”اشارہ”

0
218
ماجد جرال
ماجد جرال

پاکستان کے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ہونے والے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جس طرح وائرل ہوئی ہے، ایسے بہت کم واقعات ذہن میں آتے ہیں۔اس ویڈیو میں ایک شخص سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ و خاموش ڈکٹیٹر کو نامناسب الفاظ سے پکارتے ہوئے اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کر رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ شخص افغانی ہے مگر کیا کریں افغانیوں سے بھی تو اپنی دوستی پرانی ہے۔بہرحال پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر اس واقعے کے نقصانات کسی نا کسی کے سر ضرور جائیں گے۔فوج کی سیاست میں مداخلت پر اعتراضات ہمیشہ سے رہے ہیں، سیاسی پارٹیوں سے ہٹ کر پاکستان کے کئی طبقات روز اول سے اس بات پر متفق ہیں کہ فوج کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنا چاہئے، سیاسی پارٹیوں کو اس لیے ہٹا کر بات کر رہا ہوں کہ پاکستان میں سیاسی پارٹیوں کا دوران اقتدار فوج قبلہ اور دوران حزب اختلاف فوج سے مقابلہ ہوتا ہے۔
کوئی بھی سیاسی پارٹی اس تاریخی حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتی، زیادہ دور نہیں ماضی قریب کی بات جو کل تک فوج کے مخالف تھے، آج فوج کے حق میں ریلی نکال رہے ہیں اور جن کے نزدیک آرمی چیف عوام کا ریاستی باپ ہوتا تھا آج اسی شخص کے سڑک کے درمیان ماں باپ کو اچھے الفاظ سے پکار رہے ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کے اس سے پہلے سابقہ آرمی چیف کبھی یوں سر عام گھومتے پھرتے نظر نہیں آتے، کوئی جزیرہ خرید لیتا ہے تو کوئی کمرشل و رہائشی پلازوں کا مالک بن جاتا ہے۔ آرمی چیف کے عہدے سے اترنے کے بعد آرمی چیف کبھی نظر نہیں آتا صرف اس کی شان و شوکت کے چرچے ہی دیکھنے کو ملتے ہیں، تو سابقہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ساتھ یہ حسن اتفاق کس طرح ہوسکتا ہے کہ وہ فرانس کی گلیوں میں اور کبھی دبئی کے اشاروں پر تضحیک کا نشانہ بنتے نظر آتے ہیں،،، مگر ایک بات پر تو کوئی شک نہیں کہ سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے یا جو وہ اپنے ساتھ سلوک کروا رہے ہیں اس کے پیچھے کسی نہ کسی کا اشارہ ضرور موجود ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here