رمضان المبارک میںحلال گائیڈ کی کاوش

0
95
مجیب ایس لودھی

اگر80 یا 90 کی دہائی کی بات کی جائے تو امریکہ میں مسلمانوں کی رہائش کسی چیلنج سے کم نہیں تھی، صرف حلال کھانے کی تلاش میں گھنٹوں لگ جاتے تھے بلکہ حلال کھانے کے مراکز کے قریب ہی مسلمان اپنی رہائش گاہ بنانے کو ترجیح دیتے تھے لیکن جیسے جیسے مسلم آبادی میں اضافہ ہوتا گیا تو مسلم کمیونٹی نے اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانا شروع کی ، امریکہ میں اس وقت مسلم کمیونٹی کو جو سہولیات اور وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں ان میں پہلی مسلم امریکی جنریشن کا بڑا عمل دخل ہے جس میں ”میں” خود بھی شامل ہوں، ہم نے اپنے حقوق کے حصول کے لیے سخت جدوجہد اور محنت کی جس کے نتیجے میں آج مسلم کمیونٹی کو حلال کھانے سمیت مختلف سہولیات میسر ہیں۔اگر کچھ سال پیچھے جائیں تو ماہ رمضان کے دوران مختلف مساجد اور اسلامک سینٹر ز میں افطاریوں کا اہتمام کیا جاتا تھا جس میں بڑا حصہ مسلم تنظیموں کا ہوتا تھا لیکن آج کل امریکہ کی حکومتی شخصیات مسلم کمیونٹی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے افطار ڈنرز کا اہتمام کرتی ہیں، سینیٹرز، اراکین اسمبلی، انتخابی امیدوار ماہ رمضان کے موقع پر افطار ڈنر کے ذریعے مسلم کمیونٹی کو ایک جگہ اکٹھا کر کے ان کی حمایت حاصل کرتے ہیں اور ساتھ ماہ رمضان کی مبارکباد دیتے ہیں۔تاریخ کے جھرنکوں پر نظر دوڑائی جائے تو ایسا سوچنا ایک دیوانے کا خواب ہی معلوم ہوتا تھا کہ امریکہ کے سفید فام گورے مسلمانوں کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کریں گے ، مسلم کمیونٹی کو اس کا بڑا کریڈٹ جاتا ہے جس طرح مسلم کمیونٹی امریکا کی مین سٹریم کے ساتھ خود کو جوڑے ہوئے ہے، اس سے ان کی اہمیت اور افادیت میں اضافہ ہوا ہے ، یہ بھی پہلی مرتبہ دیکھنے کو ملا کہ اہم بڑے عہدوں پر پاکستانیوں اور مسلمز کو تعینات کیا جا رہا ہے ، ججز سے لیکر دیگر بڑے عہدوں پر مسلمز اور پاکستانیوں کی بھرتیاں امریکہ کے معاشرے میں اپنی اہمیت کو اُجاگر کرتی ہیں ، کچھ سال قبل مسلم خواتین کے لیے حجاب کے ساتھ باہر نکلنا عذاب بن گیا تھا، اسلامو فوبیا کے واقعات نے مسلمز خواتین کو گھروں تک محدود کر دیا تھا لیکن اسلامی تنظیموں اور مسلم کمیونٹی کی جانب سے اس کے خلاف بھرپورآواز اٹھائے جانے کے بعد آج اسلامو فوبیا واقعات میں کئی گنا کمی واقع ہوئی ہے ۔مسلم کمیونٹی خاص طور پر نوجوان مسلمانوں کو ایک مقام پر اکٹھا کرنے اور یکجہتی پیدا کرنے کے لیے رضا دستگیر کی سربراہی میں ان کی ٹیم کی جانب سے ہر سال حلال گائیڈ پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے ،لیکن رواں رمضان کے پروگرام نے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں ، حلال گائیڈ کی جانب سے سفوک کائونٹی کی دارالقرآن مسجد کی پارکنگ میں وسیع جگہ پر بعد نماز تراویح حلال گائیڈ پروگرام کا انعقاد ہوا تو مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، ایونٹ کے دوران تل رکھنے کی جگہ نہیں تھی، میں نے اپنی تاریخ میں امریکہ کے کسی بھی پروگرام میں مسلمان نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی اتنی بڑی تعداد پہلے کبھی نہیں دیکھی، مسلم لڑکیوں نے حجاب اوڑھ رکھا تھا، پوری طرح اسلامی لباس زیب تن تھا جبکہ مسلم نوجوانوں کی اکثریت شلوار قمیض میں ملبوس اور سروں پر ٹوپیاں نمایاں تھیں، نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد میں کسی پروگرام میں شرکت بڑے اعزاز کی بات تھی جس کا کریڈ ٹ میں حلال گائیڈ کی انتظامیہ خاص طور پرنوجوان رضا دستیگراور ان کی ٹیم جاتا ہے کہ جس طرح وہ اپنی کاوشوں سے کمیونٹی کو اکٹھا کر رہے ہیں یہ واقعی قابل تحسین بات ہے ۔ان کی ٹیم نے بغیر پولیس یا سیکیورٹی کے نہایت بہترین آرگنائز پروگرام کا انعقاد کیا جس پر انہیں شاباش دی جاتی ہے ، پروگرام کے شرکت کے دوران زمین دیکھنے سے بھی دکھائی نہیں دے رہی تھی، ہر سٹال پر سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان کھانا لینے کیلئے اپنی باری کا انتظا ر کر رہے تھے اور طرح طرح کے حلا ل کھانوں سے شرکا کی تواضع کی جا رہی تھی ، رات11 سے 2 بجے تک جاری رہنے والے اس پروگرام میں ایک اندازے کے مطابق 6 سے 8 ہزار کے قریب نوجوان شریک تھے ، نوجوان لڑکیوں کی کالے رنگ کے عبائیے جبکہ مسلم لڑکوں کی اکثریت کی سفید رنگ کے شلوا ر قمیض میں شرکت نے مکہ ، مدینہ کے مناظر کی یاد تازہ کر دی تھی، افراد کا جم غفیر تھا جو کہ قسم قسم کے لذیذ کھانوں سے محظوظ ہو رہا تھا ، اس پروگرام کے انعقاد پر رضا دستگیر ان کی ٹیم عماد اور عمران کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں ، تحریر کے اختتام پر امریکہ کی تمام مسلم کمیونٹی کو میری اور پاکستان نیوز کی جانب سے عیدالفطر کی ڈھیروں مبارکباد ، اللہ تعالیٰ اس دن کی مبارک خوشیاں ہم سب کو نصیب کرے، آمین !
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here