نیویارک( پاکستان نیوز) امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے بارے مذید انکشافات سامنے آئے ہیں کہ وہ امریکہ میں مسلمان مخبروں کے زریعے مذہب اسلام کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں ملوث ہے یہ ایجنسی نہ صرف امریکی سالمیت بلکہ دنیا بھر میں مذاہب کو آپس میں لڑانے ، خلفشار اور بدامنی کے واقعات کرواتی ہے نیویارک کی وکلائ برادری کی مایہ ناز کولیشن فار سول فریڈمز کی ڈائریکٹر کیتھی مینلی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اسٹیفن ڈاونس نے پْرہجوم پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے تہلکہ انگیز انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آئی نے ایک پاکستانی نڑاد شاہد حسین کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیئے اس کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ نیویارک کی مختلف مساجد میں جا کر لوگوں کو امریکہ کے خلاف جہاد کرنے پر اْکسائے چنانچہ وہ نیویارک کے دارالحکومت البنی کے اسلامک سنٹروں میں جانے لگا اور نو مسلم افریقی اور پاکستانی نوجوانوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیئے انہیں آمادہ کرنے لگا کہ آئیے جہاد کریں، میرے پاس ڈالروں کی کمی نہیں اگر آپ لوگ میرا ساتھ دیں تو میں آپ کو منہ مانگی رقم دوں گا، ایک نوجوان کرومیٹی کو اس نے کہا کہ اگر وہ جہاد کے لیئے تیار ہو تو وہ اس کو اڑھائی لاکھ ڈالر کیش دے گا اور اس کو اسلحہ بھی فراہم کرئے گا۔ ایف بی آئی عہدیداران نے شاہد حسین کو کہا کہ وہ نوجوانوں کو پْرکشش مراعات دیکر بھرتی کرئے اس مقصد کے لیئے کچھ بیروزگار نوجوان اس کے جھانسے میں آگے اور کچھ کو اپنے اہل و عیال کی تنگدستی دور کرنے کے لیئے پیسوں کی ضرورت تھی اس میں کوئی شک نہیں کہ ایف بی آئی اپنے مذموم مقاصد کے لیئے جرم کو پیسوں سے خریدنے کی کوشش کر رہی تھی۔ بعد میں ایف بی آئی نے ان نوجوانوں کو گرفتار کر کے کہا کہ وہ انہیں چھوڑ دیں گے اگر وہ امریکہ میں مسلم کمیونٹی کو بدنام کرنے کے لیئے وعدہ معاف گواہ بن جائیں اس کے بعد انہوں نے ان ٹریپمنٹ کیسز کو لے کر انہیں مسلم کمیونٹی کے خلاف استعمال کرنا شروع کر دیا اور اس کیس کے بارے میں ہر طرح کے جھوٹ اور مبالغہ آمیز بیانات دے کر مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لیے انہیں استعمال کیا وہ واقعی مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے والے بن گئے اس سازش کو کامیاب کرنے کے لیئے ایف بی آئی تمام وسائل بروے کار لا رہی ہے کہ امریکہ میں مسلمانوں کو جہادی قرار دیکر ان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جائے۔