سب سے اچھی بزنس میٹنگ مجھے وہی لگتی ہے جو صبح نو بجے، ایک زبردست ناشتے کے اہتمام کے ساتھ ہو۔ ٹیم کے ارکان چائے کافی سے بھی محظوظ ہوں اور اپنے خیالات کا اظہار بھی کریں۔ باس بھی انڈوں کے آملیٹ اور آلوں کے ہیش بران پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے تمام معاملات پر اطمینان کا اظہار کرے اور ہر سوال کا جواب خوشگوار موڈ میں دے۔ فروٹ اور دہی سامنے ہو تو موڈ کو ٹھیک رکھنے میں خاصی مدد ملتی ہے۔ آج دن کا آغاز بھی ہمارے اسٹاف کی بریک فاسٹ میٹنگ سے ہوا۔ شام ہونے والی ہیوسٹن آفس کی افتتاحی تقریب کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور برادر خلیل دمیر نے زکواة فانڈیشن کی ترجیحات کو ایک مرتبہ پھر دہرا یا تاکہ رات کو منعقد ہونے والے پروگرام کے دوران ہمارا اسٹاف شرکائے محفل تک اپنا پیغام بہتر انداز میں پہنچاسکے۔امریکہ کی مسلم کمیونٹی میں ہیوسٹن شہر کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ اسی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے، جب زکوا فانڈیشن نے اپنا ایک ریجنل آفس یہاں کھولنے کا فیصلہ کیا تو مقامی لیڈرشپ نے خاصی حوصلہ افزائی فرمائی ۔ آج رات کی تقریب میں لیڈرشپ کی بڑی تعداد میں شرکت بھی اسی حقیقت کی گواہی دیتے ہوئے نظر آئی۔ مختلف مساجد کے علماکرام کے علاوہ، مختلف مقامی تنظیموں کی لیڈرشپ، خواتین، یوتھ اور سیاست دانوں کی شرکت سے اس تقریب کو چار چاند لگ گئے۔ محترم ایم جے خان بنفسِ نفیس شریک ہوئے جبکہ کانگریس وومن شیلا جیکسن لی اور کانگریس مین ایل گرین کے نمائندگان کی بھی شرکت رہی۔ میرے کئی پرانے دوست بھی تشریف لائے ہوئے تھے اور اس طرح پرانی یادیں بھی خوب تازہ ہوتی رہیں۔آج کی تقریب کسی فنڈریزنگ کے لئے تو مختص نہیں تھی مگر بدقسمتی سے مراکش کے زلزلے کی اطلاع آگئی۔ اتنی بڑی تباہی اور بربادی کو دیکھتے ہوئے زکوا فانڈیشن نے فوری طور پر ترکیہ میں موجود اپنی ایمرجنسی ریسپانس ٹیم وہاں بھجوائی تاکہ متاثرینِ زلزلہ تک فوری امداد پہنچائی جا سکے۔ اس ہنگامی صورتحال کی وجہ سے اس ہیوسٹن آفس کی افتتاحی تقریب میں بھی ایمرجنسی فنڈز کی اپیل کی گئی۔آج کی اس تقریب میں، تلاوت، ویڈیو ڈاکومینٹریز، تقاریر اور پریزنٹیشنز توخوب ہوتی ہی رہیں لیکن انٹرٹینمنٹ سیشن میں نشید اور کامیڈی شو نے تو شرکا کو خوب زیادہ محظوظ کیا۔ برادر پریچر ماس کی محنت کافی رنگ لائی اور تمام لوگ ہنسی خوشی اپنے گھروں کو واپس گئے۔کمیونٹی کی اس طرح کی تقریبوں میں میزبانوں کو تو فائدہ ہوتا ہی ہے لیکن میری آبزرویشن یہ ہے کہ اس طرح کی تقریبات، شرکائے محفل کیلئے بھی باہمی ملاقاتوں کا ایک بہت مثر اور مناسب موقع فراہم کرتی ہیں۔ کیونکہ بقول مرزا غالب، تقریب کچھ تو بہرِ ملاقات چاہئیے۔ حالانکہ اس شعر کے پہلے مصرع سیکھے ہیں مہ رخوں کے لیے ہم مصوری کے مطابق ہم نے تو کبھی مصوری سیکھی ہی نہیں لیکن زکوا فانڈیشن غریب اور ناداروں کی فلاح و بہبود کیلئے دنیا بھر میں جو پراجیکٹس کرتی ہے وہ کسی مصوری سے کم بھی تو نہیں ہیں۔ویسے مرزا غالب کی یہ غزل ہے بہت خوب:
مسجد کے زیر سایہ خرابات چاہیے بھوں پاس آنکھ قبل حاجات چاہیے عاشق ہوئے ہیں آپ بھی ایک اور شخص پرآخر ستم کی کچھ تو مکافات چاہیے دے داد اے فلک دل حسرت پرست کیہاں کچھ نہ کچھ تلافی مافات چاہیے سیکھے ہیں مہ رخوں کے لیے ہم مصوری تقریب کچھ تو بہر ملاقات چاہئے سے غرض نشاط ہے کس رو سیاہ کواک گونہ بے خودی مجھے دن رات چاہئے، نشو و نما ہے اصل سے غالب فروع کوخاموشی ہی سے نکلے ہے جو بات چاہئے ہے ،رنگ لالہ و گل و نسریں جدا جداہر رنگ میں بہار کا اثبات چاہئے ،سر پائے خم پہ چاہیے ہنگامِ بے خودیرو سوئے قبلہ وقتِ مناجات چاہئے یعنی بہ حسب گردش پیمان صفاتعارف ہمیشہ مستِ مے ذات چاہئے۔
نشو و نما ہے اصل سے غالب فروع کو
خاموشی ہی سے نکلے ہے جو بات چاہئے
٭٭٭