مسلم پولیس آفیسر عدید فیاض کو سلام!!!

0
76
مجیب ایس لودھی

امریکن مسلم پولیس آفیسر26 سالہ عدید فیاض نے فرائض کی ادائیگی کے دوران جام شہادت نوش کر کے امریکہ میں پاکستانی و مسلم کمیونٹی کا سرفخر سے بلند کر دیا ہے،عدید فیاض نے سوگواروں میں بیوہ، دو بچوں کو چھوڑا ہے ، مسلم پولیس آفیسر عدید فیاض کی جوان موت پر نیویارک میں فضا سوگوار رہی،نیویارک پولیس آفیسر، پاکستانی کمیونٹی سمیت ہر فرد کی آنکھ اشکبار تھی۔عدید فیاض کے جنازہ کے موقع پر نیویارک میئر ایرک ایڈمز، پولیس چیف سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیدارن کی بڑی تعداد نے شرکت ، میئر ایرک ایڈمز آخری رسومات میں شرکت کے لیے چار سے پانچ گھنٹے وہاں موجود رہے ، عدید فیاض کی نماز جنازہ کے موقع پر کونی آئی لینڈ کو بند کر دیا گیا ، پولیس بینڈ نے دیگر امریکیوں کی طرح مسلم آفیسر عدید فیاض کو بھی پورے اعزاز کے ساتھ گارڈ آف آنر پیش کیا، نیویارک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مسلم پولیس آفیسر کو اس اعزاز اور عزت کے ساتھ رخصت کیا گیا ہے، نماز جنازہ بروکلین کونی آئی لینڈ کی سب سے بڑی مسجد مکی مسجد میں ادا کی گئی، نماز جنازہ کے موقع پر مکی مسجد میں تل رکھنے کی جگہ نہیں تھی جبکہ مسجد کے باہر بھی لوگوں کا جم غفیر تھا۔اس طرح کا جنازہ نیویارک کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا جس طرح مسلم پولیس آفیسر عدید فیاض کو پورے عزاز کے ساتھ رخصت کیا گیا اس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی ہے ، اس موقع پر عدید فیاض کے والد بھی رنجیدہ نظر آئے اور نم آنکھوں کے ساتھ تقریب میں شریک رہے ، اس موقع پر اپنے خطاب میں عدید فیاض کے والد نے کہا کہ میری دعا ہے کہ کسی بھی والدین کو اللہ تعالیٰ جوان بیٹے کا جنازہ نہ دکھائے، امریکہ بھر میں انٹرنیٹ پر گاڑی کو پسند کر کے خریدار سے ڈیل کرنااور گاڑی کی خریداری عام بات ہے ، اور مسلم پولیس آفیسر عدید فیاض نے بھی اسی طرح انٹرنیٹ پر گاڑی پسند کی جس کی قیمت اور جگہ کے تعین کے لیے فون پر بات چیت ہوئی لیکن جو علاقہ گاڑی کے سودے کیلئے طے ہوا وہ بہت ہی خطرناک تھا، عدید فیاض گاڑی کی خریداری کے لیے طے شدہ رقم لے کر اس علاقے میں پہنچا۔ملزمان یہ نہیں جانتے تھے کہ عدید فیاض نیویارک پولیس سے وابستہ ہے ، انھوں نے عدید کو گاڑی کو خریداری کے لیے رقم دکھانے کا کہا تو عدید نے 20 ہزار ڈالر کی رقم دکھائی جس پر ملزمان نے عدید فیاض پر بندوق تانتے ہوئے اس سے رقم چوری کرنے کی کوشش کی ، اس دوران عدید فیاض ،ملزموں سے گتھم گتھا ہو گیا،اور ایک گولی عدید فیاض کے سر سے ہوتی ہوئی باہر نکل گئی، اس موقع پر عدید فیاض زمین پر گرا اور اس کے بہنوئی نے اس کی گن سے ملزموں پر فائرنگ شروع کی تو وہ بھاگ نکلے۔عدید کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ تین روز تک زندگی اور موت کی کشمش کے بعد خالق حقیقی سے جاملا، عدید فیاض کی پورے اعزاز کے ساتھ تدفین کے بعد رواں ہفتے پیر کو مکی مسجد میں مرحوم کی روح کے ایصال و ثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی جس میں کمیونٹی کے ساتھ نیویارک پولیس سے بھی ہزاروں مسلم پولیس آفیسرز نے شرکت کی ، علامہ مقصود قادری نے دعا کرائی، اس موقع پر ان کے والد صاحب نے شرکت کی جوکہ تمام وقت بڑے غمگین دکھائی دے رہے تھے ، کمیونٹی کی اہم شخصیات روحیل خالد، رانا عدیل نے مرحوم مسلم پولیس آفیسر عدید فیاض کے نماز جنازہ میں اہم کردار ادا کیا۔مرحوم مسلم پولیس آفیسر عدید فیاض گزشتہ پانچ سالوں کے دوران نیویارک پولیس سے وابستہ تھے ، اپنے فرائض کو احسن طریقے سے انجام دیا ، وہ اپنے رہائشی علاقے میں بھی لوگوں سے کافی میل جول رکھتے تھے، عدید فیاض بڑوں کا ادب کرنے والااور معاشرتی رکھ رکھائو کا حامل نوجوان تھا، ہمیشہ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے تیار رہتا تھا، اس کی رخصت کے بعد مسلم اور پاکستانی کمیونٹی میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے جوکہ شاید اب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا لیکن میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس طرح کی جوان موت کا سامنا دنیا کے کسی بھی والدین کو نہ کرنے پڑے، والدین کیلئے یہ غم کسی پہاڑ سے کم نہیں ہوتا ہے ، میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ لواحقین کو یہ بڑا غم برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here