نیویارک (پاکستان نیوز)سینکڑوں کی تعداد میں تارکین نے ہیلتھ کوریج کی منظوری کے لیے سٹیٹ کیپیٹل کی طرف مارچ کیا ، مظاہرین نے کانگریس اراکین پر زور دیا کہ وہ تارکین کے لیے ہیلتھ کوریج کی منظوری کے لیے بنیادی کردار ادا کریں، تارکین کی بڑی تعداد نے پوسٹرز اٹھائے ہوئے کانگریس اراکین کو باور کرانے کی کوشش کی کہ ان کے لیے صحت کے اخراجات برداشت کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے جبکہ پہلے ہی کرونا وائرس سے بہت مشکل سے چھٹکارہ حاصل کر سکے ہیں، نیویارک امیگریشن کولیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مراد عواد نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ نیویارک کے ہر شہری کو امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر سستی ہیلتھ انشورنس تک رسائی حاصل ہو۔ اس وبائی مرض کی صف اول میں ہونے کے باوجود، نیویارک کے ہزاروں کم آمدنی والے تارکین وطن اب بھی وبائی امراض کے اثرات کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں، آج کا مظاہرہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ کتنا ضروری ہے کہ تمام نیویارک اور ان کے خاندانوں کو صحت مند، مضبوط اور محفوظ رہنے کا موقع ملے۔سینیٹ ہیلتھ کمیٹی کے چیئر اور بل سپانسر گسٹاوو رویرا نے کہا کہ ان میں سے بہت سے ضروری کارکنان جنہوں نے وبائی امراض کے دوران ہماری ریاست کو زندہ رہنے میں مدد فراہم کی وہ تارکین وطن ہیں، بدقسمتی سے ہمارا موجودہ صحت کی دیکھ بھال کا نظام انہیں اس کوریج کے اہل ہونے سے محروم رکھتا ہے جس کی انہیں طبی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔