جادو کا توڑ…بطلان جادو !!!

0
125
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا آداب، اُمید ہے آپ بخیریت ہونگے آج کے جدید پرآشوب دور میں بھی ایسی بہت شکایات موصول ہوتی ہیں جہاں انسانوں اور خاص طور پر مسلمانوں میں بھی اب جادو ٹونہ اور اس سے متعلقہ امور مشاہدہ ہوئے کہ گجر اس طرح برباد ہوچکے ہیں کہ لوگ جان سے چلے گئے اور کئی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں اگر کوئی صاحب علم مل جائے جس کو دنیاوی لالچ نہ ہو اور وہ خدا ترسی کا عمل بتادے اور بتادے تحفظ کا امان اور آفاقہ ہوجاتا ہے وگرنہ بہت سے ہنستے بستے خوشحال گھرانوں کو ملیامیٹ بھی دیکھا ہے ،اللہ سب پر اپنا رحم و کرم فرمائے اور جادوگروں کے جادو سے امان عطا فرمائے ، جادو برحق ہے کرنے والا کافر ہے ۔۔۔جا طرح گولی کا کام ہے چاقو و تیر اور نیزے کا کام ہے جن لوگوں کو تجربہ اور مشاھدہ ہے جادو ان سے ذیادہ مہلک ہوگا ہوتا ہے بسااوقات بہت سی بچیوں کے گھر اُجڑ گئے ،حاسدین کی جادو اور ٹونے کی وجہ سے ہندوستان کے سادھو اور پنڈت بنگال کے جادوگرکمزور عقیدہ مسلمانوں کو بھی شیطانی جال میں لانے میں کامیاب رہے اور وہ طاقت اور پیسہ کے نشے میں لوگوں کو اس جہنم میںدھکیلنا شروع ہوگئے، بہت سی مثالیں ہیں اور خود کئی لوگوں کو جانتا ہوں، پچاس فیصد کامیاب بھی ہوئے اور کچھ اذیت سے دوچاررہے خیر اس تمام تمہید کے بعد اپنے ایک استاد کا عطا کردہ سادہ عمل قارئین کی نظر کرتا ہوں جو جادو کے دفیعہ کیلئے لاجواب اورآسان ہے کرنے والا خود گواہی دے گا ۔ایک صاحب نے شکایت کی ایک ایسا جادوگر جو کسی صورت پیچھا چھوڑنے کو تیار نہیں۔ سو آج کا عمل انکی نذر۔ روحانی اعمال میں ایسے بے شمار عملیات ہیں جو اس مقصد، جادو پلٹانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ میں اس معاملے میںاسمائے الٰہی کو پسند کرتا ہوں۔ اگر کسی پر بار بار جادو کا حملہ ہو رہا ہو اور جادو کرنے اور کروانے والے کا پتہ ہو یا نہ ہو، تو یہ عمل کر کے دیکھیں۔ اس عمل کی مداومت سے جادوگر اور جادو کروانے والے پر انکے نحس عملیات واپس لوٹ جائیں گے اور انکا حشرعبرتناک ہو گا۔ اب یہاں کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر جادو واپس گیا تو بھیجنے والا غضبناک ہو کر اور طاقت ور جادو کرے گا،ایسا نہ ہو کہ لینے کے دینے پڑ جائیں۔ مجھے آج تک اس سوال کی سمجھ نہیں آئی کہ اسکا کیا جواب دوں کیونکہ ایسے سوال پرمجھے غصہ آ جاتا ہے اور غصے میں جو تھوڑی بہت عقل ہے وہ بھی سلب ہو جاتی ہے۔ ایک مسلمان کے طور پر ہمارا عقیدہ یہ ہوناچاہیے کہ رب کعبہ کی دسترس سے کچھ بھی باہر نہیں اور جب ہم رب کعبہ کا کلام یا اسمائے الٰہی پڑھ رہے ہیں تو درحقیقت ہم ایک ایسی ہستی کو پکار رہے ہیں اور مدد طلب کر رہے ہیں جو خالق و مالک ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here