25 سال پہلے ہیوسٹن میں میئر کیساتھ افطار ڈنر کا اہتمام میئر لی برائون کیساتھ ہیوسٹن کی مشہور شخصیت غلام محمد بمبئے والا نے منظور میمن جو اس وقت میئر لی پی برائون کے آفس میں کام کرتے تھے ان کیساتھ مل کر افطار ڈنر کا اہتمام کیا ،اس وقت تقریباً 150 لوگوں کو افطار کروائی گئی تھی، اس کے بعد یہ پروگرام چلتا رہا اور آج تقریباً اس افطار ڈنر میں دو سے تین ہزار تک لوگ شرکت کرتے ہیں جس کا سہرا ہیوسٹن سسٹر سٹی کے صدر سعید شیخ کے سر جاتا ہے، جو ہر سال بڑی محنت سے یہ پروگرام کرتے ہیں اور ان کیساتھ مڈلینڈ انرجی کے روح رواں جاوید انور جو ہمیشہ ایسے کاموں میں دل کھول کر مدد کرتے ہیں ویسے تو اس کام میں ہیوسٹن کی تقریباً 32 ایسوسی ایشن شامل ہوتی ہیں لیکن زیادہ تر خرچہ جاوید انور اٹھاتے ہیں اس دفعہ یہ افطار پھر سے تنازع کا شکار ہو گیا اس سے پہلے بھی ایک بار آئی ایس جی ایچ کی طرف سے یہ افطار تنازعہ کا شکار ہو گئی تھی لیکن ہمارے چھوٹے سے نہایت ہی دلیر شخصیت سعید شیخ نے اپنی ذہانت سے اس مسئلے کو حل کروا لیا اور یہ افطار ایک تاریخی حیثیت اختیار کر گئی، لیکن اس بار مسئلہ دوسرا تھا جس طرح سے فلسطین میں غزہ میں جو مظلوم لوگوں کیساتھ امریکن پالیسی کام کر رہی ہے اس پر یہاں کی مسلم کمیونٹی سراپا احتجاج بن گئی اور تمام مسلمان تنظیموں نے مطالبہ کیا کہ میئر آف ہیوسٹن کے نام سے جو افطار ہو رہی ہے میئر ہیوسٹن کو چاہیے کہ وہ اس کی مذمت کریں ورنہ ہم اس افطار ڈنر میں حصہ نہیں لینگے اور احتجاج کرینگے اس افطار ڈنر میں باوجود بائیکاٹ کے بہت بڑی تعداد وہاں موجود تھی، اس وقت ایک عجیب ماحول ہو گیا جب میئر ہویسٹن ویٹ مائیر تقریر کرنے آئے تو کئی اطراف سے لوگ نمودار ہو گئے ہاتھوں میں سُرخ دستانے پہنے ہوئے اپنے ہاتھوں کو بلند کرتے ہوئے نو افطار نو سیز فائر ہاتھوں میں بینر بھی اُٹھا رکھے تھے باوجود نعروں کے میئر ویٹ مائیر نے اپنا خطاب جاری رکھا اور کہا کہ مجھے غزہ کے لوگوں کا درد محسوس ہوتا ہے تاہم میری ترجیح ہیوسٹن کے معاملات ہیں میں خود کو عالمی معاملات میں ملوث نہیں کرنا چاہتا۔ ہیوسٹن پولیس چیف نے اپنی پولیس کو کہا کہان لوگوں کو باہر نکال دیں جو مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد میئر نے اپنا خطاب مکمل کیا اس موقع پر مردِ آہن کانگریس مین ایل گرین نے اپنے خطاب میں پُرزور مطالبہ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی فوری طور پر کرنی چاہیے اور فلسطین کو فوری طور پر آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بچے چاہے اسرائیل کے ہوں یا فلسطین کے ان کا قتل جائز نہیں ہے پورے ہال نے کانگریس مین کے خطاب پر ان کو بہت سراہا۔ اس افطار ڈنر میں روح رواں جاوید انور کی کمی محسوس ہوئی، کانگریس وویمن شیلا جیکسن لی نے تھوڑی دیر شرکت کی اور چلی گئیں۔ کائونٹی جج فورڈ بینڈ کائونٹی کے پی جارج بھی جلدی چلے گئے۔ بیشتر ممالک کے قونصل جنرل موجود تھے جن میں پاکستان کے قونصل جنرل آفتاب چودھری بھی موجود تھے۔ سعید شیخ نے انتظامی کمیٹی، تنظیموں اور جاوید انور کے گراں قدر تعاون کا شکریہ ادا کیا۔باوجود بائیکاٹ کے افطار ڈنر میں بہت بڑی تعداد لوگوں کی موجود تھی۔ ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے عمدہ کھانوں اور افطار سے لوگوں کی خاطر تواضع کی گئی۔ بہترین انتظامات اور کامیاب پروگرام کرنے پر سعید شیخ مبارکباد کے مستحق ہیں۔
٭٭٭