مصر کی کانگو کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست!!!

0
13
حیدر علی
حیدر علی

افریقہ کپ آف نیشنز 2023 ء کے سوکر کا مقابلہ سال رواں کے 13 جنوری سے آئیوری کوسٹ میں شروع ہوچکا ہے، اور جسکا فائنل 11 فروری کو عابد جان میں کھیلا جائیگا، اِس مقابلے میں افریقہ سے تعلق رکھنے والے 24 ممالک حصہ لے رہے ہیں، اب تو یہ مقابلہ اپنے شباب پر پہنچ چکا ہے، ایک دِن میں تین تین میچز کھیلے جا رہے ہیں، اور وہ بھی پرائم ٹائم میں یعنی صبح نو بجے سے شام کے پانچ بجے تک، آپ اِنہیں ” بی اِن ” چینل پر مفت دیکھ سکتے ہیں، اِس ٹورنامنٹ کے مقابلوں کی خاص دلچسپی اور کشش یہ ہے کہ اِس میں بڑے بڑے مہرے گرتے ہوئے نظر آتے ہیں مثلا”مصر جو سوکر کی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتا ہے ، اور جس کے نامور کھلاڑی محمد صالح سے دنیا کا بچہ بچہ واقف ہے، صرف یہی نہیں بلکہ افریقہ کپ آف نیشنز کی چمپئن شپ کا تاج مصر 7 مرتبہ اپنے سر سجا چکا ہے لیکن شومئی قسمت کہ اِس مرتبہ مصر کی ٹیم کے پیر ڈگمگا رہے ہیں ،تازہ ترین صورتحال میں گزشتہ کل یعنی 28 جنوری کے مقابلے میں مصر کی ٹیم کو کانگو کے مقابلے میں بڑی ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ، اِسکے کھلاڑی صحیح طور پر پنالٹی کِک بھی مارنے میں کامیاب نہ رہ سکے، ماضی میں مصر ہر مقابلے میں صرف اپنا اسکور برابر رکھ سکا تھا ، اِس طرح مشرق وسطی کا ایک اہم ملک مصر جو افریقہ کپ آف نیشنز کے قیام کا محرک بھی ہے ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا، محمد صالح جو ہر سال افریقہ کپ آف نیشنز کے مقابلے میں مصر کی نمائندگی کیلئے شرکت کرتے ہیں ، اِس مرتبہ بھی اپنا مکھڑا دکھانے کیلئے تشریف لائے تھے، لیکن پہلے ہی میچ میں اُن کی ٹانگ زخمی ہوگئی ، ابتدائی مراحل میں مصر کی حکومت اپنے عوام کو یہ امید دلاتی رہی تھی کہ محمد صالح کی چوٹ کوئی زیادہ تشویشناک نہیں ہے ، اور آئندہ کے کھیل میں شرکت کرینگے لیکن ساری دنیا کے مسلمانوں کیلئے بدشگون خبر یہ تھی کہ محمد صالح افریقہ میں علاج کرانے کے بجائے لیور پول واپس جا چکے ہیں ، اور صرف تھوڑے سے امکانات ہیںکہ وہ فائنل میں کھیلیں گے، بشرطیکہ مصر فائنل تک پہنچے گا یا نہیں یہ ایک علیحدہ بات ہے، آخری میچ مصر نے کیپ ورڈے سے کھیلا جس میں مصری کھلاڑیوں نے محمد صالح کے بغیر ایک دلچسپ اور عزت مندانہ کھیل پیش کیا تھا، لیکن میچ برابر رہا،مشرق وسطیٰ کے عرب ممالک کا کھیل کچھ افسوسناک ہی رہا ہے، زیادہ سے زیادہ اُنہوں نے میچ برابر پر ہی ختم کیا، میں نے کسی ایک کا بھی میچ جو افریقہ کے کسی سیاہ فام ملک کے ساتھ کھیلا گیا تھا اُنہیں جیتتے ہوے نہیں دیکھا، 23 جنوری کو موریتانیہ نے جس کا شمار سوکر کی رینکنگ میں 105 نمبر پر آتا ہے الجیریا کو جو 2019 ء کے افریقی کپ کا چمپئن ہے ایک گول سے شکست دے کر ٹورنامنٹ سے آؤٹ کر دیا ، الجیریا کی ٹیم میں کھیلنے کیلئے انگلینڈ کے نامور کھلاڑی ریاض ماہریز تشریف لائے تھے ، لیکن وہ خود بھی زخمی تھے اِسلئے اپنی قابلیت کا مظاہرہ نہ کرسکے۔اِسی طرح کی انقلابی تبدیلیاں افریقہ کپ میں دیکھنے میں آرہی ہیں، ایکاٹوریل گنی جس کی آبادی 1.6 ملین نفوس پر مشتمل ہے ، میزبان ملک آئیوری کوسٹ کی ٹیم کو 4-0 سے شکست دے کر گھر بھیجنے کے مقام پر لے آئی ہے، آئیوری کوسٹ کی قسمت کا حتمی فیصلہ مستقبل کے میچز سے عیاں ہوگا،کیپ ورڈے جو دس چھوٹے چھوٹے آتش فشاں پہاڑوں کی وجہ کر پہچانا جاتا ہے ، اور جس ملک کا نام بھی شاید آپ نے نہ سنا ہوگا ، اُس کی ٹیم نے گھانا کو جو چار مرتبہ افریقی کپ جیت چکی ہے کو ایک گول سے شکست دے کر سوکر کی دنیا میں ایک سنسنی خیز فضا بپا کردیاہے، سوکر کی دنیا میں مراکش اپنا ایک مقام رکھتا ہے ، اور جو ایک مرتبہ افریقہ کپ آف نیشنز کا چمپئن بھی رہ چکا ہے تاہم اِس مرتبہ مراکش کی ٹیم سے زیادہ امید نہیں رکھی جاسکتی ہے. ایک حکیم اور دوسرے حکیمی نے مراکش کو جتوانے کی حتی المکان کوشش کی لیکن اگیارہ میں سے چھ کھلاڑی سفارشی معلوم ہوتے تھے جو فیلڈ میں دائیں سے بائیں یا شمال سے جنوب صرف گھومتے نظر آئے اور جب وہ کِک مارتے تھے تو بال ایک سو فٹ کے اوپر سے گذر جاتا تھا، یہ تو ایک ملی بھگت ہی معلوم ہوتی ہے کہ مراکش کا مقابلہ صرف تیسری درجہ کی ٹیموں سے ہورہا ہے، گزشتہ کل یعنی 24 جنوری کو اُسکا مقابلہ زمبیا سے تھا اگرچہ زمبیا کو ایک گول سے شکست ہوگئی لیکن اُس نے مراکش کی ٹیم کو چھٹی کا دودھ پلا دیا تھا، آئندہ مراکش کا میچ ساؤتھ افریقہ سے ہے جو بھی ایک پھس پھسی ٹیم ہے، اِس تگ و دو میں نائیجیریا کی ٹیم امید کی ایک آخری کرن ہے، توقع ہے کہ یہ اور اِسکے مد مقابل سینگال کی ٹیم میں کوئی افریقہ کپ اپنے گھر لے جائیگی،نائیجیریا کی ٹیم میں دنیا کے مشہور فٹ بالر اُسیمھن شامل ہیں جو لندن کے چیلسی کلب کیلئے 120 ملین ڈالر سالانہ کے معاوضہ پر کھیلتے ہیں، گنی کے سوکر فیڈریشن نے اپنے شائقین سے اپیل کی ہے کہ وہ جیت کا جشن صبر و تحمل سے منائیں، معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ جمعہ کے دِن جب گنی کو گیمبیا سے ایک گول کی جیت ہوگئی تھی تو گنی کے فین اسٹیڈیم کے باہر جا کر دیوانہ وار جشن منانا شروع کردیا تھا، اور جس کے نتیجے میں گنی کے پانچ شہری ٹریفک کے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے، گنی کے تمام سوکر کے کھلاڑیوں اور رہنماؤں نے اپنے شائقین سے اپیل کی ہے کہ وہ جشن مناتے وقت اپنی جان کی حفاظت کریں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here