”ترقی کی منزلیں”

0
185
عامر بیگ

ریٹایئرڈ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے الودائی خطاب میں یہ مانا کہ پاکستان کی آرمی پچھلے 75 سالوں سے سیاست میں مداخلت کرتی آ رہی ہے جو کہ ایک غیر آئینی اقدام ہے جس کا نوٹس لیکر ہمیشہ کے لیے سدباب کر دیا گیاہے تاکہ آئندہ سے کوئی بھی آرمی پرسنل اس قبیح فعل کا حصہ نہ بنے تو کیا یہ اعتراف جرم ہے ،کوئی ہے جو اس پر پٹیشن فائل کرے سینئر صحافی جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید سے ایک انٹرویو کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر عمرانی حکومت کا خاتمہ نہ کیا جاتا تو پاکستان کے لیے مشکلات ہو جاتیں تو کیا یہ عمران خان کے بیانیہ کی تصدیق نہیں ہے، سائفر ایک حقیقت ہے تو کیا امریکہ کے کہنے پر رجیم چینج نہیں ہوئی جس کا ڈھونڈورا آج کے حکومتی صحافی دن رات پیٹ رہے ہیں کہ عمران خان نے اپنے امریکی بیانیہ کے خلاف یو ٹرن لے لیا ۔وائس آف امریکہ کو عمران خان کے دئیے گئے حالیہ انٹرویو میں کہیں بھی ایسا شائبہ تک نہیں ملتا کہ سائفر جھوٹ تھا ،سائفر ایک ایسی تلخ حقیقت ہے کہ جسے جھٹلایا نہیں جا سکتا ،یہ امریکہ کے ماتھے پر کلنک کی طرح تا عمر چمکتا رہے گا اور کیوں نہ چمکے امریکہ بہادر اسی ڈر کی وجہ سے اپنی مشہوری کرواتا ہے کہ ساری دنیا میں اس کے خوف کا سکہ چلتا ہے۔ آدھی سے زیادہ بات تو وہ اسی خوف کی وجہ منوا لیتا ہے ،رچرڈ آرمیٹیج نے نو گیارہ کے وقت پاکستان کے آرمی چیف اور چیف ایگزیکیوٹیو جنرل پرویز مشرف کو اسی طرح سے خوف سے بھرپور دھمکی دی تھی کہ ہماری بات مانو ورنہ پاکستان کو سٹون ایج میں دھکیل دیا جائے گا ،یہ بات سائفر میں کہی گئی کہ عمران خان کو اتارو یانتائج کے لیے تیار رہواور اگر اتار دو گے تو پاکستان کو بخش دیا جائے گا اور اس سائفر میں مخاطب کون تھا کس کو کہا جا رہا تھا کہ کہ عمران خان کو حکومت سے اتارا دیا جائے، کس کے پاس اتنی طاقت تھی کہ جیسے تیسے ایک چلتی حکومت جو چھ کی جی ڈی پی ریکارڈ ایکسپورٹ اور ریمیٹینسز دے رہی تھی ،پاکستان میں کرونا کنٹرول کر لیا گیا تھا، تھوڑی مہنگائی تھی مگر اتنی نہیں جتنی اب ہے ،پاکستان کا پاور فل پرسن جس کے پاس تمام تر طاقت ہے، اس کے ایک اشارے پر سب کام ہوتے ہیں اور جس کے آگے آئین صرف ہاتھی کا دانت ہے جس کا واحدمصرف دنیا کو دھوکہ دینا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ہے اور وہ ہے آرمی چیف ،عوام کی کسے پروا اور اس کے لیے خوف پھیلانا ضروری ہے، کوئی بولے تو اسے اٹھا لو اور اسکا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کر دو اور اگر پھر بھی باز نہ آئے تو ارشد شہید کی طرح گولی مار دو،کوئی زبان کھولے تو اسے عبرت کا نشان بنا دو، ننگا کر کے اسکے پرائیویٹ پارٹس کو بجلی کے کرنٹ لگائو تاکہ وہ عقوبت خانے سے باہر آکر لوگوں کو بتائے تاکہ لوگ خوف سے ان کے خلاف کچھ بھی بولنے کی جرات نہ کر پائیں اور اگر کچھ ڈھیٹ قسم کی لوگ پھر بھی نہ سمجھ پائیں تو ملک کے ایون بالا کے معزز رکن سینٹر اعظم سواتی کی تذلیل سے تو یقینا آئندہ کسی کو ایسی جرات نہیں ہوگی، امریکہ پلٹ ہے، صاحب حیثیت ہے ،سینٹر ہے، طاقت رکھتا ہے اگر ایسے بندے کی بھی کوئی اوقات نہیں تو پھر ہر ایک کو ان سے ڈرنا چاہئے، پر اب انہیں خوف کے بت کو توڑنا ہوگا عمران خان اپنے ہر خطاب میں یہی کہتا ہے لا الہ اللہ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے جو اس خوف سے نکل گیا وہ منزل پا گیا ،ڈر سے حکومت ضرور کی جا سکتی ہے پر دلوں میں گھر نہیں کیا جاسکتا جس دن یہ بات سمجھ میں آ گئی پاکستان ترقی کی منزلیں خود بخود طے کر لے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here