”سبحان اللہ”

0
102
عامر بیگ

اس جہان میں کوئی ایسا بندہ بتا دیں جس نے حلف دے کر آج تک کوئی گناہ نہ کیا ہو ،خان بھی بشر ہے لیکن وہ پاکستان کے حق میں بہتر ہے کم از کم ریکارڈ تو یہی بتاتا ہے،ان چوروں اور لٹیروں سے جو ملکی خزانہ لوٹ کر کھا گئے ان سے گئی گنا بہتر ہے ،اس پر لے دے کر ایک گھڑی کا الزام ہے جو اس نے ویلیو کی طے شدہ رقم ادا کر کے توشہ خانہ سے قانون کے مطابق وصول کی اور بیچ کر حاصل شدہ رقم سڑک بنانے پر لگائی، بجائے اسے سراہنے کے مقصد گند اُچھالنا تھا تاکہ حمام میں سب ننگے ہیں کے مصداق اسکی پاپولیریٹی کا گراف نیچے لایا جاسکے مگر عزتوں اور ذلتوں کے فیصلے کرنے والا کوئی اور ہے وہ جو مسجد میں بیٹھے خلیفہ نہ بننے کی دعا مانگتے عمر بن عبدالعزیز کو خلیفہ بنا دیتا ہے جو خان کی تیس فیصد تک کم ہوتی ہوئی پاپولیریٹی کو ساٹھ ستر فیصد تک لے جاتا ہے کیا کیا نہیں کیا گیا اس کے خلاف پہلے گوگی پھر قادر یونیورسٹی ،شہباز گل ہتک عزت کے کیسز ،واڈا، توشہ خانہ، آڈیو لیکس ،ٹیریان خان اور پتا نہیں کیا کیا؟ اب سنا ہے ویڈیو بھی نکال رہے ہیں تو کیا ریاست مدینہ کا نام لیوا اسی مدینہ کے والی کے رب کی بے کراں رحمتوں سے مایوس ہو کر ایک سائیڈ پر ہو جائے یہ خام خیالی ہے اللہ نے اسے اس کام کے لیے تیار کیا ہے ،ان چالیس سالوں سے پنپتے فرعونوں کے لیے اللہ موسیٰ کو چلتے پانی میں ٹوکری میں ڈال دیتا ہے کہ اسی کے محل میں جا کر ان فرعونوں کی فرعونیت کا مقابلہ کرے میرا پختہ ایمان ہے کہ لا الہ اللہ کے نام پر بننے والے ملک کو اور لا الا اللہ کو راسخ ایمان سے پڑھنے اور اسکا درس دینے والے کو اللہ رب العزت تنہا نہیں چھوڑنے والا اور کیسے چھوڑ دے تنہا جب ساری دنیا میں اسکے چاہنے والے ماننے والے دل سے دعائیں مانگتے ہیں اسکی اچھی صحت درازی عمر اور اقتدار میں واپسی کے لیے اللہ اپنے حبیب کے صدقے ایک عاشق رسول کو بے عزت کیسے کر سکتا ہے جبھی تو نہ جانے کون دعائوں میں یاد رکھتا ہے ،میں ڈوبتا ہوں ،سمندر اچھال دیتا ہے کے مصداق حکمرانوں کی تمام چالیں پلٹ کر ان پر ہی آن پڑتی ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلہ کو دیکھ لیں توشہ خانہ کے سینتالیس سے لیکر آج تک کے ریکارڈ کو عدالت میں پیش کرنے کا معاملہ ہو یا اسمبلیوں کے توڑنے پر الیکشن کرانے کی بات سب کچھ ان کے منہ میں ٹھونس دیا تھوکے ہوئے کو چاٹنا اور کس کو کہتے ہیں پھر سے کہتا ہوں الٹی چالیں چلو گے تو خان کی پاپولیریٹی میں اضافہ ہوگا کہ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت کا سایہ ہے وہ احترام میں تپتی دھوپ میں پائوں میں پڑی چپل اتار دیتا ہے کس میں ہے اتنی ہمت تو کر کے دکھائے ذکر مصطفی پر اسکی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں، یہ سعادت کسی کسی کے نصیب میں آتی ہے ،سبحان اللہ!
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here