ام لمومنین سیدہ خدیجہ الکبری!!!

0
91
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

ام المئومنین سیدہ خدیجہ الکبری رضی اللہ عنھا سرکار دو عالمۖ کہ وہ غم گستار بیوی تھی۔جس نے زوجیت کا حق ادا کردیا۔اسلام کی جتنی خدمت آپ نے کی وہ کسی کے حصے میں نہیں آئی اور سرکار دو عالمۖ نے بھی محبت کا حق ادا کیا۔جب تک آپ حیات رہیں۔آپ نے دوسری شادی نہیں فرمائی۔مکہ مکرمہ کی انتہائی متمول خاتون تھیں۔ز وفاشعار مکہ مکرمہ کی ملکہ کہلاتی تھیں سوائے حضرت ابراہیم کے تمام اولاد آپ سے ہی ہوئی۔خاتون جنت سیدہ فاطمہ الزھراء کا تحفہ بھی اللہ پاک نے آپ کی ہی معرفت عطا فرمایا سرکار دو عالم کے سب سے بڑے بیٹے سید قاسم پھر سید طیب اور سید طاہر آپ کو اللہ پاک نے چار بیٹیاں بھی عطا فرمائیں۔سیدہ رقیہ سیدہ زینب سیدہ ام کلثوم اور سیدہ فاطمہ الزھراء رضی اللہ عنھا آپ کے شہزادے تو بچپن میں ہی اللہ کو پیارے ہوگئے مگر سیدہ خدیجہ الکبریٰ کی چاروں بیٹیوں نے نہ صرف اسلام قبول کیا بلکہ ہجرت مدینہ کا بھی شرف حاصل کیا۔جب آپ غار حراء سے واپس آئے تو طبیعت میں ایک روحانی جو لانی تھی اور ایک پیار بھرا خوف بھی سیدہ پاک نے جو تسلی کے الفاظ ارشاد فرمائے۔وہ یوں تھے اللہ کی قسم آپ کا رب آپ کو کبھی شرمندہ نہیں کریگا۔کیونکہ آپ صلہ رحمی کرتے ہیں محتاجوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔فقیروں کو عطا کرتے ہیں مہمان کی عزت کرتے ہیں۔مصائب وآلام میں دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔یہ تاریخی الفاظ ہیں اس وقت کی باکردار خاتون جس کی گواہی اپنے اور بیگانے بھی دیتے ہیں۔سیدہ خدیجہ الکبری نے سرکار دو عالم کے بارے فرمایا جس کو زمانے نے صادق وامین پایا تقریباً پچیس سال کی طویل ترین رفاقت نصیب ہوئی شب بھی طالب کے سخت ترین ایام ہنسی خوشی گزار دیئے کہاں شاہانہ زندگی اور کہاں فاقوں پر فاقے مجال ہے کبھی صرف شکایت زبان پر آیا ہو۔اور شان یہ کہ جبریل امین پیغام لے کر آئیں یارسول اللہ ابھی تھوڑی دیر میں سیدہ خدیجہ آپ کے پاس تشریف لانے والی ہیں۔آپ ان کو اللہ کا پیغام پہنچائے اور انہیں بشارت دیجئے۔کہ ان کے لئے جو گھر موتیوں سے بنا ہوا جنت میں ہے اس میں نہ ہی کوئی شور ہے اور نہ ہی مشقت آپ کا وصال دس رمضان المبارک کو ہوا اور اتفاق سے حضرت ابوطالب کا بھی وصال ہوگیا۔سرکار دو عالم کو کبھی کسی نے اتنا غمگین نہیں دیکھا جتنا ان دونوں کے وصال پر دیکھا حتیٰ کہ اس سال کا نام سرکار دو عالم نے عام الحزن رکھ دیا۔سیدہ عائشہ فرماتی ہے سرکار دو عالم ایک لمحے کے لئے سیدہ خدیجہ کو بھلا نہ سکے گھر میں جب جانور ذبح کیا جاتا تو سب سے پہلے سیدہ خدیجہ کی سہیلیوں کو بھجواتے۔جب بھی موقع ملتا تو حضرت خدیجہ کے احسانات اور شفقتوں کا ذکر شروع کردیتے رضی اللہ عنھا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here