سانپ کی نیولہ نے وحشت اور دہشت ختم کر دی ! !!

0
94
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! آج کل ایک بار پھر بڑی شدت سے ہر زبان زدِ عام پر سابق میر سپاہ قمر باجوہ کی پھیلائی ہوئی بربادی کے چرچے ہیں اور اس کی وجہ انہوں نے ایک ایسے کالم نگار کی خدمات مستعار لی ہوئی ہے جو ایک کہانی باز مشہور ہے اور بڑے بڑے محازوں پر اجرتی کالم لکھتا ہے ، وہ کہتے ہیں نا جب اللہ میاں مہربان ہوتا ہے تو پہلے عقل دیتا ہے اور جب ناراض ہوتا ہے تو پھر عقل سے پیدل کر دیتا ہے، جنرل باجوہ کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا ہے کہ اس نے بھی ایسے کالم نگار کی خدمات وصول کی جس کی کوئی کریڈبلٹی نہیں تھی اور اس کا لکھا ہوا کالم باجوہ صاحب پر ایک مکمل چارج شیٹ ہے اگر یہاں پر کسی مردِ قلندر کی حکومت ہوتی تو موصوف آرٹیکل کے مرتکب ہوتے لیکن ابھی دور دور تک کوئی مردِ قلندر نظر نہیں آ رہا جو قومی مجرموں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے ۔
قارئین وطن! آج جس طرف ملک کے حالات چل نکلے ہیں اور جرنل صاحب کو بلکل احساس نہیں ہو رہا کہ جس راستے پر وہ چل پڑے ہیں ،اس سے فوج کی کتنی بدنامی ہو رہی ہے، پاکستان ریاست ہے 22 کروڑ لوگوں کی اور ایک نیشن کے طور پر جس طرح ٹاک شوز اور سوشل میڈیا پر ان کے سپاہ سالار کی حرکتیں عیاں ہو رہی ہیں کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں قوم پر ۔۔ آج آوازِ خلق کہہ رہی ہے کہ سانپ اور نیولہ کی لڑائی میں نیولہ(عمران خان)نے سانپ کی دہشت اور وحشت کا جنازہ نکال دیا ہے ، اس کے بعد اب فوج کی کور کو سمجھنا چاہئے کہ اس لڑائی کو یہیں پر روکنا ہے ،اس سے پہلے کہ موجودہ سپہ سالار سے لے کر ہمارے کل کے سپہ سالاروں کا امیج میر جعفر اور میر صادق نہ بن جائے ،پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کا سارا دارومدار ہماری مضبوط فوج پر منحصر کرتی ہے لیکن اگر سپہ سالار خود ہی قومی مفادات کو پیش نظر رکھنے کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیں گے اور اپنی ہی حکومت کے خلاف سازشیں کریں گے اور ملک کو لوٹنے والوں کے حوالے کریں گے کہ وہ ان کی کرپشن کو کشن فراہم کریں گے تو پھر غدار غدار کے چرچے تو گھر گھر زبان زدِ عام ہوں گے ۔
قارئین وطن! آپ عوام اب تجزیہ کریں کہ ہر بار سپہ سلار کی نظر میں حکومت کی گدی پر بیٹھنے والا ملک کا غدار ہوتا ہے سیکیورٹی رسک ہوتا ہے کل تک وہی شخص محبِ وطن ہوتا ہے ملک کی بھاگ دوڑ بڑے احسن طریقہ سے چلا رہا ہوتا ہے اچانک وہی ریاست کے لئے سب سے خطرناک بن جاتا ہے یہی حال بے نظیر کا تھا یہی کچھ خیال نواز شریف کے بارے میں تھا ، ایوب خان مادرِ ملت کے بارے میں یہی القاب استعمال کرتا تھا، ضیاالحق، پرویز مشرف اور آخر میں پتا چلتا ہے کہ میر سپاہ ریاست کے خلاف امریکہ کے ساتھ مل کر سازشیں کر رہا تھا اور آج وہ خود ہی اپنی جاوید چوہدری کو کہانی لکھواتے لکھواتے ایکسپوز ہو گیا ہے اس کو کہتے ہیں مقافاتِ عمل کہ اچھی بھلی چلتی حکومت کو گھر بھیج کر اپنا منہ چھپاتا پھر رہا ہے۔ کل کا میرِ سپاہ بقول کسی دانشور کے میر صاحب کو ارب روپیہ عزیز ہے جو اس نے ان سازشوں کے دوران سمیٹا ہے ،اس کی بلا سے 22کروڑ عوام بھوک سے مرے لیکن سانپ اور نیولہ کے اس کھیل میں نیولہ عوام کی دعائوں سے سانپوں اور ازدھوں پر بھاری رہا ہے، اللہ خیر کرے، پاکستان کی اور عوام کی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here