آج سے پہلے کرکٹر آصف علی کو چند لوگ ہی جانتے تھے مگر افغانستان سے میچ چھین لینے والے آصف علی کو کرکٹ کھیلنے اور دیکھنے والے زیادہ تر لوگ جاننے لگے ہیں، آصف علی کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں کہاں سے آیا؟ کیسے آیا؟ پانچ ہزار مہینہ پر لوہے کا کام کرنے والا فیصل آباد سے ٹیپ بال کا زوردار کھلاڑی جس کا سفر کسمپرسی اور مشکلات سے بھرپور پر ہمت کا کوہ گراں گزر بسر کے لیے صرف ہزار پندرہ سو میں بھی ٹیپ بال ٹورنامنٹ کھیلا کس طرح مصباح کے ہتھے لگا فیصل آباد ریجن کی ٹیم میں نام آیا مگر کھلایا نہیں گیا شو کیسے ہوتا؟ فیصل آبادریجن کی ٹیم نے کراچی میں سیالکوٹ کے ساتھ فائنل کھیلا جس سے اسے پچپن ہزار ملے تو آنے جانے کے لیے موٹر سائکل خرید لی ،سوئی ناردرن گیس کی ٹیم جس میں مصباح اور حفیظ بھی کھیلا کرتے تھے میں نام آنے پر پانچ ہزار کی نوکری قربان کر کے توجہ مکمل طور پر کرکٹ کی طرف مبذول کر لی، اس سے پہلے فیصل آباد میں ہی ایک میچ کے دوران سلمان بٹ کے ساتھ اوپن کرنے کا موقع ملا ،بیس اوورز کے میچ میں ایک سو بتیس ٹارگٹ کو 12ویں اوور میں ہی اپ کر کے آ گئے جس میں سلمان کا حصہ دس رنز ہی کا تھا۔ سلمان بٹ اور لیجنڈ اعجاز احمد کہنے لگے کرکٹ تو آصف علی کھیلتا ہے ہم تو صرف نام کے کرکٹر ہیں جس سے اسے حوصلہ ملا یہیں سے مصباح نے پک کیا اور کیا خوب کیا دلچسپ بات ہے فیصل آباد میں سپر ایٹ کے ایک میچ میں اعجاز احمد کی کوچنگ میں مصباح کے کہنے پر ڈیبیو ملا اعجاز احمد کھلانے کو ہچکچا رہے تھے مگر مصباح نے کہا ایک موقع دو اگر نہ چلا تو چلتا کر دینا، اسی میچ میں سینچری جڑ دی تب سے سابق قومی کپتان و کوچ مصباح الحق نے آصف علی کو ساتھ میں رکھ لیا ،کہیں نہیں جانے دیا، بیچ میں دو سال قبل دوسال کی چھوٹی بیٹی کی کینسر سے وفات ہوئی، بیٹی کے غم نے ایک دفعہ تو اُدھیڑ کے رکھ دیا یہی دو سال تھے جس میں وہ کھیلتا رہا تو رہا قومی و انٹرنیشنل ٹورز میں نمائندگی کی مگر کونسینٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ میں کوئی نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا ۔ڈومیسٹک سیزن میں اسکی شارٹس دیکھنے لائق تھیں ویسے بھی جس پوزیشن پر وہ کھیلتا ہے اس میں مار دھاڑ ہوتی ہے ، کپتان بابر اعظم کو آصف علی کے ٹیلنٹ پر بھروسہ تھا جس کے اظہار کا موقع اب ملا جو آپ سب کے سامنے ہے ،سنا تھا فیصل آبادی صرف جگتیں لگانے میں ماہر ہیں لیکن وہ جگتوں کے ساتھ چھکے لگانے میں بھی باکمال ہیں ،ایک بڑے گورے کرکٹر نے کہا ہے آصف علی کو یاد رکھنا۔
٭٭٭