ورلڈ کپ جیتنے کے مواقع ابھی بھی !!!

0
57
حیدر علی
حیدر علی

پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارلحق کاکڑ نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو جو آٹھ صفحے کا پیغام دیا تھاوہ دراصل کام نہ آ یا اور پاکستانی ٹیم ہار گئی . شاید وہ پیغام نہ دیتے تو جیت جاتی. اُنہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ساری قوم آپ کی فتح و کامرانی کی خواہشمند ہے. ملک کے سارے افراد آپ کی فتح کی راہیں دیکھ رہے ہیں. درحقیقت پاکستانی قوم اپنے کام کاج میں مصروف تھی. لاہور کے منڈے اِس امر پر غور کر رہے تھے کہ جب سابق وزیراعظم نواز شریف لندن سے واپس آئینگے تو اُن کے استقبال کیلئے کس طرح کا اسٹیج سجایا جائیگا. سارے بندوں کی رائے یہی تھی کہ اسٹیج ایسا سجایا جائے جسے دیکھ کر سابق وزیراعظم نواز شریف کی آنکھیں چکاچوند ہوجائیں اور وہ ہیڈ آف دی اسٹیج کا نام وزیراطلاعات کے قلمدان کیلئے اپنی ڈائری میں نوٹ کرلیں. تاہم لوگ اِس بات پر زیادہ توجہ نہیں دے رہے ہیں کہ سابق وزیراعظم جو میڈیکل گراؤنڈ پر جیل سے لندن گئے تھے کس طرح اپنے قیام کو وہاں پانچ سال تک طول دے دیا ، اور اب کیا اُن کی واپسی پر اُنہیں وہی قیدی نمبر4470 الاٹ کردیا جائیگا یا کوئی نیا نمبر ہوگا؟ بہرکیف پی ٹی آئی کے کارکن بھی” ایک دھکا اور دو ” کی اسٹرایٹیجی پر کام کررہے ہیں اور اُنہیں بھی فرصت نہیں کہ وہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کیلئے دعا خیر کریں. اِس امر میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کے ساتھ میچ میں پاکستان کا مڈل آرڈر بُری طرح فیل ہو گیا تھا. اِس آرڈر کے سارے کھلاڑی چار پانچ رنز بناکر پویلین واپس آنا اِس طری شروع ہوگئے جیسے اُنہیں دوسرا میچ کھیلنے جانا ہے. کھلاڑیوں میں سعود شکیل 6 ، افتخار احمد 4 ، شاداب خان 2 ، محمد نواز 4 اور حارث رؤف 2 رنز بناکر گھر چلے گئے. اگر پاکستانی کھلاڑیوں کا معیار کچھ اِس طرح مایوس کُن تھا تو پھر ہمیں میچ جیتنے کی توقع کرنا عبث ہے ۔ درحقیقت پاکستان کرکٹ ٹیم کے محمد رضوان کپتان بابر اعظم کے ہمیشہ شانہ بشانہ چلتے رہے ہیں . اُن کا قدم بہ قدم ہمیشہ یکساں رہتا تھا . وہ جب پِچ پر اُترتے تو ایسا معلوم ہوتا جیسے پہاڑ ایستادہ ہوگیا ہے ، اور اِسے ہٹانا کوئی آسان کام نہیں. اُن ہی دونوں کی پارٹنر شِپ نے پاکستان کی ٹیم کو بھارت کو شکست دینے میں سرخرو ہوئی تھی، اور ساتھ ہی ساتھ پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی ایک نئی لہر ایک نئے جوش اور ایک نئی تاریخ کا آغاز ہوا تھا. اُسی عزم کا مظاہرہ محمد رضوان نے گذشتہ منگل کے دِن سری لنکا کی ٹیم کو شکست دے کر کیا ہے. ون ڈے انٹرنیشنل میں سری لنکا کو شکست دینا کوئی آسان کام نہ تھا جبکہ سری لنکا کے کھلاڑیوں کی فیلڈنگ قابل دید تھیں ، لیکن محمد رضوان کی بدولت پاکستان کی ٹیم نہ صرف فتح و کامرانی سے ہمکنار ہوئی بلکہ ورلڈ کپ کی 48 سالہ تاریخ کے سب سے بڑے ہدف کو دبوچ کر ایک نئی تاریخ بھی رقم کردی.. سری لنکا کے ساتھ اُسی میچ میں بابر اعظم دس رنز بنا کر پیویلین واپس لوٹ گئے تھے ، جبکہ محمد رضوان اور عبداﷲشفیق دونوں نے سنچریاں بناکر پاکستان کو شکست کھانے سے بچالیاتھا. شاید بابر اعظم کا نقطہ نظر یہ ہوکہ دوسرے کو کھیلنے دو ، خود ہمیشہ دوسروں کی راہ میں مسلط نہ ہو. 345 کا ہدف حاصل کرنا پاکستان کی ٹیم کو حاصل جوئے شیر لانے کے مترادف ہے. لیکن کیا پاکستان کی ٹیم کو جتوانے میں حیدرآباد کی ساکنوں کا اہم کردار کارفرما تھا جو اسٹیڈیم میں بیٹھے ” جیتے گا بھائی جیتے گا – پاکستان جیتے گا ” کا نعرہ بلند کر رہے تھے. بھارتیوں سے پاکستان ٹیم کی حوصلہ افزائی ٹیم کے ارکان کو بہت متاثر کیا ہے. میچ کے بعد محمد رضوان اپنے تاثرات بیان کرتے ہوے کہا کہ ایسا معلوم ہورہا تھا جیسے وہ پنڈی ، کراچی یا لاہور میں

میچ کھیل رہے ہوں . اُنہیں اجنبیت کا کوئی احساس نہیں ہوا. اور سونے پر سہاگا محمد رضوان نے یہ بھی کہہ دیا کہ وہ اپنی سنچری کو غزہ کے مظلوم عوام کے نام کرتے ہیں. اُن کے اِس عہد کو بھارت کے اخباروں نے شہ سرخی کے ساتھ شائع کیا ہے.
تازہ ترین صورتحال میں پاکستانی قوم کو اپنی ٹیم سے اتنا زیادہ مایوس نہ ہونا چاہیے . ابھی بھی مواقع ہیں کہ پاکستانی ٹیم فائنل تک پہنچ جائے اور ورلڈ کپ جیت لے. ٹھیک ہے او ڈی آئی ورلڈ کپ کی رینکنگ میں پاکستان کی پوزیشن بھارت ، نیوزی لینڈاور ساؤتھ افریقہ کے بعد چوتھی نمبر پر چلی گئی ہے یا یہ کہیے کہ ساؤتھ افریقہ کے برابر ہے.لیکن ہوسکتا ہے کہ پاکستان 20 اکتوبر کو آسٹریلیا کے ساتھ ہونے والا میچ جیت جائے اور اِس کی پوزیشن بحال ہوجائے. بھارت نے گذشتہ ورلڈ کپ سے لے کر تا ہنوز 46 میچ کھیل چکا ہے ، جبکہ پاکستان صرف 29 میچ کھیلے ہیں. بھارت کے کُل پوائنٹس 5376 جبکہ پاکستان کے 3368 ہیں.پاکستان کے بعد آسٹریلیا اور ساؤتھ افریقہ سلسلہ وار ہے.اِس ماہ کی 16 تاریخ تک تین ممالک ہیں جنہیں تاوقت کسی بھی میچ میں شکست نہیں ہوئی ہے. اِن ممالک میں بھارت، ساؤتھ افریقہ اور نیوزی لینڈ شامل ہے. سری لنکا، آسٹریلیا ، ہالینڈ اور افغانستان وہ بدقسمت ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اب تک ایک میچ بھی نہیں جیتا ہے ، بلکہ جتنے میچ بھی اِن ممالک کی ٹیمیں کھیلی ہیں وہ سب کی سب شکست سے دوچار ہوئی ہیں. بھارت کے بولر جسپریت بومرا 16 اکتوبر کو آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 ء میں تاہنوز سب سے زیادہ وکٹیںحاصل کرنے والے بن گئے ہیںجس کی تعداد 9 ہیں، اُنکے بعد نیوزی لینڈ کے بولر میچل سانتنر کا نام آتا ہے.پاکستان اگر ورلڈ کپ نہیں جیتتا تو آسمان نہیں ٹوٹ پڑیگا. کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہیں.

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here