بحث خارج (اجتہاد کورس)کی پذیرائی!!!

0
118
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

میں پانچ دن کیلئے لاہور حاضر ہوا ہوں ، مجھے علامہ سید حسنین رضا موسوی اور علامہ غلام عباس یزدانی نے جامعہ دارلہدی اثنا عشریہ علی پور ضلع مظفر گڑھ میں استاذالعلما آیت اللہ سید محمد یار شاہ نجفی کی برسی ، انکے بھتیجے محسن ملت علامہ سید صفدر حسین نجفی، بھتیجے و داماد آیت اللہ قاضی سید نیاز حسین نقوی ، انکے فرزندان علامہ حافظ محمد سبطین نقوی ، علامہ حافظ سید محمد حسنین نقوی، آیت اللہ حافظ محمد ثقلین نقوی، مولانا سیدین نقوی کے ایصال ثواب کی مجلس و جلس مدرسہ کے دوران ستمبر ہی میں دعوت دے دی تھی۔ اس میں علامہ سید حسین رضا نقوی، حاج مہدی نقوی اور علامہ سید علی رضا نقوی بھی شریک ثواب ہونگے جنہوں نے میری ٹکٹ کینسل کروائی تھی جلسہ کی غرض سے اور وہاں یہ طے پایا ، قبل ازیں میں شاہد زیدی، راشد زیدی کے ذریعہ کراچی میں مجالس فاطمیہ کا وعدہ کر ہی چکا تھا۔ الغرض میں کراچی سے مجالس سے خطاب کرکے لاہور پہنچا جہاں حوزہ علمیہ جامعہ الامام المہدی میں درس خارج اصول و فقہ رکھا گیا تھا ۔ چند دن سے یہ درس باقاعدہ ہو رہا ہے۔ میں رات بھر کے پچھلے حصہ میں اور مغرب سے پہلے اور بعد میں مطالعہ کرتا ہوں اور ساڑھے نو بجے سے تین بجے تک تدریس و نماز و طعام میں علما و زعما کی خدمت میں ہوتا ہوں۔32 ایکڑ پر مشتمل مرکز الامام المہدی علامہ موسوی نے قائم فرمایا ہے جو اسکے شرعی سرپرست اور متولی ہیں ، جہاں انگلش میڈیم اسکول، بوائز ہاسٹل، جامعہ آمنہ ، مسجد الزہرا ، ڈسپسری، حوزہ، سکنائے ، گرلز ہاسٹل، مضیف الام الحسن المجتبء اور امام حسین کا قیام ہو رہا ہے ۔ علامہ غلام عباس یزدانی پرنسپل ہیں جو کفایہ تک تدریس میں تبحر کامل رکھتے ہیں ۔ اس ادارہ میں روزانہ دوسو سے زائد افراد کا کھانا پکتا ہے،120 طالبات، 70 طلبہ اور دس اساتذہ و اسٹاف ہے۔ ہمارے احباب اس سلسلہ میں ثواب دارین حاصل کر سکتے ہیں۔ بلکہ اس ادارہ کے کسی بھی پراجیکٹ میں صدقہ جاریہ کے طور پر شامل ہو سکتے ہیں ۔پہلے روز درس میں چالیس سے زیادہ مستند علما تشریف فرماہوئے۔ پہلے روز کم و بیش سینکڑوں طلبہ و طالبات و زعمائے ملت بھی برکت و پذیرائی کیلئے تشریف لائے، طلبہ کی اوسط چند دن سے چالیس سے زیادہ جا رہی ہے اور آن لائن تو سینکڑوں علما و فضلا درس پڑھ رہے ہیں۔ مجھے اتنا یقین نہ تھا جتنی پذیرائی ہو گئی ہے۔میں ان دونوں علمائے کرام اور علمائے لاہور، عمائدین لاہور کی پذیرائی پر تہہ دل سے شکر گزار ہوں، دوسرے دن سے 120 بچیوں نے درس اخلاق کا کہا تو وہ بھی جاری و ساری ہے، درس خارج میں نے 1989 میں مکمل کیا تھا۔میرے کلاس فیلوز میں آیت اللہ راجہ مظہر علی خان، آیات کرام حسینی بو شہری، احمد خاتمی، جواد فاضل لنکرانی،حسن زمانی، حسین زاہدی، فلاح، قزوینی، موسوی، شمائی، ودیگران تھے۔ درس خارج اصول تو لفظ بہ لفظ لکھا تھا اورفقہ کا درس بھی بہت سارے ابواب تقریبا تیس کا لکھا تھا الحمد للہ۔ پھر مباحثہ بھی کیا تھا۔ 1990 سے پاکستان اور امریکہ میں دروس حوزہ کی تدریس کو جاری رکھا۔ عربی فارسی انگلش اور اردو میں دروس کہے۔ امثلہ سے کفایہ اردو میں اور پھر خارج نیویارک میں حضورا اور اب کرونا کے بعد آن لائن جاری رکھا، امثلہ سے کفایہ تک کی کتب شروح بھی لکھ دیں۔ اکثر چھپ بھی گئیں الحمد للہ۔ پاکستان میں دورہ خارج شروع کرنے میں علامہ نصیر الرضا صفدر ، علامہ وسیم عباس بوترابی، علامہ غلام اکبر ساقی، علامہ محمد سبطین شیرازی، علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری علامہ امجد عابدی، علامہ قمر علی مجاہد، آغایان و علامہ و مولانا حضرات ارشد علوی، سرفراز حسینی، باقر علوی، عباس مہدی ترابی، نسیم آغا، سید صفدر رضا کاظمی، راجہ محمد زین علی خان، الفت حسین سندرالوی، ظفر عباس علوی، محمد ثقلین قدوسی، آغا صغیر ، میاں منظور و دیگر ان شامل ہیں، ایک دور خارج اصول کی اردو میں نذر کی ہے اور چودہ ابواب الفقہ کی۔ یہ چار سے پانچ سال کا کورس ہے، اللہ کریم اسے پایہ تکمیل تک پہنچائے، آمین یا رب العالمین ،محتاج دعا سندرالوی باقی آئندہ انشاء اللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here