سید بننے کا رواج!!!

0
72
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

اللہ کی ذات نے سادات کرام کو جو احترام بخشا ہے اس کو ناجائز طریقے سے حاصل کرنے کے حاسد خواہشمند خود کو سید کہلوا کر اپنے شجروں کو چھپاتے ہیں۔یہ رسم بہت پرانی ہے۔حضور کریم سے جھوٹی نسبتیں جوڑنے سے لے کر دور حاضر کے سادات کرام کو بدنام کرنے اور ان کے خمس کو ہڑپ کرنے تک پھیلی ہوئی ہے۔کئی سالوں سے امریکہ میں ایک شرارتی شخص خود کو سید ظاہر کر کے اپنے بھونڈے بیانات میں سب و شتم ، گالی گلوچ،کذب و افترا، نفرت و عناد، حسد و بغض، تعصب و جہالت ، ہٹ دھرمی و کج روی ، بے دینی و بے حیائی اور ہر شیطانی حربہ استعمال کر رہا ہے۔ہم نے محسوس کیا ہے جس کو ماں بہن کی گالی دلوانی ہوتی ہے تو فرضی سید سے دلوا کر سادات کے نام کو بدنام کیا جاتا ہے۔الحمد للہ حال ہی میں ایسے شرارتیوں کا ہر حربہ فیل ہو گیا۔پورے امریکہ میں ایسے دو نمبریوں کی تعداد تین چار افراد سے کبھی بڑھ نہ سکی۔جو جعلی سید سازی کے کاروبارمیں مدد کرتے ہیں۔ شکر خدا ہے کہ کمیونٹی نے ان کو مسترد کیا ہے۔ہم ذیل میں چار احادیث پیغمبر نقل کر رہے ہیں۔ قال رسول اللہ صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم
من ادعی الی غیر ابیہ فعلیہ لعنت اللہ والملئکہ والناس اجمعین لم یقبل منہ صرفا و لا عدلا
جو اپنی نسبت اپنے باپ سے ہٹ کر دے گا اس پر اللہ ، رسول اور سارے لوگوں کی لعنت ہوگی ۔اس سے کوئی عمل قبول نہ ہوگا ۔الحدیث!
دوسری حدیث میں آیا ہے
من ادعی الی غیر ابیہ و ہو یعلم انہ غیر ابیہ فالجنت علیہ حرام الحدیث
جو جانتے بوجھتے باپ کی نسبت بدلیگا اسپر جنت حرام ہو گی۔
تیسری حدیث ملاحظہ ہو۔
لا ترغبو عن آبائکم ومن رغب عن ابیہ فھو کفر
اپنے باپ کی نسبت نہ بدلو جو اپنی نسبت بدلیگا کافر ہو گا۔
چوتھی حدیث پیش ہے ۔
من ادعی قوما لیس لہ فیھم نسب فالیتبوا مقعدہ من النار
جو ایسی قوم کا خود کو ظاہر کرے جس سے نہ ہو تو اسکو الٹا جہنم میں جلایا جائیگا۔ الحدیث
آج کے کالم کی تھیم یہ ہے کہ تمام شیعہ و سنی مسلمان بھائی بہن سادات کے احترام میں کوئی کمی نہ کریں اور فرضی سید کو مسترد کرنے میں خوف نہ کھائیں۔اللہ کریم حرمت سادات کو بحال رکھے اور سادات کے دشمنوں کو سبق عبرت سکھائے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here