نیویارک(پاکستان نیوز) پاکستان اور یوکرائن کے درمیان لاکھوں ڈالر کی خفیہ اسلحہ ڈیل کا انکشاف ہوا ہے ، امریکہ نے آئی ایم ایف بیل آئوٹ پیکج میں مدد کیلئے پاکستان کو یوکرائن کو اسلحہ فروخت کرنے کیلئے آمادہ کیا ، رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یوکرائن کو 900ملین ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا ، اگست 2022میں برطانوی ائیر فورس کا مال بردار طیارہ راولپنڈی کے نور خان ائیر بیس پر اترا اور وہاں سے قبرص کے لیے روانہ ہوا جہاں سے مال بردار طیارہ رومانیہ پہنچا جہاں سے اسلحہ سرحدی راستوں کے ذریعے یوکرائن تک پہنچایا گیا، اگست 2022 میں پاکستان نے دو پرائیویٹ امریکی ملٹری کمپنیوں کے ساتھ 364 ملین ڈالر کے اسلحے کی فروخت کے معاہدے کیے جس کے تحت ان کمپنیوں کو پاکستان کی جانب سے 155 ایم ایم گولے بیچے گئے۔مارچ 2023 میں پانچ کروڑ 14 لاکھ 71 ہزار ڈالر، مئی میں پانچ کروڑ 24 لاکھ 31 ہزار، جون میں 4 کروڑ 65 لاکھ 42 ہزار، جولائی 2023 میں 1 کروڑ 58 لاکھ 91 ہزار ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا گیا، اس تحقیق میں دو امریکی اسلحہ کمپنیوں کے ساتھ پاکستان کے معاہدوں کی دستاویزات سامنے آئیں اور اس کے ساتھ سٹیٹ بینک کا ڈیٹا بھی منظرِعام پر آیا جس میں اس دوران پاکستان کی اسلحے کی برآمدات میں اضافہ دیکھا گیا۔تحقیق کے مطابق ‘گلوبل ملٹری’ اور ‘نورتھروپ گرومین’ نامی امریکی کمپنیوں نے 155 ایم ایم کے گولے خریدنے کے دو معاہدے پاکستان کے ساتھ کیے،سٹیٹ بینک آف پاکستان کے شائع کردہ دستاویزات سے یہ ضرور واضح ہوتا ہے کہ مالی سال 2021ـ22 کی نسبت 2022ـ23 میں ملکی ہتھیاروں کی برآمدات میں تین ہزار فیصد تک اضافہ ہوا۔پاکستان نے 22ـ2021 میں 13 ملین ڈالر کے ہتھیار برآمد کیے جبکہ 23ـ2022 میں یہ برآمدات 415 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔155ایم ایم گولے کی مانگ کا اندازہ رواں سال یوکرین کی ایک پارلیمانی رکن کے اْس بیان سے لگایا جا سکتا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یوکرینی فوج ایک دن میں ان گولوں کے چھ سے آٹھ ہزار راؤنڈز فائر کر رہی ہے جبکہ روس تقریباً 40 ہزار راؤنڈز۔امریکہ کے محکمہ دفاع کے مطابق جولائی 2023 تک وہ یوکرین کو 155ایم ایم گولے کے 20 لاکھ راؤنڈز بھجوا چکا تھا۔دفاعی پیداوار سے متعلق چند جریدوں میں اس بات کا ذکر ہے کہ امریکہ کی 2022 میں 155ایم ایم گولوں کی ماہانہ پیداوار تقریباً 30 ہزار راؤنڈز تھی جسے اس سال ضروریات کو دیکھتے ہوئے بڑھایا گیا ہے۔یوکرین سکیورٹی اسسٹنس انیشیٹو یا یو ایس اے آئی امریکی محکمہ دفاع کا ایک فنڈنگ پروگرام ہے جو یوکرین کی روس کے خلاف دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے بنایا گیا ہے یہاں اس پروگرام کا ذکر کرنا اس لیے ضروری ہے کیونکہ پاکستان کے یوکرین سے متعلق ‘نیوٹرل’ ہونے کے مؤقف پر سوالات اسی پروگرام کی ایک سرکاری دستاویز سے اٹھتے ہیں جس کے مطابق 364 ملین ڈالر مالیت کے 155 ایم ایم گولے یوکرین بھجوائے گئے ہیں۔اس دستاویز کے مطابق اگست 2022 میں یوکرین کو 155ایم ایم کے گولے فراہم کرنے کے معاہدوں کا ذکر ہے جن کی مالیت 364 ملین ڈالر ہے۔ یاد رہے کہ گلوبل ملٹری اور نورتھروپ سے پاکستان کے اگست 2022 میں ہونے والے 155 ایم ایم گولوں کے دونوں معاہدوں کی مالیت بھی تقریباً 364 ملین ڈالر ہی ہے۔ماہرین کے مطابق جو اسلحہ فروخت کیا گیا اس کا شمار اْن آئٹمز میں نہیں ہوتا جن پر عالمی سطح پر کوئی پابندی عائد ہو۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق پاکستان نے 13 ماہ کے دوران امریکی کمپنیوں کو 43 کروڑ ڈالر سے زائد کا اسلحہ فروخت کیا۔ اس اسلحے میں 155 ایم ایم کے مارٹر شیلز شامل تھے جو مختلف آرٹلری گنز کے ساتھ فائر کیے جاتے ہیں۔