قوم اسائے کلیمی بن کر عمران کیساتھ کھڑی ہے !!!

0
140
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن!آج پوری دنیا میں پھیلے پاکستانیوں کو بڑی اچھی طرح علم ہو گیا ہے کہ قائد اعظم کے پاکستان پرمجرم کی حکومت بیرونی سازش کے تحت مسلط کی گئی ہے جس کو عرف عام امپورٹڈ حکومت بھی کہتے ہیں اور اس کی ساری ذمہ داری بدقسمتی سے اس ادارہ پر آگری ہے جس کو فوج کہتے ہیں اور یہ بھی سب جانتے ہیں کہ ایک منتخب حکومت کے خلاف اس سازش کے تانے بانے کہاں بنے گئے ہیں میرے ایڈوپٹڈ ملک امریکہ میں جس کا خاصا ہے کہ سے لے کر آج کی تاریخ تک پاکستان کو اپنی محکوم اسٹیٹ بنا کر رکھنا ہے اور اس کے لئے اس نے ہماری افوج کو سامنے رکھا ہو ہے اور افواج نے آگے اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے سپریم کورٹ کورکھا ہے اور سپریم کورٹ کا کھیل پہلے چیف جسٹس منیر سے شروع ہواہے اور فوج کاکھیل جرنل گریسی سے شروع ہوا ہے اور باقائیدہ طور پر فیلڈ مارشل ایوب خان نے پاکستان کی سیاست میں اس کے رول کو اسٹیبلش کیا ہے ۔ ایوب خان کو بھی آشیرواد امریکہ کی تھی کہ سکندر مرزا کی حکومت کو چلتا کرو اور آج جرنل قمر جاوید باجوہ صاحب کو ہاتف غیب سے آواز آئی کے عمران خان کی حکومت کو چلتا کرو جو چند روز پہلے تک سیم پیج پر تھی۔
قارئین وطن! سیم پیج والوں سے عمران خان کی حکومت کو باضابطہ امریکی سازش جس کو وہ مداخلت کا نام دیتے ہیں کو گھر بیجھتے وقت دو بڑی مس کیلکولیشن ہو گئی ایک وہ بھول گئے کے عمران خان پاکستان کی عظمت اور وقار کا علمبردار ہے جو پاکستان کو ایک خودمختار ملک بنانا چاہتا ہے اور ا س کی عوام کا دنیا میں سر بلند کر کے رکھنا چاہتا ہے وہ بھول گئے کہ کروڑ عوام اس کے پیچھے نکلے گی اور دوسرا سب سے بڑا بلنڈر ایک قوم کے اربوں لوٹنے والے خائین مجرم کو جو عدالت سے بیل پر جیل سے باہر ہے کو وزیر اعظم کے منصب پر بٹھا کر بہت بڑا جرم کیا ہے اور اس کے بیٹے حمزہ شریف کو جو کرپشن اور لوٹ مار میں اپنے باپ سے دو ہاتھ آگے ہے کو پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کا وزیر اعلی بنوا کر اس سے بھی بڑا جرم کیا ہے ہماری پاک فوج جس کا احترام دنیا کے قریہ قریہ میں بسنے والے پاکستانیوں کے دل میں عقیدت کے فوارے کی طرح پھوٹتے ہیں نے امریکہ کی خان بہادر کے خلاف گھنانی سازش کی غداروں کی بساط بچھا کر ایک بار پھر متنازعہ بنا دیا ہے اور اس کا انجام یہ ہے کہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا کے ہر ملک میں بڑے بوڑھوں مرد و زن اور بچوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اس کی آواز پر لبیک کہتا جمع ہو رہا ہے غداروں اور سازشیوں کو یہ بتانے کے لئے کہ قوم جاگ گئی ہے اور آزادی کے ساتھ جینا چاہتے ہیں بغیر کسی کی ڈکٹیشن کے ۔ جرنل صاحب آپ نے اور آپ کے کور کمانڈروں نے پشاور اور کراچی میں ہونے ولے جلسے تو دیکھ لئیے ہوں گے اور خاص طور پر کراچی والا جلسہ جس کو دیکھنے کے لئے ہر شہر میں بڑی بڑی اسکرینوں پر لاکھوں کی تعداد میں دیکھا گیا جس کا مطلب ہے امہورٹڈ گورنمنٹ نا منظور غدار ٹھا غدار ٹھا ۔
قارئین وطن ! اتوار کو لانگ آئیلینڈ ہکسول میں پی ٹی آئی کے تنظیمی عہدیداروں نے اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا دو ڈھائی میل سے لمبی کار ریلی تھی اور جلسہ گاہ میں ہجوم دیدنی تھا اللہ قسم خوشی سے میری آنکھوں سے آنسو جھلک رہے تھے چھوٹے چھوٹے بچوں کے نعروں میں ایک عزم ایک جنون ٹپک رہا تھا جب وہ کہتے کہ مریم کا بابا چور ہے مریم کا چاچا چور ہے واہ جی واہ مقدور ہوتا تو ایک ایک بچہ کو انعام سے نوازتا لیکن ان کی آواز نے جرنل باجوہ اور جسٹس بندیال کو پیغام بھیجا ہے کہ آپ کے گناہوں کی تلافی فورا الیکشن کروانے میں ہے تاکہ پاکستان کو غداروں سے پاک کیا جائے اور دوبارہ عمران خان کو حکومت میں لا کر قوم کو سر اٹھا کھر چلنے کی طاقت بخشی جائے ۔
قارئین وطن ! اندازہ کیجئے کہ عالم ارواح میں قائید عظم اور ان کے رفقا کا کیا حال ہو رہا ہو گا غداروں کو ایوان اقتدار میں چور چور شہباز شریف چور کی سربراہی میں ناچتے دیکھ کر اور اپنی فوج کی لعنت ملامت دیکھ کر مجھ کو خود بڑا افسوس ہو رہا ہے کہ جس فوج کے ایک ایک سپاہی کو سلوٹ کرتے نہیں تھکتے کو آج برا بھلا کہنے پر مجبور ہیں جرنل صاحب یقینا آپ اور کور کمانڈر اور عدلیہ کے تمام جج صاحبان ٹی وی دیکھ رہے ہوں گے کہ مکہ معزمہ سے کیسے بزرگ خواتین اللہ کے حضور پکار پکار کر التجا کر رہی ہیں کہ ہمیں پاکستان بچانے کے لئے عمران خان چاہئے جی ہاں انقلاب چاہئے جرنل صاحب اس میں کوئی شق نہیں کہ ایک انقلاب چائیے یہ غدار جو اقتدار کے ایوان میں بیٹھ کر قوم کا منہ چڑھا رہے ہیں یہ انقلاب سے جائیں گے آج یہ اژدہے اسائے کلیمی سے جائیں گے اورقوم آسائے کلیمی بن کر عمران خان کے ہاتھ میں پاکستان کے غداروں کا قلعہ قمعہ کرنے کے لئے عمران کی ہر آواز پر باہر نکل آ ئواور دنیا کو بتا دو ہم زندہ ہیں ہم زندہ ہیں پاکستان زندہ ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here