حضور داتا صاحب کے روحانی اقدار!!!

0
51

نہ جانے کتنی صدیاں گزر گئیں لیکن پھر بھی رب کونین کے فضل وعطا سے آج بھی حضور داتا صاحب کے فیوض وبرکات کی موجیں ٹھاٹھیں مار رہی ہیں اور دنیا بھر کے لوگ آپ کی بارگاہ پر انوار سے بہرہ ورو شاد کام ہو رہے ہیں اور انشاء اللہ رہتی دنیا تک یہ سلسلہ فیض وکرم جاری وساری رہے گا۔ سچ فرمایا خواجہ، خواجگان شاہ ہندوستان حضور غریب نواز رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے!
گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
ناقصاں راپیر کامل کا ملاں را رہنما
یہ شعر کسی معمولی انسان کا نہیں کہ جسے مبالغہ آرائی کا نام دے دیا جائے۔ یہ شعر اس مرد خدا اور عارف باللہ کی زیان فیض ترجمان سے معرض وجود میں آیا ہے جو خود ولی کامل ہے اور اسی پر بس نہیں بلکہ حضور غریب نواز نے تصوراتی دنیا میں یہ شعر نہیں کہا بلکہ جوPracticallyحضور داتا صاحب کے مزار پاک میں ایک دن نہیں بلکہ چالیس دن کی چلہ کشی کے بعد یہ شعر کہا۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اس شعر کا لفظ لفظ صداقت وحقیقت پر دلالت کرتا ہے اور حضور داتا صاحب کی رہنمائی و رہبری کا سلسلہ ناقص و کامل دونوں کے لیے انشاء اللہ صبح قیامت تک چلتا رہے گا۔ اب آیئے حضور داتا صاحب کی شان رفعت وحشمت اشعار کی صورت میں سماعت کریں۔ سہل ممتنع یعنی آسان لب ولہجے میں منقبت کا مطلع آپ کی سماعت کے حوالے کر رہا ہوں توجہ مبذول فرمائیں۔
سخاوت کا چشمہ ہیں داتا ہمارے
غریبوں کے ملجا ہیں داتا ہمارے
صفات حمیدہ کھڑی ہیں ادب سے
فضلیت کے سدرہ ہیں داتا ہمارے
کیا دہر میں دین کا بول بالا
ہدایت کا جلوہ ہیں داتا ہمارے
اشارے سے تعیین کی سمت قبلہ
کرامت سراپا ہیں داتا ہمارے
کی خواجہ نے چلہ کشی ان کے در پر
کرم کا نمونہ ہیں داتا ہمارے
ہمہ وقت بہتا ہے فیض در پاک
عطائوں کا دریا ہیں داتا ہمارے
جھکاتے ہیں سر کا ملان تصوف
شرف کا منارا ہیں داتا ہمارے
لو اخلاص سے ان کا اسم گرامی
غموں کا ازالہ ہیں داتا ہمارے
دلیل صریح ان کی ہے ذات قدسی
عجب حق کا دعویٰ ہیں داتا ہمارے
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here