محسن اُمت امی عائشہ صدیقہ !!!

0
92
شبیر گُل

قارئین سترہ رمضان المبارک امت کی ماں کا دن ہے،صدیقہ،حمیرا،طیبہ،طاہرہ ،عالمہ،فاضلہ،فقییہ،اُم عبداللہ، حبیبہ الرسول ،صدیق اکبر کی لخت جگر،حبیب کبریا، امام الانبیا،خاتم النبین، امام المرسلین، جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کی زوجہ اقدس،لاالہ الا محمدرسول اللہ پر یقین رکھنے والوں کی والدہ محترمہ ،امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ کا یوم وصال تھا ۔آپ کی آدھی زندگی صدیق اکبر اور آدھی زندگی حبیب کے آنگن میں گزری ۔آپ وہ ہستی جن سے نکاح کی بشارت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں ملی۔آپ وہ ہستی جن کے لئے جبرائیل آمین آسمانوں سے سلام لیکر آیا کرتے تھے۔ آپ وہ ہستی جن کے والد کو دنیا کی عظیم ہستی رسول کریم کے یار غار کا خطاب ملا اور آپ اسی شخصیت کے رازوں کی آمین بنیں۔آپ وہ ہستی جن کے لئے آپ فرمائش کیا کرتے کہ عائشہ تھوڑہ پانی بچا لینا اور پھر پیالے پر اسی جگہ سے پانی نوش فرماتے تھے جہاں امی عائشہ صدیقہ کے لب لگے ہوتے۔آپ وہ ہستی جن کے بارے میں احمد مجتبیٰ ، محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ عائشہ کو تمام عورتوں پر فضیلت حاصل ہے جیسے سید کی فضیلت تمام خاندانوں پر ہے۔آپ وہ ہستی جن کے بارے میں سید المرسلین نے فرمایا مجھے عائشہ کے بارے میں تکلیف نہ دو۔ اللہ کی قسم تم سے صرف عائشہ کے بستر پر ہی وحی نازل ہوتی ہے۔آپ وہ ہستی جن کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے۔ آپ وہ ہستی جن کی گود میں ہی آپ اس دنیا سے پردہ فرما گئے۔اپنی والدہ کی فضیلت بتاتے بتاتے رات گزر جائے گی لیکن حقیقت بیان نہیں کی جاسکے گی۔امی عائشہ صدیقہ سے ہمیں جو سیکھنا چاہئے۔ وہ زندگی سیکھنے کے طور طریقے ہیں جن سے اللہ رب العزت راضی ہوتے ہیں ۔بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ اسلام کی پرنسپلز پر عمل کرکے عورت دنیا میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی جن لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے وہ امی عائشہ صدیقہ کی زندگی کو پڑھیں۔ بڑا آفاقہ ہوگا۔ مسلم دنیا کے بڑے اسکالرز،جید علما امی عائشہ کے آگے سر جھکائے کھڑے ہیں۔کسی کو عالم بننا ہے تو امی عائشہ صدیقہ کی طرف دیکھنا ہوگا۔مفتی بننا ہے یا شیخ الحدیث، امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ کی عطا کی گئی تعلیمات کے بغیر نہیں ہوسکتا۔ یہاں تک کہ امی عائشہ صدیقہ وہ حاتون ہیں۔ جن سے صحابہ اکرام بھی سیکھنے آتے تھے۔ اپنے مسائل کا حل دین کی روشنی میں آپ کی بارگاہ سے تلاش کرتے تھے۔امی عائشہ نے یہ سب عرب کے اس معاشرہ میں کیا۔جب انکی ولادت سے محض چند سال قبل تک بچیوں کو زندہ درگور کردیا جاتا تھا۔آج میڈیکل، انجینئرنگ، کمپیوٹر، ٹیکنالوجی اور آرٹی فیشل انٹیلجنس کی تعلیم کو جدت بلکہ کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔ ایسے ہی چودہ سو سال پہلے عرب معاشرے میں منطق، شاعری، تاریخ ، علم و انصاف، طب کو بادشاہوں کا علم سمجھا جاتا تھا اس وقت بھی اماں عائشہ ان علوم کی ملکہ تھیں۔ آج بھی حدیث کی کتابوں میں تقریب ان دو ہزاز سے زائد احادیث کی راوی اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ امی عائشہ نے ثابت کر دیا کہ عورت ہونا کسی طور پر بھی کمزوری نہیں ہے۔آج بھی عورت ہر میدان میں رتبہ و مرتبہ حاصل کرسکتی ہے۔ دنیا کے تمام شعبوں میں اپنا مقام حاصل کرسکتی ہے۔امی عائشہ نے اپنی پاک زندگی سے یہ ثابت کر کے دکھایا ۔ ہمیں صرف ان خطوط کو فالو کرنا ہے۔ زندگی کے ہر شعبہ میں امی عائشہ نے امت کی رہنمائی فرمائی ہے۔ جو انہیں خضور اقدس جناب محمد رسول اللہ سے ملی تھی۔زندگی گزارنے کے طور طریقے، امی عائشہ سے بہتر کوئی نہیں بتا سکتا۔ امی عاشہ عورتوں کے حقوق ،عورتوں کے مسائل ہم نے امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سیکھے ہیں۔ جو لوگ عورتوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں وہ امی عائشہ سے سیکھیں اور جو عورتیں حقوق کی بات کرتی ہیں وہ امی عاشہ صدیقہ کی زندگی کو ضرور پڑھیں ۔ آپ وہ ہستی جن کے کردار کی گواہی قرآن نے دی۔
آج کی خواتین کو زندگی گزارنے کے لئے امی عائشہ کی تعلیمات کو اپنانا چاہئے۔
عورتوں کے حقوق کے نام پر سڑکوں پر عورت مارچ کرنے والی خواتین کو امی عائشہ صدیقہ سے سیکھنا چاہئے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here