اوورسیز پاکستانیوں سے کئے گئے وعدے آہستہ آہستہ پورے کئے جا رہے ہیں ، لاکھوں کی تعداد میں بلکہ ایک کروڑ کی قریب پاکستانی دنیا کے مختلف ممالک میں آباد ہیں۔ ان میں وہ تعداد شامل نہیں ہے جو پاکستانی امریکہ، یورپ اور دیگر شہریت دینے والے ممالک میں پیدا ہوئے۔ پاکستان میں رہنے والے لوگوں سے زیادہ پاکستان کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں ہر ماہ اربوں ڈالر زرمبادلہ بھیجتے ہیں جس سے پاکستانی معیشت میں بہت بڑا سہارا ملتا ہے گزشتہ دنوں وزیراعظم خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کھوکھلی اپوزیشن کی بدترین مخالفت کے باوجود درجنوں بل پاس کروائے جن میں اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کی قانون سازی بھی شامل ہے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے، اپوزیشن میں دونوں چور ،ڈاکو، پارٹیاں گزشتہ چالیس سال سے اوورسیز کو جھوٹے وعدوں پر رکھے ہوئے تھے ،اب جب ووٹ کا حق مل گیا ہے، اس کے ذریعے اوورسیز لوگوں کی سیاسی حلقوں میں اہمیت میں اضافہ ہوا ہے، ان کے مسائل وہ براہ راست خود حل کروا سکیں گے، اس کے ساتھ وزیراعظم پاکستان کی بیرون ممالک میں بہت عزت اور وقار سے نام لیا جاتا ہے۔ اوورسیز پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو نجات دہندہ سمجھتے ہیں جس طرح اندرون ملک میں ریفارمز لانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ جن میں تعلیمی ریفارمز اہم ہیں، سب سے بڑھ کر ٹیکس نظام میں ریفارمز ہو رہی ہیں، اس وقت پاکستان میں سب سے بڑا کاروبار ریئل اسٹیٹ کا ہے ،اربوں ڈالر کا کاروبار ہو رہا ہے اور ٹیکس زیرو ہے اسی طرح دیگر لوگوں کو ٹیکس دینے کی عادت نہیں ہے سابقہ حکومتوں کے سربراہ خود کاروباری تھے اور چوروں اور ڈاکوئوں کو ساتھ رکھتے تھے تاکہ وہ حال بھی بتاتے رہیں اور عام پبلک کو غلام بھی رکھیں لیکن عمران خان کو کوئی ذاتی لالچ یا حکومت کرنے کی شوق نہیں ،پاکستان گزشتہ تین سالوں میں مہنگائی کے علاوہ کئی شعبوں میں شاندار ترقی ہوئی ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی کا رائج ہونا ،ٹیکس نیٹ ورک کی بہتری، غریبوں کے اور بے گھرو ں کے لئے پناہ گاہیں اور ہیلتھ کارڈ کا اجرا، نادرا ادارے میں انقلابی تبدیلیاں جس میں اوورسیز پاکستانی آن لائن پاسپورٹ کی تجدید کروا سکتے ہیں، اس کے ساتھ پاور آف اٹارنی بھی لے سکتے ہیں اور دے سکتے ہیں ،پاکستان میں اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے لئے پورٹل بنائے گئے ہیں جو مزید موثر ہوں گے۔ اس میں شک نہیں کہ پاکستان بھی لاکھوں کی تعداد میں نوجوان تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بے روزگار رہے اور غربت بھی یقینی طور پر ہے جب تمام کاروباری ٹیکس پورا ادا کریں گے سرکاری اہلکار ایمانداری سے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے تو غربت اور مہنگائی میں خاتمہ بھی ممکن ہے۔ اپوزیشن اور عمران خان کے حاسدین اور مخالفین کے لاکھ شور مچانے کے باوجود پاکستان میں کچھ اچھا بھی ہو رہا ہے، اس وقت تک بہتری نہیں آسکتی جب تک ہر پاکستانی اپنی ذمہ داری ایمانداری کے ساتھ انجام نہیں دے گا۔
٭٭٭