نیویارک پاسپورٹ آفس کے ملازمین !!!

0
60
کوثر جاوید
کوثر جاوید

جس طرح موجودہ امپورٹڈ پاکستانی حکومت پاکستان کی تباہی بربادی کر رہی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، ہندوستان ہر مسلمانوں نے آٹھ سو سال حکومت کی اور کئی حکمران رہے آئے جنہوں نے تیس سے چالیس چالیس سال حکومتیں کیں لیکن تاریخ ان کے نام نشان نہیں ہیں۔ شیر شاہ سوری نے صرف دو سال حکومت کی اور پورے برصغیر کا نقشہ بدل کے رکھ دیا جس کی سب سے مثال جی ٹی موڈ ہے۔ قابل سے لیکر دہلی تک ہر دس میل کے فاصلے پر ایک چوکی تعمیر کی اور وہی چوکی اب شہروں میں بدل چکی ہیں۔ دیگر اچھے کاموں کے ساتھ شیر شاہ سوری ایک تاریخی کام کر گیا اور تاریخ میں نام زندہ کر گیا اور بھی کئی حکمران آئے لیکن دو سال کے عرصہ حق شیر شاہ سوری کو مینار پاکستان میں گزشتہ چالیس سالوں سے سیاستدانوں نے پاکستان اور عوام کو جس طرح زوال پذیر کیا سب کے سامنے ہے عمران خان بیس سال کی عمر میں دنیا میں ہیرو تھا ،اس کو شہرت ،عزت اور وقار اللہ پاک نے عطا کیا ،اسے کسی چیز کی کمی نہ تھی، پاکستان اور عوام کی حالت دیکھ کر سیاست میں آئے۔ 22سال کی جدوجہد کے بعد وزیراعظم بننے میں کامیاب ہوگئے اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے اتحادیوں کی ضرورت پڑی اس کے باوجود تاریخی کام کرنے میں کامیاب ہوگئے جس میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی خارجہ پالیسی معیشت صحت کارڈ اور اینڈ آرڈر اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا حل شامل ہیں لیکن عمران خان کی ایمانداری اور ریفارمز اندرونی بیرونی غداروں کرپٹ مافیا کو ایک آنکھ نہ بھائی اندرونی بیرونی سازش سے رجیم چینج کردی جس کے نتیجے میں موجودہ بالائق اور ناجائز حکومت قائم ہوئی ،مہنگائی ،بیروزگاری، لاقانونیت ،کرپشن چور بازاری میں کئی ہزار گنا اضافہ ہوا جبکہ دن کی حکومت نے وہ کام کیا کہ20ارب ڈالر ذخائر ختم کردیئے، ملک ڈیفالٹ کرنے کے نزدیک پہنچ چکا ہے۔ لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں بیرونی طاقتیں دوست ممالک موجودہ حکومت پر اعتبار نہیں کر رہی شدید بحران پیدا ہوچکا ہے۔ اندرونی حالات کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک پاکستانی سفارت خانوں میں کام کرنے والے لوگوں کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی ادائیگی شدید بحران کی صورت اختیار کر چکے ہیں ،میں خاص طور پر نیویارک میں پاسپورٹ آفس کے اسٹنٹ ڈائریکٹر خرم عباس ،ڈیٹا انٹری آپریٹر کاشف عمران اور یوڈی سی ارشاد پیرزادہ کو ان اہلکاروں کو گزشتہ آٹھ ماہ سے تنخواہ کے بغیر کام لیا جارہا ہے نہ گھر کا کرایہ نہ دیگر فنڈز جس کی وجہ سے یہ لوگ ذہنی مریض بن چکے ہیں اور کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے والے کئی بار کونسلر جنرل نیویارک عائشہ علی کو درخواست کرچکے، امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان کو درخواست دی ،دفتر خارجہ، وزیر خارجہ اور دیگر افسران کو گزارش کی لیکن حکومتیں اہلکار ٹس سے مس نہیں ہوئے ،فنڈز ہونے کے دعوے کئے جارہے ہیں جبکہ آئے روز وزراء کی فوج ظفر فوج امریکہ کے حوالے پر فائیو سٹار ،ہوٹلوں اور دیگر مراعات میں غریب عوام کے فنڈز لٹا رہے ہیں۔ وزیر خارجہ بلاول زرداری گزشتہ سات مہینوں میں چالیس ممالک کے حوالے جن میں چار دفعہ امریکہ کا دورہ شامل ہے۔ جو ارب روپے خرچ کر چکے ہیں نیویارک میں کونسلر جنرل نے پاکستانی ٹوازم کے حوالے سے ایونٹ پر کروڑوں روپے اڑا دیے لیکن کروڑوں روپے کمانے والا پاسپورٹ آفس اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کر رہا امریکہ میں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جو پے چیک ٹوپے چیک اپنے اخراجات پورے کرتے ہیں، آٹھ مہینوں سے یہ ملازمین کس طرح کمپرسی کی حالت میں کس طرح اپنی فیملیز کو سپورٹ کرتے ہیں ،یہ نہایت تکلیف دہ ہے، یہ تینوں ملازمین دفتر خارجہ کو سفیر صاحب کونسلر جنرل سے شدید احتجاج کر رہے کہ ان کے ساتھ یہ ناروا سلوک بند کیا جائے ،ان کے واجبات ادا کئے جائیں تاکہ وہ شدید مالی بحران ،ذہنی بیماریوں سے باہر نکل سکیں ،ہم امید کرسکتے ہیں ،وزیر خارجہ بلاول، زرداری، سفیر پاکستان مسعود خان ،کونسلر جنرل عائشہ علی ،خرم عباس، کاشف عمران اور ارشاد پیرزادہ کی شدید بحرانی حالت پر مہربانی فرمائیں گے۔ انسانی ہمدردی اور ذمہ داری سمجھ کر ان ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here