محترم قارئین! حضورت غوث اعظم سرکار رضی اللہ عنہ کا مقام اولیاء رضی اللہ عنھم میں بہت زیادہ ہے۔ مولانا روم رضی اللہ عنہ نے تو فرمایا ہے:غوث اعظم درمیان اولیائ۔ چوں محمدۖ درمیان انبیاء علیھم السلام یعنی غوث اعظم رضی اللہ عنہ اولیاء کے اندر ایسا مقام رکھتے ہیں۔ جیسے محمدۖ کا مقام انبیاء علیھم السلام میں ہے۔ کہ نبی پاکۖ سارے نبیوں کے سردار ہیں تو غوث اعظم رضی اللہ عنہ سارے اولیاء کے سردار ہیں۔ جیسے نبی پاکۖ سر کے بالوں سے لے کر پائوں کے ناخنوں تک معجزہ ہی معجزہ ہیں۔ اسی طرح غوث اعظم رضی اللہ عنہ سر کے بالوں سے لے کر پائوں کے ناخنوں تک کرامت ہی کرامت ہیں۔ اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ نے بھی کیا خواب خراج عقیدت پیش کیا ہے آپ عرض گزار ہیں۔
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے ہے قدم اعلیٰ تیرا
کیا دبے جس پہ حمایت کا ہو پنجہ تیرا
شیر کو خطرے میں نہیں لاتا کتا تیرا
اولیاء کرام تو بہت ہوئے اور قیامت تک ہوتے رہیں گے لیکن اس میں شک نہیں کہ کشف وکرامات اور مجاہدات وتصرفات کے بعض خصوصیات کے لحاظ سے حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ کو اولیاء علیھ الرضوان کی جماعت میں ایک خصوصی امتیاز حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اولیاء متقدمین میں سے بہت باکمال اور بڑے بڑے صاحبان کشف وحال بزرگوں نے آپ کے ظہور کی بشارتیں دی ہیں۔ اور اولیاء متاخرین میں سے ہر ایک آپ کی مقدس دعوت کا نقیب اور آپ کی مدح وثناء کا خطیب رہا۔ اور علمء سلف وخلف نے آپ کے بلند درجات اور تصرفات وکرامات کے بارے میں اس قدر کتابیں تحریر فرمائیں کہ شاید ہی کسی ولی کے بارے میں مستند تحریروں کا اتنا بڑا ذخیہ موجود ہو۔ آپ کی بزرگی و ولایت اس قدر مشہور اور مسلم الثبوت ہے کہ آپ کے ”غوث اعظم” ہونے پر تمام امت کا اتفاق ہے۔ چنانچہ حضرت علامہ عزیز الدین بن سلام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ کسی ولی کی کرامتیں اس قدر تواتر کے ساتھ ہم تک نہیں پہنچی ہیں جس قدر تواتر کے ساتھ حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ کی کرامتیں پہنچی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے بڑے بڑے علماء زمانہ اور اولیاء عصر نے آپ کے تبحر علمی اور درجہ ولایت کی عظمت کا اعتراف کیا اور آپ کی شان میں ایسے ایسے کلمات تحسین ارشاد فرمائے جو آپ زر سے لکھنے کے قابل ہیں۔ نسبی شرافت اور خاندانی وجاہت کے علاوہ علمی جلالت، علمی عظمت، کمال ولایت اور کثرت کرامات کی جامعیت آپ کی یہ دو خاص الخاص خصوصیات ہیں۔ جو بہت کم اولیاء کو حاصل ہوئیں، یہی وجہ ہے کہ بہت سے اولیاء اللہ اپنے اپنے دور میں چاند کی طرح چمکے اور چند دنوں ان کی شہرت ومقبولیت کا ڈنکا بجتا رہا مگر رفتہ رفتہ چودھویں کے چاند کی طرح ان کے ذکر وشہرت کی روشنی گھٹتی اور کم ہوتی چلی گئی۔ یہاں تکہ دنیا ان کے ناموں کو بھی فراموش کر گئی۔ مگر حضرت محبوب سبھانی غوث اعظم رضی اللہ عنہ کو باوجویکہ تقریباً آٹھ سو چوراسی برس کا طویل ترین عرصہ گزر گیا ہے۔ مگر آپ کی شہرت کے آفتاب کو کبھی گہن نہیں لگا۔ بلکہ ہمیشہ آپ کی ولایت وکرامات کا ڈنکا چار دانگ عالم میں بجتا رہی رہا۔ اور ہر دن ترقی کا آیا اضافے کا آینا۔ اور آج بھی آپ کی عظمتوں اور کرامتوں کا آفتاب پوری آب وتاب کے ساتھ چمک رہا ہے۔ اور انشاء اللہ تعالیٰ قیامت تک چمکتا رہے گا کیا خوب فرمایا اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ نے
سورج اگلوں کے چمکتے تھے چمک کر ڈوبے
افق نور یہ ہے مہر ہمیشہ تیرا(رضی اللہ عنہ)
حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ یکم رمضان المبارک470ھ کو ایران کے ایک شہر گیلان میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد کا اسم گرامی سید ابوصالح جنگی دوست تھا۔ اور والدہ کا نام ام الخیرامتہ الجبار فاطمہ ہے۔ والد ماجد کی طرف سے آپ کا شجرہ نسب حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ اور والدہ ماجدہ کی طرف سے آپ کا سلسلہ خاندان حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سے وابستہ ہے۔ اس لئے خاندانی شرافت اور نسبی وجاہت کے اعتبار سے حسینی سید بھی ہیں۔ اور حسنی بھی اس مضمون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ نے خوب فرمایا: تو حسینی حسنی کیوں نہ محی الدین ہو۔ اے خضر مجمع بحرین ہے۔ دریا تیرا(رضی اللہ عنہ) آپ رضی اللہ عنہ کی خاندانی وجاہت کا کیا کہنا؟ آپ کا خاندان گویا گوہر ولایت کی کان ہے۔ چنانچہ نسلاً بعد نسل ہمیشہ اس خاندان کے افق سے ولایت کے آفتاب طلوع ہوتے رہے آپ کے والدین، نانا جان، پھوپھی جان، آپ کے فرزند، سب کے سب ولی تھے۔ بلکہ ولایت کو اس خاندان پر ناز تھا اور ہے اور رہے گا آپ کے والد ماجد بڑے متقی اور پرہیز تھے۔ اور انتہائی عبادت گزار تھے۔ اسی طرح آپ کی والدہ ماجدہ بھی تقویٰ اور پرہیز گاری میں وحیدہ دہر و فریدہ عصر تھیں۔ اللہ تعالیٰ کا لاتعداد مرتبہ شکر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے اس عظیم المرتبت ولی کامل کی غلامی کا شرف عطا فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں آپ کے فیضان سے وافر حصہ عطا فرمائے(آمین)۔
٭٭٭٭
- Article
- مفسر قرآن حضرت مولانا مفتی لیاقت علی خطیب مرکزی سنی رضوی جامع مسجد جرسی سٹی، نیو جرسی یو ایس اے