واشنگٹن (پاکستان نیوز) سابق صدر باراک اوباما نے کہا کہ القاعدہ کے خلاف آپریشن کے دوران میں نے ریڈیکل اسلام کا جملہ اس لیے استعمال نہیں کیا کیونکہ ہمارے خلاف جنگ لڑنے والے مسلمان نہیں بلکہ دہشتگرد تھے اور اگر ہم ان کے لیے ریڈیکل اسلام کا جملہ استعمال کرتے تو ان کومذہبی سپورٹ بھی مل سکتی تھی ۔ وائٹ ہائوس میں جارحیت کے موضوع پر منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم اسلام کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ ان لوگوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں جنھوں نے اسلام کو بدنام کیا ہے ، انھوں نے کہا کہ شام اور مصر میں اسلام کا لبادہ اوڑھے جنگجو خود کو مجاہد کہہ کر اسلام کا سہارا لینے کی کوشش کرتے ہیں اور اس حوالے سے پراپیگنڈا کرتے ہیں حالانکہ ان لوگوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ لوگ ذاتی مقاصد کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں جس سے اسلام مذہب بدنام ہو رہا ہے ۔