پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی9مئی جیسا سانحہ برپا ہوا ہے کہ جس میں عمران خان کی ٹائیگر فورس، اتحادی ٹی ٹی پی، مددگار جنرلوں اور ججوں نے حصہ لیا ہے جس میں کورکمانڈر ہائوس بنام یادگار جناح ہائوس راولپنڈی جی ایچ کیو، جی ایچ کیو، میانوالی ایئرفورس بیس پشاور وفوجی قلعہ، کراچی کورکمانڈر ہائوس اور دوسری فوجی تنصیباتوں، بیرکوں چھائیونیوں مسجدوں اور عبادت گاہوں پر حملے کئے گئے ہیں جس کے علاوہ ریڈیو پاکستان پشاور، رانا ثناء اللہ اور دوسرے سیاستدانوں کے گھروں رہائش گاہوں کاروباروں کو آگ لگائی گئی ہے۔ جس میں لاہور کور کمانڈر کے سربراہ جنرل سلیمان غنی نے جھتوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے جن کے حفاظتی عملے کو غیر مسلط کیا گیا۔ پختونخواہ کا فوجی قلعہ لوٹ لیا گیا میانوالی ایئرفورس کے پانچ یادگار جنگی جہاز بشمول ایم ایم عالم کے بہادری کے کارنامے میں استعمال جنگی جہاز کو آگ لگا دی گئی۔ فوجی شہداء کی قبروں کی بے حرمتی کی گئی۔ کراچی کورکمانڈر ہائوس کو سندھ کی پولیس نے بچا لیا۔ باقی جو کچھ ہوا اس کا مظاہرہ بھارتی میڈیا پر دیکھنے کو ملا جو ناقابل بیان ہے لہذا9مئی کے سانحہ کو ایک منظم بغاوت نہ کیا جائے تو انصاف نہ ہوگا۔ جو ایک سازش کیس ہے جس کی تحقیقات نہ ہوئی تو پھر پاکستان میں 9مئی جیسے سانحاتت رونما ہوتے رہیں گے جن کو روکنا مشکل ہوگا کہ کل ہر گروہ جھتے باز عسکری گروپ ہتھیار اٹھا کر پاکستان کی فوج پر حملہ آور ہوگا جس سے ملک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائے گا۔ چونکہ9مئی کی بغاوت میں عمران خان شامل ہے جنہوں نے گزشتہ کئی مہینوں سے اپنے جھتے بازوں کو تباہ کیا ہوا تھا کہ اگر مجھے گرفتار کیا گیا یا مجھے مقدمات میں قید اور نااہل کیا گیا تو آپ لوگوں نے پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھا لینا ہیں لہٰذا9مئی کو عمران خان کی قانون کے مطابق نیب کے وارنٹ گرفتاری عمل میں آئی تو ان کے تربیت یافتہ ٹائیگر فورس میں شامل مرد اور خواتین نے فوجی تنصیباتوں اور سویلین عمارتوں کاروباروں اور رہائش گاہوں پر حملہ کردیا جو ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے جس میں بعض مقامات پر روکا نہ گیا جس سے ثابت ہوچکا ہے کہ وہ عمران خان جن کی جنرلوں اور ججوں نے کفالت کی تھی وہ9مئی کو رنگ لائی ہے جو بغاوت کی شکل میں نظر آئی ہے جو ریاست پر ایک حملہ ہے جس پر پوری پاکستانی قوم ہیجان میں مبتلا ہوچکی ہے کہ ملک کی امراء کلاس کے لوگوں نے ریاست پاکستان کے خلاف مسلمہ بغاوت کی ہے جو پاکستان کے تمام وسائل پر قابض ہیں جن کی بڑی بڑی رہائش گاہوں زرعی زمینوں اور دوسری آرام گاہوں سے اندازہ لگایا جائے تو پتہ چلے گا کہ پاکستان کی ڈیفنس ہائوسنگ سوسائٹیوں بحریہ ٹائونوں اور اعلیٰ کلاس رہائش گاہوں میں باغی پائے گئے جن کے بچوں اور بیگماتوں تک لوگوں نے بغاوت میں حصہ لیا ہے جس میں سابقہ جنرل حاضر سروس جنرل فوجی افسران اور جج بالواسطہ، بلاواسطہ اپنے اعمالوں اور کرداروں سے9مئی کی بغاوت میں شامل ہیں جس پر غیر جانبدار کمیشن بنایا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نظر آجائے گا۔ تاہم ماضی میں جعلی سازش کیس بنائے گئے جن کی نسبت آج کا9مئی کا سازش کیس بالکل حقائق پر ثابت ہوچکا ہے۔ جس میں راولپنڈی سازش کیس،…..سازش کیس، حیدر آباد سازش کیس تمام کے تمام من گھڑت اور مقروضوں پر مقدمات بنا کر سیاسی پارٹیوں پر پابندیاں اور سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالا گیا اگر مذکورہ بالا سازش کیسوں میں دیکھا جائے تو کسی بھی مقدمے میں فوج پر حملہ نظر نہیں آئے گا جو9مئی2023کو دیکھا گیا ہے جو ایک باقاعدہ سازش تھی جس کا عمران خان نے حکم دیا تھا کہ اگر مجھے گرفتار کیا جائے تو میرے پیروکار پاکستان پر حملہ کریں جس کا اظہار ٹائیگر فورس نے کئی مرتبہ کیا ہے کہ عمران خان ہمارے ریڈ لائن جس کا مظاہرہ9مئی کو ہوا ہے۔ جس میں فوجی جنرلوں اور اہلکاروں کی لاپروائی یا بغاوت نظر آئی ہے جس میں پاکستان پوری دنیا میں ایک ناکام ریاست ثابت ہوچکا ہے۔ بہرحال 9مئی کی بغاوت کے بعد پاکستانی ادارے غیر محفوظ ہوچکے ہیں جس کے دشمن ملکی اور غیر ملکی طاقتیں منتظر ہیں کہ کب پاکستان بکھر جائے عمران خان کے ساتھ جنرل اور جج صاحبان بھی شریک ہیں جنہوں نے اپنے مختلف اعمالوں اور کرداروں سے سہولت کاری کی ہے جس میں عمران خان کے خلاف کسی بھی مقدمے کی سماعت نہیں ہوسکتی ہے تاہم وہ گرفتار ہوسکتے ہیں جن کو باغی عدالتوں نے تاحیات ضمانت رکھی ہے کہ وہ بغاوت قتل یا کچھ بھی کریں انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
٭٭٭٭٭