ٹرمپ اور زلینسکی کی چرب زبانی !!!

0
33
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن!آج کل یوکرائین کے صدر زلینسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اوول آفس میں ہونے والی دو طرفہ چرب زبانی کے چرچے نہ صرف امریکی زبانوں پر ہے بلکہ پوری دنیا اس ہونے والے تماشہ میں مشغول تھی خاص طور پر یورپی یونئین کے سوائے ایک دو مملک سب کے سب زلینسکی کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کی روسی صدر پوٹن سے نا توانی کے باوجود جویوکرائن کی آزادی کے لئے متھہ لگائے کھڑا ہے آزاد دنیا اس کی بہادری کی داد دئیے بغیر نہیں رہ سکی جو امریکی میڈیا کو نا گوار لگا کہ کیسے اس چھوٹے قد کے آدمی نے پوری دنیا کے سامنے ڈونلڈ ٹرمپ کو ترکی بہ ترکی جواب دے کر دنیائے سیاست سے داد وصول کر رہا ہے اس کے بعد انہوں نے زلینسکی کی شہرت کی ہوا نکالنی شروع کردی اور ہم یہی سمجھتے رہے کہ پاکستانی میڈیا ہی نمبر دو کام کرتا ہے لیکن ان کی لفافوں کے علاوہ ایک مجبوری کہ وہ بندوق کے سائے تلے رہتے ہیں اور امریکہ والے دولت کے ساتھ ساتھ نئے نئے الیکٹڈ ڈکٹیٹر مزاج صدر کے سائے تلے ۔ جو زلینسکی کے لباس سے لے کر انداز گفتگو پر شوشا کرتے رہے لیکن وہ اپنے ملک کی آزادی اور اپنے شہریوں کے لئے امن کی بات کرتا رہا ڈونلڈ ٹرمپ کی نظر یوکرین کی جنگ بندی پر کم بلکہ یوکرین کی معدنیات پر زیادہ ہے اب دیکھئے کہاں جا کر سودا مکتا ہے۔
قارئین وطن!آج ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سنبھالے تقریبا دن ہو چکے ہیں لیکن اس نے ابھی تک اپنے ہر دل عزیز دوست عمران خان کی جرنل عاصم منیر کی ناجائز اسیری سے نجات کے لئے کوئی موثر اقدام نہیں کیا جبکہ سی آء اے اسٹافر سید مشاہد حسین کسی نہ کسی وی لاگ پر آ کر عمران خان عرف قیدی کی رہائی کی نوید سناتے رہتے ہیں اور دوسرے وی لاگرز عمران پر جرنیلی جبر کی داستانیں سناتے ہیں اور دور دور تک ناجائز رہائی کی کوئی امید بر نہی آتی۔ ایسا لگتا ہے کہ سی آئی اے اسٹافر سید مشاہد حسین صاحب کے اپنے ہنڈلرز کے ساتھ تعلقات میں گرم جوشی میں کچھ کمی ہے جس کی وجہ سے ابھی تک کوئی سیرئیس پیغام جی ایچ کیو کے اعلی دفتر تک نہیں پہنچا چلیں اتنا کریڈٹ تو مشاہد حسین صاحب کو جاتا ہے کہ عوام کے دلوں میں عمران کی رہائی کی ایک امید کو زندہ رکھا ہوا ہے ۔اور میرا بھی یہی یقین ہے کہ!
طولِ غمِ حیات سے گھبرا نہ اے عمران(جگر)
ایسی بھی کوئی شب ہے جس کی سحر نہیں
قارئین وطن!پاکستان کیا دنیا کے ٹیلی ویژن پروگرامز اور وی لاگز ر صدر ٹرمپ اور یوکرائین کے صدر زلینسکی کے اوول آفس میں ہونے والی چرب زبانی سے بھری پڑی ہے خاص طور پر وطن عزیز کے کچھ وی لاگرز کے تبصرہ بڑے مزے دار ہیں ان کی باتیں سنیں تو ایسا لگتا ہے جیسے وہ خود مکالماتی انجمن کا حصہ ہوں بلکہ ان کے اشاروں کے مطابق ساری انٹرنیشنل گفتگو ہو رہی تھی اور عمران خان کہ حوالہ سے مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں ان کے پاس -کاش ہمارے مقتدروں کو بھی نوشتہ دیوار پڑھنا آجائے اور وہ آنے والے انٹرنیشنل شور کو سن لیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور یہودیوں نے اپنی آستینوں میں کیا کیا بجلیاں چھپا کر رکھی ہیں خاص طور پر ہمارے قیمتی اثاثوں کے لئے جرنل عاصم صاحب پلئیز پلئیز پلئیز ہوش کے ناخن لو اور عمران سے ذاتی مخاصمت سے باہر نکل کر ملک کو برباد ہونے سے بچا یہ تمہارے بونے قد اشتہاروں کی زینت کے سوا کچھ بھی نہیں ہیں اے اللہ ماہ رمضان کے با برکت مہینے کے طفیل پاکستان اور پاکستانیوں پر رحم فرما آمین۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here