ٹرمپ نے جولیانی کو فیس کے بجائے میڈل دیدیا

0
215
حیدر علی
حیدر علی

ایک ایسے وقت میں جب لوگ نیو یارک کے سابق میئر روڈلف جیو لیانی کو بھول چکے تھے اُنہیں امریکا کا اعلی ترین ایوارڈ میڈل آف فریڈم کا ملنا ایک معجزہ سے کم نہیں۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اُنہیں اپنی خدمات اور قومی خدمات دونوں کے عوض یہ اعزازبخشا ہے۔ جس طرح لوگ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منتشر الدماغ کا مالک سمجھتے ہیں اُسی طرح وہ نیویارک کے سابق میئر کو پراگند متعصبانہ ذہنیت کا انسان سمجھتے ہیں جسے عقل و فہم سے دور کا بھی کوئی واسطہ نہیں اور جو وائٹ پاور کے مائنڈ سیٹ کا پروردہ ہے۔ لوگ میئر جولیانی کی اِس گِری ہوئی حرکت کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے جب اُس نے محض نیویارک کے یہودیوں کو خوش کرنے کیلئے اُس وقت کے پی ایل او کے چیئرمین یاسر عرفات کو نیویارک سٹی کی جانب سے ہونے والی ایک کلچرل تقریب سے نکل جانے کا حکم دیا تھا ، اور اُسے نافذ کروایا تھا۔ نائن الیون کے واقعہ کے ایک ماہ بعد جب سعودی عرب کے پرنس الولید بِن طلال گراؤنڈ زیرو کی یاترا کرنے کیلئے آئے تھے تو اُس وقت اُنہوں نے میئر روڈلف جیولیانی کو دس ملین ڈالر کا ایک چیک پیش کیا تھا۔ چیک پریس ریلیز کے ساتھ آئی تھی جس میں اظہار تعزیت کے علاوہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ نائن الیون کا سانحہ مشرق وسطی میں امریکی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ پرنس طلال نے تجویز پیش کی کہ امریکا مشرق وسطی میں فلسطینیوں کی بقا کیلئے ایک متوازن پالیسی کو اپنائے۔ ظاہرا”جیولیانی پرنس طلال کے اِس بیان سے بہت زیادہ پریشان ہوگئے ۔ اُن کے ادراک نے یہ سمجھا کہ بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ اور خطرناک ہے ۔ جیولیانی نے کہا کہ دہشت گردی کی واردات کا کوئی اخلاقی جواز نہیں اور جسے وجہ بنانا مسائل کو حل کرنے کی بجائے پیدا کرنے کی مترادف ہے۔ جیولیانی کے تبصرے کے بعد اُن کے آفس سے یہ بیان جاری ہوا کہ اُنہوں نے دس ملین ڈالر کے چیک کو واپس کردیا ہے۔ تاہم بعدازاں یہ خبر آئی تھی کہ چیک صدر بش کے حکم سے قبول کر لی گئی تھی۔ اِس تنازع پر چہ مگوئیاں اور تنقیدیں سارے عرب دنیا میں زبردست طریقے سے امنڈ پڑیں تھیں۔ سابق میئر روڈلف جیولیانی کے ساتھ ایک خوشی ایک غم کا سلسلہ ایک طویل عرصہ سے جاری و ساری ہے۔ مثلا”پریسیڈنٹیل میڈل آف فریڈم ملنے سے کچھ دیر قبل نیو ہمپشائر میں اُن کا ایک ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا جس سے اُن کے پشت میں شدید چوٹ آئی تھی اور تقریبا”دو دِن تک وہ ہسپتال میں داخل رہے تھے۔ نیو ہمپشائر سابق میئر کا اب ایک نیا گھر ہے۔ وہ نیویارک سے اپنے ایسٹ سائڈ میں واقع اپارٹمنٹ تقریبا” پانچ ملین ڈالر میں فروخت کرکے نیو ہمپشائر منتقل ہوگئے ہیں۔ جیولیانی کے پاس اِس کے سوا کوئی اور چارہ نہ تھا ، کیونکہ جارجیا کے دوالیکشن ورکرز نے اُن کے خلاف جو ایک سو اڑتالیس ملین ڈالر کا مقدمہ دائر کیا تھا اُس میں وہ ہار گئے تھے اور بادل نخواستہ اُنہیں مدعی سے معاہدہ کرنا پڑا تھا ۔ مسٹر جیولیانی نے الیکشن ورکرز پر بر سر عام یہ الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ووٹنگ کی کاروائی میں بے جا طور پر مداخلت کی تھیں جسے جیولیانی صحیح ثابت کرنے میں ناکامیاب ہوگئے تھے۔ بعد ازاں جیولیانی نے بینکرپٹسی بھی دائر کی تھی لیکن اُسے بھی مسترد کر دیا گیا تھا۔
نیوہمپشائر میں سابق میئر جیولیانی اپنی دوست ماریا ریان جو ایک نرس اور سابقہ ایڈمنسٹریٹر ہے کے ساتھ نظر آتے ہیں۔ حادثہ کے دِن بھی وہ اُسی کے ساتھ بیس بال کا گیم دیکھنے گئے تھے۔ کھیل کے بعد اُن

کی گاڑی مانچسٹر میں کریش ہوگئی اور اُنہیں کافی چوٹ آئی تھی۔ حقیقت میں ماریا ریان سے دوستی نیویارک کے سابقہ میئر کیلئے مہنگی ثابت ہوئی ہے ۔ 2021ء میں ماریا ریان نے ٹرمپ کے انتخانی آفس میں ایک ای میل بھیجی تھی جس میں اُس نے یہ انکشاف کیا تھا کہ روڈلف جیولیانی بحیثیت ٹرمپ کے وکیل ہونے کے 2020 ء کے انتخاب سے قبل روزانہ کی بنیاد پر بیس ہزار ڈالر وصول کیا کرتے تھے۔ تاہم ایک دوسرے ای میل میں اُس نے گذارش کی تھی کہ روڈلف جیولیانی کی قومی خدمات کے عوض اُنہیں پریسیڈنٹیل میڈل آف فریڈم سے نوازا جائے۔
تاہم موجودہ حالات میں سابق میئر جولیانی اپنی نئی دوست ماریا کی تعریف کی پُل باندھ رہے ہیں کہ اُس نے کار ایکسیڈنٹ کے بعد اُن کا بہت خیال رکھا اور اُنہیں وہ ساری طبی امداد بہم پہنچائی جس کے وہ مستحق تھے۔ جب اُن پر پروسٹیٹ کینسر کا حملہ ہوا تھا تو اُس وقت وہ طلاق دینے کے بعد کنوارے تھے۔ اُس وقت اُن کی ایک نئی دوست جودی ناتھان بن گئی تھی جو اُن کی خدمت کرنے میں کوئی دقیقہ فرد گذاشت نہیں کیا تھا۔ سابق میئر جولیانی اُس وقت بھی جودی ناتھان کی تعریف کی پُل باندھا کرتے تھے بلکہ اُنہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جودی اگر اُن کی مدد نہ کرتی تو وہ سڑک پر پڑے ہوتے۔ بالآخر سابق میئر جولیانی نے جودی ناتھان سے شادی کرلی اور اُنہوں نے ایک باکمال کام بھی کرکے دکھایا۔ وہ یہ تھا کہ اُنہوں نے پروسٹیٹ کینسر کو بھی شکست دے دی۔ شادی کے بعد بھی اُن کی فطرت نہیں بد لی اور وہ تمام لمحہ جودی کو طلاق دینے کے بارے میں ترکیبیں سوچتے رہے اور شادی کے چند سال بعد ہی اُنہوں نے اُسے طلاق دے دی۔ اِس لحاظ سے اگر تجزیہ کیا جائے تو سابق میئر جولیانی نیویارک کی تاریخ کے ایک سب سے بدکردار میئر تھے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here