آرمی چیف کی اربوں روپے مالیت کی مبینہ جائیدادوںکا انکشاف

0
100

اسلام آباد (پاکستان نیوز)صحافی احمدنورانی کی کی جانب سے آرمی چیف کی جائیددادوں پرفراہم کردہ تفصیلات آج کل موضوع بحث بنی ہوئی ہیں، نورانی کیمطابق جنرل باجوہ جب لیفٹیننٹ جنرل تھے تو اْنکی اہلیہ ٹیکس پیئر تک نہیں تھیں مگرباجوہ کے آرمی چیف بنتے ہی انکی اہلیہ گلبرگ گرین لاہور، اِسلام آباد،کراچی اورDHA میں کئی پلاٹس،لاہورDHAفیز4اورفیز 6میں2کمرشل پلازوں کی مالک بنی، باجوہ کی فیملی نے2018میں تیل کا کاروباربھی شروع کیا۔اس کے علاوہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی23اکتوبر2018 کوجنرل باجوہ کی بہو بننے سے پہلے ہی اچانک ارب پتی بنی اور2نومبر2018 کو یہی خاتون ماہ نورصابر،باجوہ کی بہو بنی۔23اکتوبر2018کوہی مانورکوDHA گجرانوالہ میں8پلاٹس الاٹ کئے گئے۔جنرل باجوہ نے ماہ نورکے والد اوراپنے بیٹے کے سسرصابر میٹھو کیساتھ ایک مشترکہ کاروبار بھی شروع کیا۔اس دوران صابر میٹھو نے پاکستان سے پیسے بیرون ملک ٹرانسفرکیے اور جائیدادیں بھی خریدیں۔احمدنورانی کی رپورٹ کے مطابق اس وقت اندرون اور بیرون ملک باجوہ کے اثاثوں کی ملکیت 12.7ارب سے زیادہ ہے۔اکتوبر2018 تک صفر اثاثوں کی مالک مانورکے اثاثے جنرل باجوہ کی بہو بننے سے ایک ہفتہ قبل1بلین (1271 ملین) پر جا پہنچے، مانور لاہور میں212 کنال، 12مرلے زرعی زمین کی بھی مالک ہے جس کی مارکیٹ ویلیو340 ملین ہے۔اس کے علاوہ DHAلاہور فیز 7سکیٹرCمیں ماہ نور4،آٹھ مرلے کے اور3 ،چارمرلے کے490ملین مالیت کے کمرشل پلاٹوں کی بھی مالک ہے، اسلام آبادمیں ایک70ملین کے گرینڈ حیات اپارٹمنٹ،DHA گجرانوالا میں 1کنال کے8 پلاٹس جن کی مارکیٹ ویلیو72ملین ہے،ایک کمپنی میں15000شیئرز کی بھی ملک ہے۔ ٹیکس پیٹرولیم کمپنی جوپاکستان میں ایک اوور سیز کمپنی کے طور پر درج ہے،جسکے ہیڈ کوارٹر دبئی میں ہیں،ماہ نورصابر2019میں اْسکی منیجربھی بنی، 14اکتوبر2018میں ٹیکس پیٹرولیم کو پاکستان میں رجسٹرڈکیاگیااوراسی کمپنی کو16جنوری2019کودبئی میں بھی رجسٹرڈکیاگیا۔ثبوتوں کے مطابق ماہ نورکے والد صابر میٹھو اوراسکابھائی ناصرحمیدبھی اس کمپنی کے ڈائریکٹرہیں۔ٹیکس پیٹرولیم کا کاروبارپورے پاکستان میں ہے اوراسکو باجوہ کی بہو چلاتی ہے۔FIAریکارڈ کے مطابق صابرمٹھواورحمیدناصرنے بہت کم دبئی کاسفرکیا،جبکہ باجوہ کابیٹاسعداوربہوماہ نوردبئی میں ہی رہتے ہیں۔اب ایک نظرجنرل باجوہ کی اہلیہ عائشہ امجدکے اثاثوں پرجوانھوں نے اپنے شوہریعنی کے آرمی چیف ہونے کے دوران بنائے۔دس کنال کا ایک پلاٹ گلبرگ گرین،Bـ9A اسلام آبادمیں 150ملین کے پلاٹ کی مالک، دس کنال کا دوسرا پلاٹ، پلاٹ نمبر71 B9ـA گلبرگ گرین اسلام آباد کی مالک ہیں جس کی قیمت 150ملین ہے۔ڈی ایچ اے کراچی میں187 ملین کے فارم ہاؤس کی مالک بنی،جسکی قیمت ایڈوانس ادا کی گئی۔650ملین مالیت کے کمرشل پلازہ فیز4 DHAلاہور کی مالک۔ ڈی ایچ اے لاہور فیز6میں 389 ملین مالیت کے کمرشل پلازہ کی مالک بنی۔ ڈی ایچ ایلاہورفیز9 میں 70 ملین کے4مرلیکی کمرشل پلاٹ کی مالک بنی۔ اسلام آباد میں 88 ملین کا اپارٹمنٹ خریدا، ڈی ایچ اے لاہور میں فیز5 میں 125 ملین مالیت کا خریدا۔ڈی ایچ اے اسلام آبادفیز2میں ایک پلاٹ ہے جسکی قیمت95ملین ہے، پی اے ایف ہاؤسنگ سکیم کراچی میں 90 ملین کا پلاٹ ہے۔اسکے علاؤہ 160 ملین سے زیادہ کیش،زیورات،بانڈز،اور غیر ملکی کرنسی بھی شامل ہے۔احمدنورانی نے3بارDGISPR کاموقف جاننے کی کوشش کی مگرDGISPRنے کوئی جواب نہ دیا اور نہ ہی صابرمٹھو نے کوئی جواب دیا۔احمدنورانی کا مزید یہ کہنا ہے کہ اگر باجوہ یا صابر میٹھو ان سے کوئی بات کرنا چاہیں ان پوائنٹس پرتوان کی ویب سائٹ فیکٹ فوکس باجوہ کو پلیٹ فارم مہیاکریگی مگر اس سے پہلے ہی پاکستان میں میں احمد نورانی کی ویب سائٹ کوبلاک کردیاگیا۔اس کا مطلب احمدنورانی کی سٹوری سچ ہے؟سیاستدانوں کوننگاکرو،ویڈیوز بناؤ،اور خودملک لوٹو۔کیونکہ تم محب وطن ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here