ہیوسٹن امریکہ کا ایک ایسا شہر ہے جہاں تقریباً ہر دوسرے ہفتہ کوئی نہ کوئی این جی او پاکستان سے یا امریکہ سے فنڈریزنگ کیلئے آتی اور اپنے این جی اوز کیلئے فنڈز اکٹھا کر لیتی ہے، ابھی پچھلے ہفتہ نمل یونیورسٹی کیلئے فنڈریزنگ کا اہتمام کیا گیا اور لوگوں نے دل کھول کر عطیات دیئے کیونکہ ہیوسٹن میں بڑے بڑے بزنس مین رہتے ہیں اور ان کے دل بھی بڑے ہیں بس ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ جو بھی این جی او آئی ہے وہ فراڈ تو نہیں ہے، بھروسا ہونا چاہیے اسی لیے ہیوسٹن امریکہ میں اس وقت سرفہرست ہے۔ ڈاکٹر عاصم شاہ کا شمار ہمارے ہیوسٹن کے سوشل کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والوں میں ہوتا ہے۔ جب ان کا ٹیکس آیا کہ ایک کراچی کے علاقہ ملیر میں حسن سلیمان میموریل ہسپتال کیلئے فنڈریزنگ ہے اور آپ لوگوں کو آنا ہے آپ لوگوں سے مراد میڈیا ہے اس سے پہلے ہم نے کبھی نام نہیں سنا تھا یہ پروگرام مارکی سینٹر میں رکھا گیا تھا جب ہم وہاں پہنچے تو دیکھا وہاں ہیوسٹن کی خاصی تعداد ڈاکٹروں، بزنس مینوں کی موجود تھی جس سے اندازہ ہوا کہ یہ کام اچھا ہے اور اس کے کرنے والے ایماندار لوگ ہیں پتہ چلا کہ نیویارک میں ڈاکٹر جاوید سلیمان جو کارڈیالوجسٹ ہیں اور ان کا تعلق کراچی سے ہے انہوں نے یہ بیڑہ اُٹھایا ہے۔ سندھ میڈیکل کالج سے 1986ء میں ڈاکٹر کی ڈگری لی اور تقریباً 37 سال سے سائوتھ ریچمنڈ ہل نیویارک میں کارڈیالوجسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ 2003ء میں اپنا کے صدر بھی رہے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید سلیمان کو اللہ تعالیٰ نے اس نیک کام کیلئے چُنا ہے اور ان کے جذبہ کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ وہ اس کو پایۂ تکمیل تک ضرور پہنچائیں گے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1 ملین ڈالر سے اس کام کا آغاز کیا اور دسمبر 2023ء میں 300 بیڈ کا چییرٹی ہسپتال حسن سلیمان میموریل ہسپتال کا افتتاح کیا۔ وہ بھی ملیر کے اس نواحی علاقہ میں جہاں غربت ہی غربت ہے اس علاقہ میں ایک جددی ترین آلات سے مزین ہسپتال بنا رہے ہیں جہاں مریضوں کا مفت علاج کیا جائیگا، یہ کئی ادوار پر مشتمل ہوگا۔ اس ہسپتال کی بائونڈری وال تقریباً 50% بن چکی ہے، ارشد شاہد عبداللہ اس پروجیکٹ کے ڈیزائنر ہیں اور انہوں نے اس کا کوئی چارج نہیں کیا ہے۔ ایمرجنسی روم 20 بیڈوں پر مشتمل ہوگا جس میں چار جدید آلات کیساتھ آپریٹنگ روم ہونگے۔ 24 آئوٹ ڈور مریض ان پرسن اور باہر کے مریضوں کیلئے مخصوص ہونگے۔ یہ 300 بیڈز پر مشتمل ہوگا اسی سلسلہ میں مارکی ایونٹ سنٹر میں یہ پروگرام رکھا گیا اسی بات سے اس شخص کی نیک نیتی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے وہ چاہتے تو اس پروگرام کو کسی برے ہوٹل میں رکھ دیتے لیکن اسی حساب سے خرچہ بھی ہوتا اور یہی خرچہ بچانے کیلئے انہوں نے مارکی ایونٹ سنٹر کے مالک اسرار سعید کی مدد سے یہ کام کیا اور جس میں اسرار سعید نے بھی اپنا حصہ ڈال دیا اور اخراجات آدھے کر دیئے کیونکہ یہ ایک نیک کام ہے اور کراچی میں اس ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور ان کے اخراجات کا ایک ایک ڈالر کسی اور کام میں خرچ نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر عاصم شاہ نے اس کو آرگنائز کیا اور ہیوسٹن کے تقریباً زیادہ تر ڈاکٹروں نے شرکت کی اور دل کھول کر عطیات دیئے۔ ہیوسٹن کے بزنس ٹائیکون شوکت دھنانی نے ایک لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا۔ زین جیون جی جو صحت عامہ کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور ان کا کام ہی ایسے پروجیکٹس کو کامیاب کروانا ہوتا ہے ایک لاکھ ڈالرز دیئے۔ جاوید میگانی، میگانی کیپیٹل کے 5 ہزار ڈالر اس موقع پر ہمارے کراچی کے فرزند علی شیخانی کی کمی محسوس کی گئی کیونکہ وہ کراچی گئے ہوئے ہیں اپنی والدہ کے نام سے شمیم شیخانی کینسر ہسپتال بنا رہے ہیں اس کا افتتاح کرنا ہے شوکت دھنانی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر جاوید سلیمان کا اقدام ایک ایسے علاقہ میں ہے جہاں علاج کی سہولتیں میسر نہیں ہیں وہاں ایسا ہسپتال بنایا جانا قابل تحسین ہے اور ہم سمندر پار پاکستانی ایسے اداروں کے قیام کیلئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر شگفتہ نقوی اور ڈاکٹر شاہد حسنین نے خوبصورتی سے نظامت کے فرائض سر انجام دیئے۔ ڈاکٹر عاصم شاہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ڈاکٹر جاوید سلیمان کے تمام بینک اکائونٹ دیکھنے کے بعد اس پروگرام کو آرگنائز کیا اور خوب محنت کی۔ ڈاکٹر جاوید سلیمان نے اپنے اس 300 بیڈز کا ہسپتال کا پورا ڈھانچہ ایک ڈاکو مینٹری کیساتھ پیش کیا۔ اور ڈاکٹر عاصم شاہ اور ان کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا ہماری بھی درخواست ہے کہ ہمارے ہیوسٹن کیا پورے امریکہ کے لوگ اس کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرینگے۔ آخر میں قوال ارسلان ربانی نے اپنی خوبصورت گائیکی سے لوگوں کے دل موہ لئے۔ ٹیمپورا کے عمدہ کھانوں کی تمام شرکاء نے تعریف کی اور یہ خوبصورت محفل رات دیر تک چلتی رہی۔
٭٭٭