اوبر اور لفٹ سے مسافر اُکتا گئے

0
104

نیویارک (پاکستان نیوز)نیویارک کے مسافروں کی بڑی تعداد اوبر اور لفٹ کی ڈرائیو سے اکتا گئی ہے ، دونوں کمپنیوں کی رائیڈز میں چند ماہ کے دوران ڈبل ڈیجٹ میں کمی واقع ہوئی ہے ، دی پوسٹ کے مطابق اوبر اور لفٹ نے اپنی معمول کی رائیڈز سے ہٹ کر ییلو کیب میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور ہو سکتا ہے کہ مستقبل قریب میں پیلی ٹیکسی سروس کا اوبر یا لفٹ سے اتحاد نظر آئے ، اوبر اور لفٹ کی رائیڈز میں کمی کی بڑی وجہ زائد کرایہ بھی ہے ، اوبر اور لفٹ سے قبل نیویارک میں پانچ لاکھ مسافر روزانہ پیلی ٹیکسی سروس سے استفادہ کر رہے تھے لیکن اب یہ تعداد ایک لاکھ تک گر گئی ہے لیکن اب ایک مرتبہ پھر لوگوں کی بڑی تعداد پیلی ٹیکسی سروس کی طرف مائل ہو رہی ہے ۔ وال سٹریٹ کے تجزیہ کاروں کے ساتھ جمعرات کو سہ ماہی آمدنی کال پر، Uber کے سی ای او دارا خسروشاہی نے کہا کہ کمپنی، جیسے جیسے یہ بڑھتی ہے، اسے ہمیشہ مزید ڈرائیوروں کو بھرتی کرنے کی ضرورت ہوگی ، مجھے نہیں لگتا کہ ہمارے پاس کبھی بھی کافی ڈرائیور ہوں گے ، نیویارک ٹیکسی ورکرز الائنس کے رہنما بھیروی دیسائی نے دی پوسٹ کو بتایا کہ اس کی 25,000 رکنی یونین کے اراکین Uber اور Lyft کے ساتھ منسلک رہیں گے ۔دیسائی نے کہا کہ روایتی ٹیکسی چلانے کے اخراجات کو دیکھتے ہوئے ڈرائیوروں کے لیے Uber کا معمول کا 25 فیصد کمیشن کام نہیں کرے گا۔مجھے لگتا ہے کہ وہ اپنے حجم کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں، خاص طور پر ایک لمحے میں جب بہت سارے ڈرائیور واپس نہیں جا رہے ہیں۔دیسائی کا خیال ہے کہ جب اس کی کافی کاریں سڑک پر تھیں تو Uber نے پیلی ٹیکسی چھوڑ دی۔دی پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ہمارا موقف یہ ہے کہ آپ کو کل وقتی کام کی حفاظت کرنی ہوگی۔ چاہے یہ پیلے رنگ کی کیب ڈرائیورز ہوں یا Uber اور Lyft ڈرائیورز، ہم تمام ڈرائیوروں کے لیے معیارات کو بلند دیکھنا چاہتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here