پاکستان کی قسمت میں یہی ہے کہ یہاں جو بھی ملے گا ایک سے بڑھ کر ایک بڑا ”جوکر” خود کو ثابت کرے گا۔ دیار غیر کی اپنی مجبوریاں اور ان مجبوریوں سے نمٹنے کے لیے اپنی ہی مشقتیں ہیں۔ ایک مدت سے میں اخبار نہیں پڑھ پا رہا تھا، آج ایک مدت کے بعد کچھ فرصت کے لمحے میسر آئے تو آن لائن جا کر پاکستانی اخبارات پڑھنے لگا۔میرے خدایا کچھ بھی تو نہیں بدلا، ابھی بھی پاکستانی سیاست کو اسی ڈگر پر چلایا جا رہا ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لیے بے شمار پاکستانی شب و روز خواب دیکھتے ہیں۔
مثلا پاکستان کے سیاسی جماعتوں کے درمیان وہی نورا کشتی کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، اس کی تازہ ترین مثال پاکستان پیپلز پارٹی کہ چیئرمین بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے درمیان جاری بیانات کی جنگ ہے، مجھے مسلم لیگ ن کے کسی رہنما کا یہ بیان دلچسپ لگا کر کہ جب آصف علی زرداری بلاول بھٹو کو سنجیدہ لیں گے تب مسلم لیگ نون ان کے بیانات کا جواب دے گی، میرے لیے اس بیان میں کوئی حیرت کی بات نہیں۔
پاکستان میں انتخابات سے قبل یہ ڈرامے بازی ضرور شروع ہوتی ہے۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ اس کا مقصد صرف لوگوں کو گمراہ کر کے ان کے ووٹ حاصل کرنا ہوتا ہے۔ شاید یہی پاکستان کی قسمت ہے کہ پاکستان کے نصیب میں ایک سے بڑھ کر ایک اپنے آپ کو جوکر ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔جمہوری معاشروں میں سیاسی جماعتوں کے درمیاں مذاکرات ضرور ہوتے ہیں اور یہ مذاکرات ضروریات نہیں بلکہ نظریوں پر ہوتے ہیں۔۔ شاہد پاکستان کی بدقسمتی یہی ہے کہ یہاں کسی جماعت کا کوئی نظریہ نہیں، سب کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ کسی طرح وزیراعظم ہاس تک پہنچا جائے، وزارت عظمی کی کرسی پر جو اسٹیبلشمنٹ کی رضا سے وقت گزر سکے وہ گزارا جائے، اور اس کے بعد اپوزیشن دور کی سختیوں کو برداشت کرنے کی تیاری پکڑی جائے۔
آج پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے درمیان بیانات کی جو جنگ جاری ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہم نے تاریخ سے کچھ بھی نہیں سیکھا،، ہم آج بھی وہی پرانے حربے استعمال کر رہے ہیں،،، ایک دوسرے کو بدنام کرنے کے سازشوں کے نتیجے میں ہی فوجی جنرلوں کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ پاکستان کے ایوان اقتدار کا مسند اپنی مرضی سے سجا سکیں۔ ایک دوسرے کے خلاف ماضی کی سیاسی چالبازیاں پر بیانات کی بجائے کیا ہمارے سیاستدان سنجیدہ ہو کر اس بات پر کام کر سکتے ہیں کہ کس طرح پاکستان کو مشکلات سے نکالا جائے اور کس طرح فوجی جرنیلوں کو لگام ڈالی جائے۔
٭٭٭