عید میلاد النبیۖ ایک سوال؟

0
64
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

عید کا لفظ قرآن مجید میں جہاں استعمال ہوا ہے وہاں نماز روزے، قربانی کا کہیں ذکر نہیں ہے بلکہ جس دن اللہ کی طرف سے رحمت کا نزول ہو۔ اس دن کو عید کہتے ہیں۔ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کے بارے فرمان نبوی ہے۔ اور یہ واقعی ہماری عیدیں ہیں۔ ان کی فضیلتیں بھی اللہ کے نبیۖ نے بیان فرمائی ہیں۔ لہٰذا واعظمین مقررین حضرات سے گذارش ہے کہ اُمت کو پوری بات بتائیں۔ کہ عبادات کے حوالے سے دو عیدیں ہیں اور نزول رحمت کا ہر دن عید ہوتا ہے لہٰذا تیسری عید کہاں سے نکال لی ،اُمت کو یہ دھوکہ نہ دیں۔ میلاد نبیۖ منانا عین توحید ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ ہم اپنے نبیۖ سے ٹوٹ کر پیار کرتے ہیں مگر ہم اسے مخلوق مانتے ہیں ،خدا نہیں مانتے کیونکہ اگر ہم یہ کہیں کہ نبیۖ کا میلاد نہیں ہے تو یہ شرک ہے ۔یہ صفت صرف اللہ کی ہے جس کا میلاد نہیں ہے اور نہ ہی اس کے گھر میں کوئی میلاد ہوا ہے ،وہ میلاد سے پاک ہے۔ تو گویا کہ ہم نے فرق کردیا وہ نبیۖ ہے جس کا میلاد ہے۔ وہ خدا ہے جس کا میلاد نہیں پھر ہماری اخلاقی ڈیوٹی ہے کہ امت کو بتائیں کہ نبیۖ کا میلاد مانیں گے تو بات سیرت تک جائے گی۔ اسوہ حسنہ کی بات ہوگی اگر میلاد نہیں تو سیرت کیسی لہٰذا ہمیں ماننا ہوگا پہلے میلاد نبی ۖپھر سیرت نبی ۖہے ۔اللہ تعالیٰ نے بے شمار نعمتیں عطا کی ہیں۔ مگر کہیں بھی یہ حکم نہیں دیا میں نے تمہارے اوپر احسان کیا ہے۔ مگر ایک جگہ فرماتا ہے کہ میں نے تمہیں محمد رسول اللہۖ تم میں سے رسول بنا کر دیا ہے۔ یہ میرا سب سے بڑا احسان ہے لہٰذا میرا شکر ادا کرو۔ اور اس نعمت عظمیٰ کے ملنے پر خوشی کا اظہار کرو۔ بلکہ تمہارے اوپر لازم ہے کہ خوشی منائو الحمد للہ ہم نے حکم ربی کو مانا۔ اور خوشی کی مگر وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ خوشی ہمارے ہاتھ سے نکلتی گئی۔ اب خیر سے کسی عالم کے بس کی بات نہیں۔ کہ اس خوشی کو واپس مسجد میں لے آئے۔ جہاں ذکر مصطفٰے سن کو عباد کو دل چاہتا تھا۔ تہجد کا شوق پیدا ہوتا تھا۔ زیادہ سے زیادہ بچپن میں چھوٹی لائیٹ ایک لڑی لگا دی جاتی۔ جھنڈیاں لگا دی جاتیں پھر لپیٹ کر اگلے سال کے لئے رکھ لی جاتیں۔ اب میلاد نبی سڑکوں اور بازاروں میں آگیا رنگ برنگے فلوٹ(ماڈل) رنگ برنگے بینڈ، کان پھاڑنے والا ڈی جے بیہودہ ڈانس اس سال لڑکے اور لڑکیاں مل کر ڈانس کر رہے ہیں۔ ایک خاتون کو بنا سجا کر حور بنا کر چوک میں بٹھا دیاگیا ہے ۔ لمبے لمبے کیک جس پر روضہ رسول کی تصویر اور سرکار کا اسم گرامی لکھ کر چوک میں تیز چھری سے کیک کاٹنا، کیک نہیں سرکار کا اسم گرام کاٹنا جھنڈیاں جس پر سرکار کا اسم گرامی ہوتاہے۔دوسرے دن گندگی کے ڈھیر پر پڑی ہوتی ہے اے میرے جیسے مولویوں مفتیوں آگے بڑھو اور اپنے زور سے میلاد نبی کو مسجد میں واپس لائو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here