واشنگٹن سے میری لینڈ تک

0
112
کوثر جاوید
کوثر جاوید

امریکہ میں آباد ہر رنگ ونسل اور مذہب کے لوگ ایک چھت کے نیچے سماجی اور معاشی طور پر کامیاب زندگیاں گزار رہیں اورامریکہ کی تعمیرترقی میں اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔پاکستانی لاکھوں کی تعداد میں ہر شعبے سے وابستہ میں اچھا ماضی اور مستقبل کے لئے کوششوں میں معروف میں پاکستانی ہر شعبہ میں کامیاب ہیں سوائے امریکی سیاست کے پاکستانیوں کی تیسری نسل آچکی ہے۔آئی ٹی میڈیکل حلال کاروبار تجارت اور دیگر امریکی شعبوں سے کامیابی سے وابستہ ہیں۔لیکن ایک شعبہ جو امریکی مین سٹریم سیاست ہے اس بالکل ناکام ہیں بغیر کسی ایجنڈے کے پاکستانی سیاسی پارٹیوں کے چیپٹرز کے زیراہتمام سالگرہ کی تقریبات پنچ ڈنر کھانوں کی تصویریں اور ایوارڈز کی بندر بانٹ میں مصروف ہیںریاست میری لینڈ میں لاکھوں کی تعدا د میں مسلمان اور پاکستاتی آباد ہیں آج سے د س سال قبل گورنر کی مختلف کمشینر پر چالیس سے پچاس مسلمان اورپاکستانی تعینات ہوتے تھے اس کامیابی کا آغاز اسلامک سنیرز سے ہوئے میری لینڈ مسلم کونسل کے زیراہتمام تمام سینٹر ز اور تنظیمیں ایک ہو کر نمائندگی کرتی تھیں گورنر ہائوس میں عید ملن پارٹیز اور رمضا ن المبارک کے حوالے سے خاص طور پر تقریبات منعقد کی جاتی تھیں سابق گورنر مارٹن اومپلی کے آٹھ سالہ دور میں میر ی لیڈ کی مسلمان اور پاکستانی کمیونٹی ایک رول ماڈل کے طور پر شمار ہوتی تھیں صدر باراک اوبامہ نے مارٹن اومپلی سے مشورہ کیا پورے امریکہ میں مسلمانوں کا میری لینڈ ماڈل کرنا چاہتا ہوں اس قدر اعتماد اور یکجہتی تھی چاہے تو تھا کہ دوسری قوموں خاص طور پر جیوش اور ہندوستانیوں کی طرح آگے ترقی ہوتی پاکستانی سیاسی طور پر زوال کا شکار ہوئے چند ایک انفرادی مثالیں ہیں جو اپنی محنت اور لگن سے ریاستی اسمبلیوں کے ممبر بنے اور وائٹ ہائوس تک پہنچے موجودہ حالات میں میری لینڈ ریاست میں چند ایسے گروپس سامنے آئے جو کمیونٹی کی لیڈر شپ کا دعویٰ کرتے ہیں ۔آئے دن ناچ گانے اور ایوارڈز کی بند ربانٹ اور سالگرہ کا کیک کا ٹ کر کھانوں سمیت فیس بک پر تصاویر پوسٹ کرتے ہیں۔معرف میںان نام نہاد گروپو ں میں کئی لوگ پاکستان کا خود ساختہ پاکستان رہنمائوں کے تصاویر بنوا کر معرکہ سر کرنے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔آجکل میری لینڈ کے حلقہ 44 میں پاکستانی بڑے متحرک دکھائی دے رہے ہیں ۔چند نہایت ہی معزز پاکستانی خواتین پرائمری الیکشن میں شرکت کا اعلان کر چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ 44 میں کل ووٹروںکی تعداد ایک لاکھ ساٹھ ہزار ہے۔ پاکستانی ووٹر سترہ سو کے قریب ہیں ابھی تک پرائمری کے لیے جو پاکستانی خواتین تیسر ی مقامی خاتون سامنے آئی ہیں ابھی مزید چارپانچ امیدوار سامنے آنے کی توقع ہے جون 22میں پرائمری انتخابات ہونگے جن میں پاکستانیوںکے جیتنے کے امکانات بہت کم ہیں ۔میری لینڈ میں ایک حلقے میں کئی گروہ تشکیل پا چکے ہیں اور دست گریباں ہیں اس سے کبھی اچھے نتائج کی توقع نہیں کی جا سکتی۔اس تحریر کا مقصد ہے میری لینڈ کے پاکستانویں میں بہت زیادہ خوبیاں، ٹیلنٹ اور وسائل موجود ہیں سیاسی طور پر آگے بڑھنے کیلئے سنجیدگی یکجہتی کے ساتھ کام کر نے کی ضرورت ہے اس حلقے میں پاکستانی ووٹروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے کیک کٹنگ اور ایوارڈز کی بندر بانٹ سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے ۔ آنے والے وقتوں میں اگر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو معاملات خطر ناک ہو جائیں گے اور وقت ہاتھ سے نکل چکاہوگا ، میری لینڈ سے واشنگٹن کا سیاسی شونا ممکن ہو جائے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here