چند سال پہلے عالم فاضل کورس میں دو سال لگانے کا موقع ملا جہاں انبیا کرام کے ایمان افروزحالات و واقعات پر مبنی سلیبس کی ایک کتاب قصص الانبیا پڑھائی گئی اسکے ایک قصے کے مطابق حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت جبرائل ، حضرت آدم کے پاس آئے اور گندم کے سات دانے ساتھ لائے حضرت آدم نے پوچھا یہ کیا ہے؟ ، عرض کیایہ اس درخت کا پھل ہے، جس سے آپ کو روکا گیا تھا، لیکن آپ نے تناول فرما لیا تھا۔ فرمایا تو اب میں اس کا کیا کروں؟ عرض کیا ان کو زمین میں بو دیجئے۔ حضرت آدم نے بو دیے اور وہ دانے وزن میں ان دنیا کے دانوں سے لاکھ درجے زیادہ تھے، وہ دانے اگے، حضرت آدم نے فصل کاٹی، پھر دانوں کو (بھوسی) سے جدا کیا پھر صفائی کی، اسے پیس کر آٹا گوندھا اور روٹی پکائی، اس طرح محنت و مشقت کے بعد اسے کھایا۔ جس طرح سانس اور پانی کے بغیر انسان زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح گندم بھی نسل انسانی حیات کا ایک اہم جزو ہے کیونکہ انسان کی بنیادی خوراک گندم ہے جس سے روٹی، ڈبل روٹی سمیت متعدد کھانے کی اشیا بنتی ہیں۔ دنیا میں انسان کی رہنمائی کے لئے اللہ تعالی نے حضرت آدم کے ذریعے گندم کی تیاری سے روٹی پکانے تک کا عمل سکھایا۔ قیام پاکستان کے فورا بعد ملک میں گندم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس وقت کے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے امریکہ سے گندم کی امداد وصول کی تو اسے اونٹوں پر لادا گیا گلے میں شکریہ امریکہ کی لٹکتی تختی کے ساتھ کراچی کی سڑکوں پر گھمایا گیا تھا پھر فیلڈ مارشل ایوب خان نے کئی ایک ڈیم بنائے بجلی و پانی کی موجودگی سے ملک میں خوشحالی آ گئی دانہ گندم کی فراوانی ایسی ہوئی کہ ہم ایکسپورٹ کرنے لگے پچاس سالوں میں آبادی تین گنا بڑھ گئی اور سابقہ حکومتوں نے عصر حاضر کے تقاضوں کو پس پشت ڈالا یا لوٹ مار کو ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا نہ کوئی ڈیم بنا اور نہ ہی زمین کی زرخیزی کی طرف توجہ دی گئی دانہ گندم کی کمی نے ایک دفعہ پھر ہمیں محتاج بنا دیا وزیر اعظم پاکستان عمران خان کوئی بھوکا نہ سوئے کا ماٹو لیے ہوئے ہیں بیس لاکھ ٹن گندم کا وسیلہ کرنے اور روٹی پکانے کے لیے گیس لینے جنگ کی پروا کئے بغیر رشیا چلے گئے روس اور یوکرین دنیا کی چالیس فیصد گندم اور تیس فیصد گیس پروڈیوس کرتا ہے لہازہ گندم اور گیس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ایم او یو تیار ہوئے اب کراچی سے قصور تک گیس کی لائینیں بچھیں گی روس کے صدر خود آکر گیس پائپ لائن کا افتتاح کریں گے۔ پانی کیلیے دس بڑے ڈیم بنانئے جا رہے ہیں کام جاری ہے جو آنے والے پانچ سالوں میں بجلی اور پانی کی ضروریات بھی مہیا کریں گے روس جانے سے پہلے زمین کی زرخیزی اور بہتر بیج کیلیے چین کا بھی دورہ کیا ایک دفعہ پھر دانہ گندم کی فراوانی ہو گی لوگ خوشحال ہونگے آدم اسی دانہ گندم کی وجہ سے اس دنیا میں آئے تھے، پاکستانی بنی آدم دانہ گندم کی کمی کے باعث جنت نظیر وطن بلکہ اس دنیا سے ہی نہ اُٹھ جائیں، اسی لیے اللہ کے بعد خان تیری ان کاوشوں کے باعث تیرا شکریہ ادا کرتے ہیں جو یہ سب مہیا کرنے کے لیے دنیا کے بڑوں کی مرضی کی پروا کئے بغیر وار زون میں جانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹا۔
٭٭٭