ہوسٹن شہر پاکستانی کمیونٹی کا گڑھ مانا جاتا ہے اور یہاں پاکستانی کمیونٹی جتنی فی الحال ہے شاید ہی امریکہ کے کسی اور شہر میں ہو کیونکہ یہاں پر جس طرح پروگرام ہوتے ہیں اور اس میں لوگوں کی شرکت اور چار چاند لگا دیتی ہے۔جب بھی کوئی ایسا پروگرام ہوتا ہے جس میں پاکستان کا نام شامل ہو ہماری کمیونٹی اپنے تمام سیاسی اختلافات بھلا کر اس میں شرکت کرتی ہے۔اور پروگرام کامیاب ہوتا ہے اور خاص طور پر جس پروگرام کا کنٹرولر آرگنائزر سعید شیخ ہو وہ پروگرام تو کامیاب ہی ہوتا ہے بہت ہی عمدہ طریقے پر آرگنائز بھی ہوتا ہے۔پچھلے مہینے سے ہوسٹن میں اس پروگرام کے چرچے تھے۔ہمارے دو پاکستانی تاجر جناب جاوید انور اور طاہر جاوید جنکو ہلال امتیاز اور تمغہ امتیاز سے پاکستانی گورنمنٹ نے نوازا ہے ان کے اعزاز میں کوئی ایسی تقریب منعقد کی جائے جس میں ہمارے تمام ری پبلکنز اور ڈیموکریٹک ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوں۔ویسے تو دونوں کے اعزاز میں پروگرام ہوچکے ہیں لیکن دونوں کو ایک پلیٹ فارم سے خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی اس پروگرام کو آرگنائز کرنے میں ایم جے خان، سعید شیخ، ڈاکٹر آصف قدیر، طاہر بھٹی اور ہارون شیخ شامل تھے۔اور انہوں نے سعید شیخ کو اس پروگرام کو آرگنائز کرنے کے لیے کہا گیا۔ہال کو بہت خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا تھا۔ اسٹیج پر خوبصورت لائٹنگ کے ساتھ جاوید انور، طاہر جاوید اور ڈاکٹر اسد مجید خان کے نام نمایاں تھے۔پورا ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ہوسٹن شہر کی تمام کمیونٹی وہاں جمع تھی بزنس مین، ڈاکٹرز سیاسی وسماجی شخصیات سب موجود تھیں۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام سے ہوا۔ زارا خان نے امریکن اور پاکستانی قومی ترانے گائے کمپئرنگ کے فرائض زینت میٹھانے خوبصورتی سے ادا کئے۔ہمارے سفیر پاکستان جناب اسد مجید خان بڑی ہی باغ وبہار شخصیت کے مالک ہیں اور ہمیشہ انکے چہرے پر مسکراہٹ رہتی ہے۔انہوں نے ہوسٹن کراچی سٹرسٹی کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ واقعی آج یہاں کا کراوڈ دیکھ کر مجھے یقین ہوگیا ہے کہ کراچی اور ہوسٹن واقعی سٹرسٹی ہیں آپ لوگ چھا گئے ہو۔طاہر جاوید بہت ہی خوبصورت سوٹ پہن کر آئے تھے اور وہاں اعلان بھی ہوا کہ انکو بائیڈن حکومت نے بہت ہی اہم پوسٹ سونپی ہے جو ہماری کمیونٹی کے لیے اعزاز کی بات ہے۔تلاوت قرآن قاری فہد زمان اور قومی ترانوں کے بعد سعید شیخ جو اس پروگرام کے کوارڈنیٹر بھی تھے انہوں نے تمام شرکاء کو ویلکم کہا۔اسپیشل ریمارکس کے لیے قونصل جنرل ابرار ہاشمی کو دعوت دی گئی۔تمغہ امتیاز حاصل کرنیوالے طاہر جاوید کا ڈاکٹر آصف قدیر نے خوبصورت تعارف کروایا اور ہوسٹن کمیونٹی کو خوشخبری سنائی کہ طاہر جاوید کو صدر جوئیڈن نے اپنی حکومت میں ایک اہم عہدہ پر فائز کردیا ہے جس پر تمام ہال نے خوشی سے تالیاں بجائیں۔طاہر جاوید نے اسٹیج پر آکر لمبی تقریر کی اور اپنی کامیابی میں اپنے والدین اور اپنی بیگم کو خراج تحسین پیش کیا اور سعید شیخ کی کاوشوں کو بھی سراہا اور جاوید انور جو اپنی بیماری کی وجہ سے اس تقریب میں شرکت نہ کرسکے انکی صحت کے لیے دعا بھی کی۔ ہوسٹن کی معروف شخصیت مسرور جاوید خان نے مڈلینڈانرجی کے جناب جاوید انور جنکو حکومت پاکستان نے دوسرا بڑا ایوارڈ ہلال امتیاز سے نوازا انکی زندگی اور خدمات کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا کیونکہ جاوید انور نے اس تقریب میں بیماری کی وجہ سے شرکت نہیں کی تھی۔ان کی جگہ ان کے قریبی دوست ڈاکٹر شاہد عزیز جو ڈیلاس سے تشریف لائے تھے۔انہوں نے جاوید انور صاحب کا پیغام پڑھ کر سنایا۔اب باری تھی ہمارے ہر دلعزیز پاکستان کے سفیر امریکہ میں جناب ڈاکٹر اسد مجید خان کی انہوں نے اپنے خوبصورت کلمات سے اور اپنی مسکراہٹ کے ساتھ ہوسٹن کی کمیونٹی کو مبارکباد دی۔اتنا شاندار پروگرام کرنے پر اور یکجہتی پر خراج تحسین پیش کیا۔تمام عہدیداران نے اس موقع پر طاہر جاوید کو سفیر پاکستان،قونصل جنرل نے مل کر لیگیسی ایوارڈ دیا۔آغاز ریسٹورنٹ کے عمدہ کھانوں سے وہاں موجود لوگوں کی خاطر تواضع کی گئی۔ریاض قوال گروپ اپنے فن کا مظاہرہ کیا ایک بات جو میں لکھنا ضروری سمجھتا ہوں وہ یہ ہے کہ اس دفعہ لگتا تھا کہ سعید شیخ پر کافی پریشر ہے اور کچھ لوگ شکایت کرتے ہوئے بھی نظر آئے کہ ان کو پیچھے بٹھایا گیا۔بہرحال یہ ایک یکجہتی پر مبنی شاندار پروگرام تھا لیکن جاوید انور کے نہ آنے سے کافی لوگوں کو مایوسی ہوئی انشاء اللہ وہ جلد ہی صحتیاب ہوکر آئیںگے۔