صبر و ہمت ہمارا ہتھیار !!!

0
87

قارئین کرام! اگر ہم اس دنیا کی خوبصورتی پر نظر دوڑائیں تو ہم کو یہاں کے رنگ اپنی طرف کھینچ لیتے ہیں۔ یہ دنیا اللہ نے بہت خوبصورت بنائی ہے۔ اب آج ہی دیکھ لیں۔ امریکہ کے شہر نیوجرسی کے جس علاقے میں بیٹھی ہوں۔ بے حد چمکیلے دن کا آغاز ہے۔ سورج کھل کر طلوع ہوا ہے اس کی وجہ سے دن بہت اچھا لگ رہا ہے۔ آسمان پر بادل ہیں مگر سفید زمین پر سبزہ بہت اچھی طرح ہر گھر کے سامنے بچھا ہوا ہے جس میں گھر والوں کی محنت بھی شامل ہے۔ ہر طرف ہریالی اور سکون یہ سب خدا کی دی ہوئی نعمت ہے۔ جو دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔ جب میں ترکی گئی تھی تو وہاں بھی ایسا ہی سکون اور خوبصورتی شہر سے ہٹ کر گردونواح میں نظر آئی۔ جب میں فلپائن گئی وہاں بھی آسمان اور زمین اور سمندر کا سکون مجھے یاد ہے۔ پاکستان کے گائوں اور دیہات بھی سکون اور ہریالی کا سماں پیش کرتے ہیں۔ بنگلہ دیش جانا ہوا تو وہاں بھی دور تک بچھے کھیت اور چمکیلا آسمان دنیا کی خوبصورتی کو اجاگر کر رہا تھا۔ مختلف علاقوں اور ملکوں کی خوبصورتی کا ذکر اس لئے کیا کے یہ دنیا بہت اچھی طرح سجا سنوار کر اللہ نے ہم کو دی ہے مگر انسان اس لحاظ سے خسارے میں ہے کے وہ دنیا کی خوبصورتی کو لڑائی جھگڑے سے پامال کرتا رہتا ہے۔ تھوڑے بہت لڑائی جھگڑے تو پھر بھی بچے ہیں مگر جنگ کی ہولناکیاں بہت دنیا کو بہت تباہ کرتی ہیں۔ اب پھر ایک جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس جنگ میں دونوں طرف کے لوگ مارے جارہے ہیں دکھ اور رنج سب کے اندر اترا ہوا ہے ہم دور بیٹھ کر بھی وہ خبریں سن رہے ہیں جن میں بچوں اور بڑوں کی ہلاکت کا ذکر ہے مظالم کا ذکر ہے۔ اتنی مین اور خوبصورت زمین پر جب یہ مظالم اور لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں تو اس میں بنے والے انسانوں پر ترس آتا ہے۔ ہم سب انسان ہیں سب ہی کے پاس دل ودماغ ہے مگر سب کو دکھ ہوتا ہے سب کسی اور ملک میں بیٹھ کر آپ یہ خبریں سنتے ہیں اس لئے لوگ اشتعال میں بھی آجاتے ہیں مگر انسان کو صبر کی تلقین میں کی گئی ہے۔ صبر اپنے آپ کو روکنے کا نام ہے اس لئے جب بھی کوئی صبر سے کا لیں۔ اور اس نقصان میں ہماری پوری کمیونٹی حاصل ہو جاتی ہے۔ ایک شخص کا کردار سب کی نمائندگی کرنے لگتا ہے اس لئے ہر وہ فرد جو کسی بھی مذہب کا ہو۔ کسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہو۔ امریکہ کی سرزمین میں رہ بس رہا ہے۔ اور یہاں کی تعلیم یہاں کا اخلاق اور اقدار اگر اس کے اندر ہیں تو ان سب کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے آپ کو اس طرح سب کے سامنے پیش کرے کے آپ کا موقف اور آپ کی آواز سب کو مہذب طریقے سے سنائی دے۔ اگر ہم سب اپنے آپ کو بہتر بنائیں گے۔ تو جس طرح اس دنیا کی خوبصورتی قائم ہے۔ اسی طرح قائم رہے گی۔ ورنہ ہر طرف لڑائی جھگڑا خانہ جنگی اور ایک دوسرے پر لعن طعن کا سلسلہ چلتا رہے گا۔ بہت مشکل سے مختلف لوگوں کے درمیان بھائی چارہ پیدا ہوتا ہے مگر بہت ہی جلد نفرت بھی درمیان میں آجاتی ہے اس لئے ہم سب کو ہی اپنے اندر سمجھ بوجھ پیدا کرنا چاہئے۔ اور اس کائنات کو جس طرح اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہے۔ ویسے ہی رکھنا چاہئے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔
اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے کسی بھی مشکل صورت حال میں صبر وہمت ہی انسان کا ہتھیار ہے۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here