سیلاب کی تباہ کاری!!!

0
73
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

ہم یہاں امریکہ میں رہتے ہیں لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید امریکہ میں سیلاب نہیں آتے۔ سیلاب یہاں بھی آتے ہیں۔ اور ٹھیک ٹھاک آتے ہیں بلکہ میرے شہر بے شور میں ایک بہت بڑا طوفان آیا تھا۔ چونکہ بے شور لانگ آئی لینڈ کے وسط میں ہے۔ یعنی چاروں طرف پانی ہے ہمیں دوطرفہ مار پڑتی کبھی انٹلانٹک روشن بپھر جاتا ہے اور کبھی پیسفک روشن کچھ سال پہلے پیسفک روشن کے طوفان نے پانی سمندر سے نکال باہر کیا اور ہمارا پورا شہر پانی میں ڈوب گیا۔ بجلی پانی سے محروم ہوگئے قیامت سے گزر گئے لیکن ہم امریکن لوگ امداد کا انتظار نہیں کرتے بلکہ اپنی مدد آپ کے تحت لنگوٹ کس کر حکومتی امداد سے پہلے ہی اپنا مناسب انتظام کر چکے تھے۔ جو بنیادی چیز مجھے سمجھ میں آئی ہے وہ ہے حوصلہ، حوصلہ نہیں چھوڑنا چاہتے۔ اس سال بھی ہماری ایک ریاست پوری پانی میں ڈوب گئی ہے۔ لیکن پاکستان کا مسئلہ دوسرا ہے ملک میں جاری معیشت کی بدحالی سیاسی افراتفری، احتجاج جلسے جلوس، لوڈشیڈنگ، بجلی استعمال نہ ہونے کے باوجود ہوش ربا بلوں کی آئی ایم ایف کی ناجائز فرمائشیں، ٹیکسز کا بوجھ نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ اوپر سے قدرتی آفات عوام کیلئے قیامت صغریٰ سے کم نہیں ہندوستان نے پانی ذخیرہ کرنے کے خاطر خواہ انتظام کر رکھے ہیں۔ جیسے ہی ان کے ڈیمز بھر جاتے ہیں وہ پانی چھوڑ دیتے ہیں۔ ہمارے پاکستان میں پانی جمع کرنے کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے پانی ہماری آبادیوں، باغات، کھیت کھلیان سب کچھ بہا کر سمندر میں گم ہوجاتا ہے۔ پاکستان میں سیلاب کے لئے مختص فنڈ اور بعض اوقات بیرونی امداد جو خالصتاً سیلاب سے تباہ شدہ آباد کاری کے لئے ہوتی ہے۔ وہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سارا فنڈ سیاسی جلسے جلوسوں کی نذر ہوجاتا ہے۔ سیاسی لوگ ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے پر سارا فنڈ خرد برد کرلیتے ہیں۔ ہماری بعض این جی اوز بھی سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لئے فنڈز اکٹھا کرتی مگر سیاسی لوگ وہ بھی حیلے بہانے سے ہتھیا لیتے ہیں اور اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرلیتے ہیں۔ غضب خدا کا غریبوں کے نام پہ چندہ اکٹھا کرکے اپنی سیاسی جماعت پر خرچ کرلیتے ہیں۔ لہٰذا اے پاکستانی بھائیو سیاست میں ٹھہرائو لائوں تاکہ مخلوق خدا کے کام آسان ہوسکیں۔ ڈیم بن سکیں پاکستان کے لئے سوچنے کا ٹائم ہے۔ اپنے سیلاب سے تباہ شدہ بھائیوں کے لئے سوچ سکیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here