جعلسازی کا راج اور ہتک عزت!!!

0
59
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

بہت عرصہ پہلے ایک حدیث دیکھی تھی کہ من اتھم اتھم جو کسی پر الزام لگائے گا اسپر وہی الزام لگے گا۔ پھر زمانے نے دہائیوں میں ایسی تادیبی مثالیں دکھائیں کہ دم بخود رہ گئے۔ آج سوشل میڈیا کی پدر مادر آزادی نے ایک طرف انسانیت کی شرافت کا جنازہ نکال کے رکھ دیا ہے ۔ اور انسانیت شرافت کی متلاشی نظر آرہی ہے ۔ دوسری طرف اب کوئی پرائیویسی نہیں رہی ہے۔ کسی کی عزت محفوظ نہیں رہی ہے۔ نہ کوہی معتبر نہ کو ئی بزرگ، تیسری طرف جعلی آئی ڈیز نے شیطان کا کام اور آسان کر دیا ہے۔ اب شیطان محو آرام ہے، اسنے اپنے چیلے چھوڑ رکھے ہیں ،چوتھی طرف ڈبنگ کے سسٹم نے اور گل کھلائے، جعلی آڈیوز، ویڈیوز، خطوط، برقی میسیجز اور خفیہ ریکارڈنگ اور کیمراز نے شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے، پانچویں طرف نام نہاد آزادی نے والدین کے سامنے اولاد کو اور اولاد کے سامنے ماں باپ کو برہنہ و شرمسار کر دیا ہے۔ شرم و حیا رخصت ہو، مہر و وفا عنقا بن گئی، دغا و جفا عام ہو گئی، رعب و دبدبہ چلتا ہوا، چھوٹے بڑے کا لحاظ بھی چل بسا۔ چراغ سحر لے کے بھی ڈھونڈیں تو پرانی روایات ملنے کی نہیں ہیں۔ تلاش گم شدہ کے اشتہارات دیتے رہیں، حمیت و غیرت و شرافت و دیانت و رواداری کا پتہ نہیں۔ مفاد پرستی بام عروج پر ہے۔ مار دھاڑ انسانیت کی شناخت بن رہی ہے۔ کوئی بھی پاگل اٹھ کر آبروریزی اور بے آبروئی کر سکتا ہے، کسی کو نہ اپنی خاندانی بیک گرائونڈ کا احساس ہے نہ عہدے کا اور نہ منصب کا۔ اللہ رحم کرے، پہلے ایک زمانہ میں آڈیو ریکارڈ کا رواج تھا ۔ آج خفیہ کیمرے آگئے ہیں ویڈیوز بننے لگیں ۔ پھر وٹس ایپ اور فیس بک آگیا ،چھٹی طرف معاشرہ اتنا کمزور ہو گیا ہے ۔ پہلے مظلوم دادرسی کیلئے ارباب اقتدار کے دروازوں پر دستک دیتے تھے ،آج ارباب قدرت ہی یہ کھیل کھیلنے کا جتن کر رہے ہیں اور دوسرے اپنی عزت ہی نہیں بچا رہے تو ووٹروں کی مدد کیا کرینگے ۔ ساتویں طرف کبھی سیاستدانوں کو اپنے علاقوں کے مسائل کے حل کیلئے اپروچ کی جاتی تھی، آج وہ اپنی چادر اور چار دیواری کے تحفظ کو کھو بیٹھے ہیں۔ ساتویں طرف حکومتی، سماجی، معاشرتی، ثقافتی اور مذہبی وفاداریاں غداریوں میں بدل رہی ہیں ،آٹھویں طرف ایک دوسرے پر اعتماد بالکل رخصت ہو گیا ہے۔ کل کے دوست آج دشمن آج کے دوست کل دشمن ہو ئے جارہے ہیں۔ نویں طرف اسلام میں جتنا صلح پر زور لگانے کا حکم تھا ،اتنا ہی زور فتنہ و فساد پر لگ رہا ہے دسویں طرف اکثر افراد جانتے بوجھتے ہوئے جعلی آئی ڈیز، جعلی ویڈیوز، جعلی آڈیوز۔ کو اس لیے مسترد نہیں کر رہے کہ کہیں انکی پت نہ اتر جائے اس سے غافل کہ جو پرانے محسنوں کو ڈس رہے ہیں انہیں ضمیر بیچتے دیر نہ لگے گی ،اللہ کریم ہی ہم سب کی عزت و وقار کی حفاظت فرمائے۔ آمین یا رب العالمین
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here