ہیوسٹن کی تاریخ کی سب سے بڑی افطار!!!

0
88
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ہیوسٹن میں جب رمضان شروع ہوتا ہے تو ہر طرف افطاری اور سحری کے مقابلے شروع ہو جاتے ہیں روزانہ کوئی نہ کوئی افطاری اور سحری کی دعوتیں شروع ہو جاتی ہیں لیکن ایک افطار پارٹی جو ہیوسٹن کی سب سے بڑی افطار پارٹی کہلاتی ہے وہ ہے ہیوسٹن سسٹرز سٹیز اور سٹی آف ہیوسٹن کے اشتراک سے ہر سال منعقد کی جاتی ہے جس کی تیاری میں بڑا وقت لگتا ہے اس افطار ڈنر کے روح رواں جاوید انور کے دست راست سعید شیخ جو کہ ایک بہترین آرگنائزر جو دن رات ایک کر کے اس افطار کا اہتمام کرتے ہیں اور اپنے ساتھ ہیوسٹن کی تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہر ایک کی تجویز کو ماننا یہ ایک بہت بڑے حوصلہ کا کام ہے لیکن دیکھنے میں تو وہ بہت چھوتے نظر آتے ہیں لیکن ان کے اندر جو اتہا سمندر موجود ہوتا ہے وہ لوگوں کو اس وقت نظر آتا ہے جب افطار ڈنر کا دن آتا ہے اور جو ان کی محنت اور کارکردگی نظر آتی ہے اس نے لوگوں کو دکھانا وہ صرف سعید شیخ کا ہی حصہ ہے۔ میڈیا کو شام 5 بجے سے ہی بلوا لیا جاتا ہے تاکہ کوئی کوریج نہ رہ جائے جب ہم وہاں پہنچے تو بہت بڑی تعداد وہاں پہنچ چکی تھی اور وہاں پر جو بوتھ بنائے گئے تھے وہاں لوگ اپنے رجسٹریشن ٹکٹ دیکھ کر اپنی سیٹ نمبر لے رہے تھے لگ رہا تھا کہ اس سال بہت بڑی تعداد شریفک ہونیوالی ہے اور ہوا بھی ایسا ہی اس سال تقریباً ڈھائی ہزار کے قریب لوگوں نے شرکت کی۔ بابو سنٹر جو کہ ہیوسٹن کا خوبصورت ترین سنٹر ہے اس کی خوبصورتی اپنی نوعیت کی لیکن جو انتظام وہاں کیا گیا تھا اس نے اس ہال کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیئے تھے اس سے پہلے اس طرح کی اور اتنی بڑی اسکرین کبھی نہیں لگوائی گئی تھی ہال خوبصورت لائٹوں سے جگمگا رہا تھا۔ اس لحاظ سے بھی یہ افطار ایک یادگار بن گئی ہیوسٹن کے میئر سلوسٹر ٹرنر کی یہ آخری افطار تھی کیونکہ دسمبر میں ان کی معیاد ختم ہو رہی ہے اس لیے سعید شیخ اور ان کی مدد گار ایسوسی ایشنز نے مل کر اس افطار کو ایک تاریخ افطار بنا دیا اس افطار ڈنر میں ہیوسٹن کی مقتدر شخصیات، بزنس مین، ڈاکٹرز، سیاسی لیڈران اور غیر ملکی سفارتکاروں کی شرکت نے اس افطار ڈنر کو کامیاب کروانے میں بڑا کردار ادا کیا۔ اراکین کانگریس شیلا جیکسن لی، ایل گرین، ممتاز پاکستانی تاجر جاوید انور، تنویر احمد اور پاکستان سمیت دو درجن سے زائد مسلم اور مسلم ممالک کے سفارتکاروں اور سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔ فورٹ بینڈ کائونٹی کے اسٹیٹ نمائندے ڈاکٹر سلیمان لالانی نے بھی شرکت کی۔ ٹی وی ون کی فرح اقبال اپنی پوری ٹیم کیساتھ وہاں موجود تھی اور اس پروگرام کو لائیو پیش کر رہی تھیں۔ پورے ہال میں ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے افطار بکس رکھے ہوئے تھے ان کے ساتھ جوس رکھا ہوا تھا۔ اس موقع پر گورنر گریک ایبٹ کا مسلمانوں کیلئے رمضان کی مبارکباد کا ویڈیو پیغام بھی دکھایا گیا۔ مہمان خصوصی میئر ہیوسٹن سلوسٹر ٹرنر کو ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اراکین کانگریس ایل گرین اور شیلا جیکسن لی کی جانب سے میئر ہیوسٹن اور ان کی خدمات پر تعریفی اسناد بھی پیش کی گئیں۔ کوآرڈینیٹر سعید شیخ نے مہمانوں کا خیر مقدم اور تعاون کنندگان کا شکریہ ادا کیا۔ میئر ہیوسٹن نے مسلمانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے امریکہ کا سب سے بڑا یونٹ قرار دیا اور جاوید انور اور سعید شیخ کو اس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ کانگریس وومین شیلا جیکسن لی نے کہا کہ ہم ہیوسٹن ڈایورسٹی اور ہم آہنگی کی وجہ سے اپنی منفرد شناخت رکھتے ہے جو اسے دوسرے شہروں سے ممتاز بناتا ہے۔ ایل گرین کا کہنا تھا کہ اسلام ایک عظیم مذہب ہے اور اس میں اس کی دل سے عزت کرتا ہوں۔ سید جاوید انور نے میئر ہیوسٹن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میئر نے ہیوسٹن کو منفرد اور امریکی شہر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو ان کی خدمات اور فہم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کوآرڈینیٹر سعید شیخ نے افطار میں کلیدی کردار ادا کرنے والی تنظیموں بشمول اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن، اسماعیلی کونسل اور دیگر اسپانسرز اور ڈونرز کا شکریہ ادا کیا افطار ڈنر سے آئی ایس جی ایچ کے صدر ایمن کبیر اسماعیلی کمیونٹی کے مراد آجانی اور مسرور جاوید خان نے بھی خطاب کیا۔ مغرب کی نماز مفتی عبدالقادر صدیقی کی امامت میں ادا کی۔ نماز کے بعد ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے عمدہ کھانوں سے لوگوں کی تواضع کی گئی اسماعیلی والنٹیئرز نے ہر سال کی طرح اس سال بھی اپنی کارکردگی سے لوگوں کو بہت متاثر کیا۔ یہ افطار ڈنر 24 واں افطار ڈنر تھا جو ایک تاریخی اور یادگار افطار ڈنر بن گیا۔ پورا ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ اس افطار ڈنر کو دیکھتے ہوئے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت ہیوسٹن میں پروگرام آرگنائز کرنے میں جو مہارت سعید شیخ کو حاصل ہے جس طرح وہ دن رات محنت کر کے آگنائز کرتے ہیں وہ صرف انہی کا حصہ ہے۔ پاکستان نیوز ان کو اس شاندار پروگرام کا انعقاد کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here