ونٹر اولمپکس :پاکستانی ایتھلیٹس لاپتہ !!!

0
112
حیدر علی
حیدر علی

پرائم ٹائم میں خوبصورت خوبصورت لڑکیاں ہی ڈانس کرتے نظر آرہی ہیں، جی ہاں ڈانس منجمد برف کے کے رِنک پر یا نہیں تو خمدار برفیلی پہاڑ کے دامن پرز بردست مقابلہ جاری و ساری ہے، یہی ہے بیجنگ ونٹر اولمپکس جس پر پاکستان میں ایک واویلا مچا ہوا ہے کہ آخر ایک ایتھلیٹ کے ساتھ آٹھ حالی موالی کی کیا ضرورت تھی، کیا دیسی ایتھلیٹ اپنا سوٹ کیس نہیں اُٹھا سکتا تھا، ویسے بھی کاہلوں کیلئے اِن دنوں سوٹ کیس میں وہیل لگے ہوئے ہوتے ہیںجس پر وہ خود بھی سوار ہوکر اُس کے استقبال کیلئے آنے والوں سے دھکا دلواسکتا ہے۔ کاہلوں کی کمی بیجنگ میں بھی نہیں، جگہ ،جگہ ٹیلی ویژن کے سکرین پر ایتھلٹس کو کھلے آسمان میں برفیلے میدان پر اونگھتا ہوا دیکھا جارہا ہے،ایک ماہر اولمپکس کا کہنا ہے کہ یہ وہ ایتھلیٹس ہیں جو مقابلے میں ہار گئے ہیں، اور گہری نیند سے اپنے غم کو غلط کرنا چاہتے ہیں،2018 ء کے ونٹر اولمپکس میں پاکستانی ایتھلیٹس کی کہانی بھی دلچسپ ہے، کہا جاتا ہے کہ جب بھی اُنکا کوچ اُنہیں صبح اُٹھانے کیلئے کال کرتا تو اُسے یہی جواب موصول ہوتا تھا کہ اُنہیں بہت سردی لگ رہی ہے، اور وہ سورہے ہیں اور ابھی ٹریننگ کیلئے نہیں آسکتے،ٹرینر یہ جواب دیتا کہ باؤجی! یہ مقابلہ تو ہوتا ہی ہے سردی کو شکست دینے کیلئے اگر ابھی نہیں آؤگے تو پچھتائوگے، میں تمہارے لئے سپیشل پوری اور سوجی کا حلوہ اور ایک درجن انڈا بنواکر لایا ہوں، یہ سن کر ہمارے ایتھلیٹ اُٹھتے تھے، معلوم یہ ہوا تھا کہ ہمارے ایتھلیٹس اپنے ساتھ گھی، میدہ اور شان مصالحہ بھی لے کر کوریا گئے تھے، جہاں ونٹر اولمپکس منعقد ہوا تھا،پاکستان کے موجودہ اسکیئنگ کے مقابلے میں شرکت کرنے والے محمد کریم سے پاکستانی قوم کی بہت ساری توقعات وابستہ ہیں، وہ جب پیدا ہوئے تھے تو زمین کے بجائے برف پر ہی پہلا قدم رکھا تھا اور اُن کی والدہ اُنہیں دودھ کے بجائے برف کھلایا کرتی تھیں۔ امریکیوں کی یہ فطرت ہے کہ جب بھی اُن کا مخالف کسی مقابلے میں جیت جاتا ہے تو وہ اُس کے بارے میں کوئی خفیہ اطلاعات کی کھوج لگانا شروع کر دیتے ہیں، روسی فیگر اسکیٹنگ ڈانسر کمیلا والیوا کچھ اِسی طرح کی سازش کا شکار ہوگئی ہے، 15 سالہ کمیلا گذشتہ پیر کی صبح فائنل مقابلے میں حصہ لے کر گولڈ میڈل جیتا تھا، اور اِسکا اعلان باقاعدہ طور پر ایک تقریب میں اسکیٹنگ کمیٹی کے حکام نے بھی کیا تھا لیکن گوناگوں وجوہات کی بنا پر کمیلا کو گولڈ میڈل سے نہیں نوازا گیا بلکہ یہ کہا گیا کہ تقریب کل منعقد ہوگی، لیکن کوئی تقریب منعقد نہیں ہوئی تاہم دوسرے دِن IOC کے ترجمان نے اِس معمہ سے پردہ چاک کرتے ہوئے فرمایا کہ کمیلا کو گولڈ میڈل دینے کا مسئلہ قانونی صورت اختیار کرگیاہے ، لہٰذا اُسے اِسکا انتظار اولمپکس کے آخری مرحلے تک کرنا پڑیگا لیکن دوسری جانب یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ کمیلا کا ڈرگ ٹیسٹ مثبت آگیا ہے، مزید برآں 50 سے زائد ایتھلیٹس کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ بھی مثبت نکلا ہے۔
امریکی اِسنو بورڈنگ سٹار 35 سالہ شان وائٹ کو توقع ہے کہ وہ بیجنگ میں چوتھی مرتبہ گولڈ میڈل حاصل کرلے گا، اُس نے پہلی مرتبہ 2006 ء پھر 2010 ء اور آخری مرتبہ 2018 ء میں
گولڈمیڈل جیتا تھا تاہم تازہ ترین حالات اُس کیلئے سازگار نہیں ہیں، اُسکا ٹخنہ زخمی ہے اور اُس پر کرونا وائرس کا حملہ بھی ہوچکا ہے، بدقسمتی سے شان کامیاب نہ ہوسکا اور اپنے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے،
آسٹریا کے اسکائیر جوہانس اِسٹرولز کیلئے گولڈ میڈل جیتنا ایک باپ اور بیٹے کا مقابلہ ہے جوہانس نے بیجنگ کے ونٹر اولمپکس کے مقابلے کمبائنڈ ڈائون ہلز میں گولڈ میڈل جیتا ہے ، یہ ایک انتہائی سنسنی خیز مقابلہ تھا جہاں اِسکائیرز 90 میل کی رفتار سے ریس لگارہے تھے جوہانز نے نصف سیکنڈ کی برتری سے یہ مقابلہ جیتا لیکن جوہانس کے والد ہیوبرٹ بھی 1988 میں کینیڈا میں منعقد ہونے والے ونٹر اولمپکس
میں کمبائنڈ ڈاؤن ہلز کے مقابلے میں گولڈ میڈل اور جائنٹ شیلم میں سلور میڈل حاصل کرکے ونٹر اولمپکس کے مقابلے کو فیملی بزنس بنا نے کی داغ بیل ڈالی تھی۔
آپ نے کبھی اولمپکس میں مِکسڈ جینڈر ٹیم کا نام سنا ہے ، لیکن اب آپ کو صرف نام سننا ہی نہیں بلکہ اِس ٹیم میں شامل اراکین کی شکل بھی دیکھنی پڑے گی چونکہ امریکا کی اولمپکس ٹیم میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والوں کی تعداد خصوصی طور پر آبادی کے تناسب اور یورپی ممالک کے مقابلے میں کم ہے لیکن امریکا میں مِکسڈ جینڈرز کی آبادی میں کچھ کمی نہیں۔ اِسلئے امریکا مکسڈ جینڈر زکو مقابلوں میں شامل کراکے گولڈ میڈل حاصل کرنے کی ایک کامیاب کوشش کی ہے۔ دو امریکی ایتھلیٹس لنڈسے جیکب ایلس اور نِک باؤمگارٹنر نے اِسنو بورڈنگ کے ریس میں مقابلہ جیت کر اپنے ملک کو دو گولڈ میڈل سے نوازا ہے لہٰذا آئیے مِکسڈ جینڈر سے مصافحہ کیجئے ، لیکن بوسہ لینے کی کوشش نہ کریں، ورنہ لوگ آپ کو بھی مِکسڈ جینڈر ہی سمجھیں گے،ویسے میں تو یہ سمجھتا ہوں کہ مِکسڈ جینڈر زکی علیحدہ اولمپکس ہونی چاہئے تھی۔29 سالہ افرو امریکن ایرک جیکسن نے ونٹر اولمپکس میں جو سفید فام افراد کے باپ کی ملکیت سمجھا جاتا ہے ، ایک نیا امریکی ریکارڈ قائم کیا ہے، اُس نے 500-M اسپیڈ سکیٹنگ کے ایونٹ میں 1994 ء کے بعد پہلی امریکی ہے جس نے یہ میڈل جیتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here