وفات پانے والوں میں محمد اسلام، رفیق گناترا اور مشتاق بھٹی شامل ہیں
شکاگو میں کرونا کے متاثرین کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی، سب سے زیادہ جنوبی شکاگو متاثر
شکاگو(پاکستان نیوز) کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی سنگینی نے ریاست الی نائے کو بھی شدید متاثر کیا ہے، گزشتہ ہفتے اس وباءکی سفاکی سے دیوان ایونیو اور ملحقہ علاقے کے تین پاکستانی خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ وانا علیہ راجعون کرونا کے باعث 72 سالہ محمدا سلام عرف اسلام بھائی (پولا) 60 سالہ رفیق گناترا اور 76سالہ مشتاق بھٹی شامل ہیں۔ تینوں مرحومین کی نماز جنازہ 20 اپریل کو MCC کی مسجد میں متعینہ پابندیوں کے پیش نظر علیحدہ علیحدہ پڑھائی گئی اور متوفین کے قریبی لواحقین نے شرکت کی۔ تدفین پولاسکی قبرستان میں عمل میں آئی، مرحوم محمد اسلام نے بیوہ، دو بیٹوں اور احباب کو سوگوار چھوڑا ہے۔ مشتاق بھٹی کی سوگوار ان کی بیوہ ہیں۔ مرحوم محمد اسلام 70ءکی دہائی میں شکاگو آئے اور عثمانیہ ریسٹورنٹ سے منسلک ہوئے۔ عثمانیہ ڈائننگ ان کے روح رواں نور یعقوب سے ان کے دیرینہ مراسم تھے۔ مرحوم کمیونٹی میں بھی بے حد مقبولیت کے حامل تھے۔ پاکستان نیوز کے بیورو چیف رانا جاوید سے ان کی بہت محبت تھی۔ مرحوم محمدا سلام بھائی، پاکستان پولیس سروس کے اعلیٰ افسر اور سابق ڈائریکٹر جنرل FIA وسیم احمد کے دور طالبعلمی کے ساتھی رہے اور شکاگو میں مقیم وسیم احمد کے بھائی کمیونٹی کی اہم شخصیت نعیم احمد سے چار دہائیوں سے ان کی رفاقت تھی۔ مرحوم رفیق گناترا معروف کاروباری شخصیت اور دیوان ایونیو پر واقع صبا پان شاپ کے روح رواں محمد نواز اقبال کے ماموں تھے اور کمیونٹی میں انتہائی فعال تھے مرحوم مشتاق بھٹی کا قیام اسکوکی میں تھا اور کمیونٹی کے اہم رکن تھے۔ کرونا کی وباءکے پھیلاﺅ میں تیزی کے سبسب ریاست میں تمام کاروباری و زندگی کے دیگر شعبوں کی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی ہیں۔ متاثرہ افراد اور اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق متاثرین کی تعداد 33 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاک شدگان 14 سو سے بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ کیسز جنوبی شکاگو میں رپورٹ ہوئے جبکہ راجرز پارک کا علاقہ جہاں امیگرنٹس کی اکثریت ہے بھی انتہائی متاثر ہے۔