شفاف سر سبز ماحول بجلی توانائی اور آبی وسائل بارے سوچتے ہیں ،پن بجلی کے دس بڑے پراجیکٹ دس سال کے اندر پایا تکمیل تک پہنچیں گے اور سب سے بڑی بات کہ بلین سونامی ٹری منصوبوں پر کیا جا چکا کام جس کی دنیا معترف ہے اب وہ تباہ شدہ افغانستان کو مزید تباہی سے بچانے کیلئے پر عزم ہیں، خدا کرے جس طرح وہ پہلے اپنے مقاصد میں کامیاب ہوئے ہیں یہاں بھی کامیابی انکا مقدر بنے ،افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن و آتشی کے پھول کھلیں گے، انشااللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here