انصاف کے پیمانے الگ نہیں ہونے چاہئیں!!!

0
206
پیر مکرم الحق

ویسے تو پاکستان کی عدلیہ پر کئی سوال اٹھ چکے ہیں لیکن تازہ عمران خان کے تقریر جس میں ایڈیشنل جج محترمہ زیبا صاحبہ کو نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے جو دھمکیاں دیں اور جس طرح دیں ہیں وہ انتہائی قابل شرم ہیں۔ عمران خان کے الفاظ یہ تھے۔ ”زیبا جوکہ خاتون جج کا نام ہے” تم تیار ہو جائو تمہیں بھی نہیں چھوڑینگے۔ اور تم پر بھی ایکشن ہوگا۔ تم لوگوں کو شرم آنی چاہئے!” اس جلسے میں اتفاقاً ایک سول مجسٹریٹ بھی موجود تھے جنہوں نے اپنی ذاتی گواہی کی بنیاد پر ایف آئی آر داخل بھی کروائی۔ تمام ٹی وی چینلز نے بھی یہی تقریر اپنی نشریات میں دکھائی ہے کھلی دھمکی فقط خاتون جج کو نہیں دی گئی بلکہ آئی جی اور ڈی آئی جی کو بھی مخاطلب ہو کر دی گئی ہے۔ عمران خان نے ایسی تقریر میں ”نیوٹرلز”(یہ لفظ افواج پاکستان کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں) کو بھی وارننگ دی کہ وہ امپورٹیڈ حکومت کی مدد میں میری جماعت کو دیوار سے مت لگائیں ورنہ نتائج بہت خطرناک ہونگے۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ خان نے ایسی زبان استعمال کی ہے۔ لیکن اس مرتبہ انہوں نے کئی محاذ بیک وقت کھول دیئے ہیں۔ پرانی کہاوت ہے کہ ”اب اسے مت کھسے” جب رب کی ذات کسی پر ناراض ہوتی ہے تو اس سے اس کی عقل سمجھ(مت) چھین لیتی ہے۔ یا پھر25سال سے زیادہ عرصہ تک سیاست کرنے والے شخص نے اتنی مقبولیت کبھی نہیں دیکھی اور اپنے پیچھے عوام کے جم عضیر دیکھ کر وہ حواس بافتہ ہوگئے ہیں۔ نہ انہیں عدالتوں کا احترام ملحوظ خاطر رہا نہ افواج پاکستان کی قدر ومنزلت اب وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی کھٹ پتلیوں کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اقتدار سے الگ کئے جانے کے بعد بھی عمران خان ابھی تلک ہے سمجھ رہے ہیں کہ وہ اب بھی فوج کو اپنی مدد کے لئے بلا سکتے ہیں۔ کتنے افسوس کی بات ہے جس فوج نے انہیں اقتدار کے مسند تک پہنچنے میں مدد کی آج انہیں کبھی نیوٹرل تو کبھی جانور تو کبھی اور ناموں سے پکارتے ہیں۔ اس احسان فراموش کو آپ کیا کہیںگے۔ لیکن آج عمران خان کے اس بے لگام رویے نے ملک کو ایک مکمل انار کی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ جس ملک میں عدلیہ انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور افواج پاکستان کا احترام و وقار ختم ہونے لگے تو پھر یہ ملک کیسے چل سکتا ہے۔ یاد رہے کہ یہ ملک سری لنکا یا افغانستان نہیں ہے پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے جب مغربی ممالک کو یہ لگنے لگا کہ اب اس ملک میں لاقانونیت کا راج ہے تو عالمی طاقتیں خاموش نہیں بیٹھیں گی!؟ لمحہ فکریہ ہے کہ کیا عمران خان اسی مشن پر معمور تو نہیں حکیم سعید اور ڈاکٹر اسرار کے خدشات صحیح تو نہیں تھے جو آج سے تیس سال پہلے کیسے گئے تھے۔ پاکستانیو آنکھیں کھولو یہ تمہارے ملک کے خلاف ایک بڑی سازش ہو رہی ہے۔ اگر یہ دوغلا شخص عوام کے ساتھ مخلص ہوتا تو اپنی ساڑھے تین چار سالہ دور حکومت میں عوامی بھلائی کے دوچار کام تو کر جاتا، کیا ہوتا آخری ایک سال میں اگر یہ حکومت میں رہتا بھی تو؟ کیا کریگا اگر دوبارہ حکومت ملی بھی تو آج تو ملک جاوید لطیف(ن لیگ) کے رہنما نے کہہ دیا کہ عمران خان کے گرفتار نہ ہونے سے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ اب بھی فوج کے کچھ حلقہ ایسے تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ لیکن یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جو شخص ملک کی بنیادیں کھود رہا ہو اسے کوئی بھی محب وطن طبقہ تحفظ دے رہا ہو۔ یاد رکھیں جس سیاست کی بنیاد ٹرولنگ، جھوٹ اور بہتاں تراشی پر رکھی گئی ہو وہ زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ کیونکہ جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتےHe is A DEViL iN DISGWSEاب وقت دور نہیں رہا جو رازوں سے پردہ اٹھائیگا۔ اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائیگا۔ اب یا تو یہ شخص جیتے گا اور سارے ادارے ہار جائینگے یا پھر حق کی جیت ہوگی ہر کسی کو شکایات ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کریں۔ آج شہباز گل عدالت میں آئے اپنے پیروں پر چل کر آئے ہشاش بشاش تھے اگر جنسی زیادتی ہوئی ہوتی تو موصوف چلنے کی سکت نہیں رکھتے۔ یہ سارا کھیل ہے جو قوم وملک اور اس کے اہم ترین اداروں سے کھیلا جا رہا ہے۔ یاد رکھیں تحریک انصاف میں یہ تین چہرے یاد رکھیئے گا ایک تو شہباز گل دوسرا فواد چودھری اور تیسرا گیٹ نمبر14کا نمک حرام لال حویلی کا شیداٹلی یہی ہے عمران خان کی کچن کیبنٹ جس کا احتساب ہوگا اور ہونا بھی چاہئے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں شہباز گل کے کمرے پر پولیس اسلام آباد نے چھاپہ مارا لیکن ملزم شہباز گل بھی ساتھ تھا کمرے سے ایک سیٹلائٹ فون موبائل فون، ایک کلاشنکوف ایک پستول اور ایک ریوالور کے علاوہ دو پاسپورٹ اور شہباز گل کے مختلف کا غذات بھی برآمد ہوئے ہیں۔ آخری خبروں تک یہ اطلاع آئی ہے کہ ملزم کے ساتھ اسکی دوسری رہائشی گاہ جو پنجاب ہائوس کے ایک کمرے کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here