شیعیان علی پر دہشت گردوں کے حملے!!!

0
58
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

قارئین بروز منگل 11 جولائی پارا چنار کے شیعیان علی پر دہشت گردوں کی طرف سے بھاری اسلحہ سے لیس مسلسل حملوں کو کئی دن گزر چکے ہیں۔تادم تحریر 10 سے زیادہ شہید اور بیسیوں زخمی ہو چکے ہیں۔ تکفیری دہشت گرد پاکستان بھر سے اُجرتی قاتل اور اسلحہ منگوا رہے ہیں۔ ایسے لگتا ہے یہاں جنگل کا قانون نافذ ہے۔ پر امن شہریوں پر شب و روز گولیاں برسائی جا رہی ہیں۔ چاروں طرف سے شہر کو گھیر لیا گیا ہے۔نہیں معلوم قانون نافذ کرنے والے ادارے کس خواب غفلت میں سو رہے ہیں۔ پارا چنار میں 2007 جیسے حالات پیدا کئے جا چکے ہیں۔ نہ معلوم اس کالم کی اشاعت تک کتنی اور لاشیں گر چکی ہوں گی ۔ تاریخ شاہد ہے کہ شیعیان علی نے کبھی بھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا۔پر انہیں قیام پاکستان سے لے کر اب تک ظلم کی چکی میں پیسا گیا۔کراچی سے خیبر تک شیعہ کافر کے نعرے پھر سے اٹھ چکے ہیں اور ضیا الحق کی باقیات شیعہ سنی فسادات کی بھیانک سازش کر رہی ہے جبکہ پاکستان میں شیعہ سنی کی جنگ نہیں ہے۔ امن پسند اور دہشت گردوں کی جنگ ہے اگر وزرا کی موجودگی میں شیعہ کافر کے نعرے لگائے جائیں گے تو نتیجہ شیعیان علی کے قتل عام کی صورت میں نکلے گا۔میں شہدا کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔ زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے تعصب کی مذمت کرتا ہوں۔ پاک فوج، عدلیہ اور انتظامیہ سے پارا چنار کے گرد و نواح سے انخلا کی درخواست کرتا ہوں۔قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی استدعا کرتا ہوں۔تکفیری تنظیموں پر از سر نو پابندی لگانے کا مطالبہ کرتا ہوں۔دعا ہے کہ اللہ پارا چنار کے مظلوم شیعوں کو بین الاقوامی دہشت گروں کے نرغے سے آزاد فرمائے۔ کے پی اور وفاقی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے کی توفیق دے۔تکفیری ذہن میں رکھیں کہ پاکستان میں ان کے اقتدار کا سورج غروب ہو چکا ہے۔جس طرح شام و عراق سے داعش ختم ہوئی اسی طرح پاکستان سے دہشت گردی زوال پذیر ہے۔سیکیورٹی اداروں کو سمجھنا چاہئے کہ 1980 جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ابھی اگر سدباب نہ ہوا تو افسوس کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here